سعودی عرب کی بڑی سرمایہ کاری:ٹیکسٹائل،تعمیرات،افرادی قوت،مصالحہ جات،سبزیوں کی برآمد سمیت مفاہمت کی28یاد داشتوں پر دستخط سستی بجلی کیلئے5آئی پی پیز سے معاہدے ختم

سعودی عرب کی بڑی سرمایہ کاری:ٹیکسٹائل،تعمیرات،افرادی قوت،مصالحہ جات،سبزیوں کی برآمد سمیت مفاہمت کی28یاد داشتوں پر دستخط سستی بجلی کیلئے5آئی پی پیز سے معاہدے ختم

اسلام آباد (نمائندہ دنیا،وقائع نگار،نامہ نگار،خصوصی نیوزرپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ٹیکسٹائل مل کے قیام ، تعمیراتی، ٹرانسپورٹ، توانائی، پٹرولیم ، سائبر سکیورٹی و دیگر مختلف شعبوں میں تعاون کی2.2ارب ڈالرکی 28 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے ۔

سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے وفد کے ہمراہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف  ،صدرمملکت آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ خالد بن عبدالعزیز الفالح کا کہناتھاکہ پاکستان دوسراگھر،تعلقات کی کوئی حدنہیں، آرمی چیف نے یقین دہانی کروائی سرخ فیتے والے معاملات سرخ قالین والے روئیے میں بدل جائینگے ۔تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پردستخط اور تبادلے کی تقریب گزشتہ روز اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے شرکت کی ۔تقریب کے دوران سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے جبکہ ٹیکسٹائل، تعمیرات، ٹرانسپورٹ، توانائی، پٹرولیم، سائبر سکیورٹی، مصالحہ جات، سبزیوں کی برآمد میں اضافے میں تعاون کیلئے اتفاق ہوا جبکہ ہنرمند افرادی قوت سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے معاہدے نئی پیشرفت ہیں ، سعودی عرب کی 2 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

دریں اثنا سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارے لئے دوسرا گھر ہے ، ہم دوست نہیں ایک خاندان ہیں،پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش مقام ہے ، حکومت کی اقتصادی اصلاحات قابل تحسین ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے یقین دہانی کروائی کہ سعودی سرمایہ کاری کیلئے سرخ فیتے والے تمام معاملات سرخ قالین والے روئیے میں بدل جائیں گے ۔ میرے خیال میں پاکستان اور سعودی عرب مل کر لامحدود کام کر سکتے ہیں، اسی طرح سے جیسے ہمارے معاشی اور تاریخی تعلق کی کوئی حد نہیں ہے ،دونوں ممالک کے قیام سے ہی ہمارے سیاسی تعلقات انتہائی اعلیٰ درجے کے ہیں۔ سعودی عرب معاشی استحکام میں پاکستان کا شراکت دار رہے گا اور اس کی پچاس سے زائد کمپنیاں پاکستان میں کاروباری مواقع پر بات چیت کا حصہ بن رہی ہیں۔ان کاکہناتھاکہ دو طرفہ تجارت میں تقریبا80ً فیصد اضافہ ہوا ہے جو 2019 میں 3 ارب ڈالر سے بڑھ کر آج 5.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔فورم سے خطاب کرتے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاک سعودی عرب اسٹریٹجک شراکت داری نئے دور میں داخل ہوگئی ، پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کررہا ہے ۔

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے بلکہ کاروبار کیلئے سہولیات فراہم کرنا ہے ، نجی شعبے کی شراکت داری سے ملکی معیشت کو مستحکم کرسکتے ہیں۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ پاکستان سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتا ہے ،سعودی عرب زراعت،کان کنی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے پاکستان آنے پر سعودی عرب کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کامیابی آپ کی کامیابی ہے ، ہم مل کر انقلاب لائیں گے ۔ وفاقی وزیر سرمایہ کاری ونجکاری عبدالعلیم خان نے کہاکہ پاکستان سعودی عرب بزنس فورم کے ذریعے معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبود کے مواقع میں بھی اضافہ ہو گا۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق سعودی وزیر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ،سعودی وزیر کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون مزید مضبوط ہو گا۔

سعودی وفد کی صدرآصف علی زرداری سے ملاقات میں دونوں ملکوں نے معیشت، زراعت، کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے خطے اور عالم اسلام کے لیے ایک خوشحال اور پرامن مستقبل کی تعمیر کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ صدر مملکت نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے دوستانہ تعلقات کو طویل المدتی سٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کا تعاون دونوں برادر ممالک کو مزید قریب لائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح اوروفدکی آرمی چیف سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص مختلف شعبوں میں برادرانہ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پاکستان کے لیے غیر متزلزل حمایت کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ایک بڑے تجارتی وفد کا دورہ پاکستان مملکت سعودی عرب کے درمیان پائیدار اور برادرانہ تعلقات کی تصدیق کا مظہرہے ،پاکستانی عوام اپنے دل میں سعودی عرب سے گہری محبت رکھتے ہیں۔ 

اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا 5 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز)کے ساتھ معاہدے ختم کر دئیے بجلی سستی ہوگی، عوام کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا اور قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں 5 آئی پی پیز کے معاہدے منسوخ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔بجلی خرید کے معاہدوں کے اختتام کی فہرست میں حبکو، صباپاور،روش پاور، لال پیراور اٹلس پاور شامل ہیں۔ ان آئی پی پیز میں سے روش پاور بلڈ اون آپریٹ اینڈ ٹرانسفر معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا، معاہدے کی رو سے اس کی ملکیت حکومت کو منتقل کرنے کے بعد اس کی پرائیوٹائزیشن کمیشن کے ذریعے نجکاری کی جائے گی، باقی ماندہ 4 آئی پی پیز کی ملکیت ان کے مالکان کے پاس رہے گی جبکہ حکومتی معاہدے کو ختم کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا ملکی معیشت استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے ،پارٹی کے منشور میں عوامی ریلیف کیلئے دن رات محنت کرنے کے وعدے کو وفا کر دیا۔

پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کا معاہدہ ختم کر رہے ہیں۔بجلی شعبے میں دیگر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے ٹیرف میں کمی لائی جائے گی۔ قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے ہمیشہ کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی لا کر عوام کو ریلیف دیا جائے ۔اپنے قائد کی قیادت میں عوامی ریلیف کیلئے دن رات محنت کو اپنا شعار بنایا۔عوام نے اس عرصہ میں بڑی قربانی دی۔ وقت آگیا ہے کہ عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے ۔مہنگائی کی شرح 30 فیصد سے زائد تھی، 6.9 فیصد پر آنے سے عوام کو ریلیف ملا،اللہ کے بے پایاں فضل وکرم اور معاشی ٹیم کی شبانہ روز محنت سے 2025 کا 7 فیصد کا ہدف 2024 میں ہی حاصل کر لیا گیا۔ 5 آئی پی پیز مالکان نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی اور رضاکارانہ طور پر ان معاہدوں کو حکومت کے ساتھ ختم کرنے پر اتفاق کیا ۔ان پانچ آئی پی پیز نے بارش کے پہلے قطرے کی مانند عوامی ریلیف کی شروعات میں کلیدی کردار ادا کیا۔مجھ سمیت پوری کابینہ ان آئی پی پیز مالکان کے شکر گزار ہیں۔

حقائق اگر نہ بتاؤں تو زیادتی ہے ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھی ذاتی کوشش ہے ۔بجلی شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس اور وفاقی کابینہ کے اراکین اس کوشش کیلئے لائقِ تحسین ہیں۔انہوں نے کہاکہ حالیہ گرمیوں میں وفاق اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا۔عوام سے کئے گئے اپنے ہر وعدے پر قائم ہوں۔سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔گزشتہ سہ ماہی میں 8.8 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلاتِ زر سمندر پار پاکستانیوں کی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہیں،اپنی محنت کی کمائی پاکستان بھیجنے والے ہمارے بیرون ملک مقیم عظیم پاکستانیوں کے شکر گزار ہیں۔دریں اثنا وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی بھی منظوری دے دی، آئندہ سال حج سرکاری پیکیج پر کم سے کم 10 لاکھ 75 ہزار روپے میں ہو گا۔

ذرائع کے مطابق حج پالیسی 2025 کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی گئی ہے ،پالیسی کے مطا بق اگلے سال سرکاری حج پیکیج 10 لاکھ 75 ہزار سے 11 لاکھ 75 ہزار تک متوقع ہے جب کہ پاکستان سے آئندہ سال 1 لاکھ 79 ہزار عازمین حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے ۔ حج پالیسی کے مطابق حکومت اور پرائیویٹ آپریٹرز میں ہر ایک کو 89 ہزار 605حجاج کا کوٹہ ملے گا، نئی حج پالیسی میں ایک ہزار کے قریب کوٹہ ہارڈشپ کیلئے اور 300 کے قریب کوٹہ ای او بی آئی کے تحت رجسٹرڈ کم آمدنی والے مزدوروں کیلئے مختص ہوگا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ آئندہ برس کا طویل حج 38 سے 42 دن اور مختصر حج 20 سے 25 دن پر محیط ہوگا جس دوران 12سال سے کم بچے حج کا سفر نہیں کرسکیں گے جب کہ عازمین حج کیلئے سعودی حکومت سے منظور شدہ ویکسین لازمی قرار دی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق روڈ ٹو مکہ سہولت اسلام آباد، لاہور اور کراچی ائیرپورٹ پر دی جائے گی جبکہ بغیر محرم خواتین اسلامی نظریاتی کونسل کی شرائط پر حج کرسکیں گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں