ایس ایچ او کی ڈیڑھ لاکھ تنخواہ، اسلام آباد میں گھر بنانے کیلئے پیسے فرشتے دے رہے؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

ایس ایچ او کی ڈیڑھ لاکھ تنخواہ، اسلام آباد میں گھر بنانے کیلئے پیسے فرشتے دے رہے؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تھانہ کھنہ کی حدود سے لاپتہ چار بھائیوں کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس پی اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے۔۔۔

 وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے مغویوں سے متعلق رپورٹ طلب کرلی،جنوری سے لاپتہ چار بھائیوں کی بازیابی کیلئے دائر والدہ کی درخواست پر سماعت کے دوران وکیل مفیدخان نے عدالت کو بتایاکہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے اسلام آباد کی حدود کھنہ سے اٹھایا،اب دونوں پولیس حکام کہتے ہیں ہم نے نہیں اٹھایا،چیف جسٹس نے کہا دونوں ایس ایس پیز پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں ورنہ وارنٹ گرفتاری جاری ہونگے ، چیف جسٹس نے کمرہ عدالت موجود پولیس آفیسر سے استفسار کیاکہ ایک ایس ایچ او کی کتنی تنخواہ ہے ؟،پولیس افسر نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے ،چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ کیا ڈیڑھ لاکھ روپے میں ایف سکس اور ایف سیون میں گھر بن سکتا ہے ،پولیس افسر نے جواب دیاکہ نہیں مائی لارڈ ناممکن ہے، چیف جسٹس نے کہاپھر وہاں گھر کیسے بن رہے ہیں کیا فرشتے دے رہے ہیں پیسے، ایس پی راولپنڈی کیوں نہیں آئے ؟،پولیس افسر نے کہاآرہے ہیں رستے بند ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا وہ راستے میں ہی ہمیشہ رہیں گے ،ایسا تاثر جارہا ہے کہ جیسے پولیس ملی ہوئی ہے ، مغوی کہاں ہیں،عدالت نے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں