اسلام آباد پولیس نے جنوبی جتھے کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنادیا:شہباز شریف
اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے اسلام آباد پولیس نے جنونی جتھے کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنادیا، پولیس اپنے پیشہ وارانہ فرائض محنت اور لگن سے ادا کر رہی ہے ، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کریں گے۔
نفری کی کمی پوری کرنے کیلئے میرٹ پر بھرتیاں، ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسروں کیلئے ایگزیکٹو الائونس، قائداعظم میڈلز اور سیف سٹی کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے منصوبوں کو جلد پا یہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس لائنز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا اﷲتارڑ بھی موجود تھے ۔ پولیس لائنز آمد پر وزیراعظم کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔ وزیراعظم نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے ، شہداگیلری کا دورہ کیا، مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کئے ۔ وزیراعظم نے شہید اہلکار عبدالحمید شاہ کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔اس موقع پر شہدا اور غازیوں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا شہید امن اور لاکھوں پاکستانیوں کی حفاظت کیلئے فرض کی ادائیگی میں جان نچھاور کرتا ہے ، ان کے گھر والوں کیلئے دکھ ناقابل بیان ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی شبانہ روز محنت قابل تعریف ہے ،اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے میرٹ کی بنیاد پر شفاف طریقے سے بھرتی کا عمل فوری مکمل کیا جائے اور اس میں تاخیر نہ کی جائے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2014 میں ڈی چوک پر فسادیوں نے سات ماہ فساد برپا کئے رکھا، اس سے پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا،ان کی بدترین خواہش تھی کہ اس فساد کے نتیجہ میں لاشیں گریں اور پاکستان میں یہ فساد جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے ،اس وقت بھی اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے مل کر بہترین پیشہ وارانہ انداز میں اس معاملہ کو منطقی انجام تک پہنچایا۔انہوں نے کہا حالیہ دنوں میں پھر پولیس نے قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا4 اور 5 اکتوبر کو ایک صوبہ کی جانب سے وفاق پر حملے اور لشکر کشی کو ناکام بنایا، یہ غیر آئینی تھا۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پولیس کلچر میں اصلاحات کر رہی ہیں، صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں پولیس پر کام جاری ہے ، خیبرپختونخوا کو بھی وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ،اسلام آباد پولیس کو رول ماڈل بنائیں گے ، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں فی الفور پنجاب کے برابر کر دی جائیں گی، چاروں صوبوں کی طرح اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس افسروں کو ایگزیکٹو الائونس دیا جائے گا، محسن نقوی ان منصوبوں اور اعلانات پر محسن سپیڈ سے عملدرآمد کرائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا پانچ ماہ میں جرائم میں 38 فیصد کمی آئی ہے ۔وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کے امور پر اہم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے وزیراعظم شہبا زشریف نے کہاجدید تعلیمی نظام میں سکلز ڈویلپمنٹ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائز یشن ناگزیر ہو چکی ہیں ، ہمیں بھی اپنے تعلیمی نظام کو انہی جدید خطوط کو استوار کرنے کی ضرورت ہے ۔
اعلیٰ معیار کے تعلیمی نظام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔ معیاری تعلیم و فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔وزیراعظم نے کہا حکومت کا عزم ہے پاکستان کا کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو اس حوالے سے ہم نے حکومت میں آتے ہی تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کیا۔ملک میں یکساں تعلیمی نظام رائج کرنے کے حوالے سے قومی نصابی سربراہی کانفرنس انتہائی ضروری ہے ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی اسلام آباد ، گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں دانش سکولز کی تعمیر کے حوالے سے کام تیز تر کیا جائے ۔ وزیراعظم نے ٹیچرز ٹریننگ اور اساتذہ کی صلاحیت کو جانچنے کے حوالے سے تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے شفافیت اور میرٹ کا خاص خیال رکھا جائے اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔دریں اثناء شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا ۔وزیراعظم کے ہمراہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ بھی موجود تھے ۔شاہراہ دستور پر وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم میں سربراہان مملکت آئیں گے ، ہم مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہیں۔