چین، پاکستان میں کرنسی معاہدہ: چینی وزیراعظم نے شہباز شریف کے ہمراہ گوادرائیر پورٹ کا ورچوئل افتتاح کیا، 13 مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ

چین، پاکستان میں کرنسی معاہدہ: چینی وزیراعظم نے شہباز شریف کے ہمراہ گوادرائیر پورٹ کا ورچوئل افتتاح کیا، 13 مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ

اسلام آباد،راولپنڈی(نامہ نگار،خصوصی نیوز رپورٹر، وقائع نگار،نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور چین میں کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ طے پاگیا، چینی وزیراعظم لی چیانگ نے شہباز شریف کے ہمراہ گوادر ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کیا جبکہ 13 مفاہمتی یادداشتوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔

چینی وزیراعظم کی آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا،لی چیانگ نے وزیراعظم شہباز شریف اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں، اس دوران مختلف شعبوں میں باہمی تعاون ،دفاع اور دہشتگردی کیخلاف امور زیر بحث آئے ،دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے بعدوزیراعظم ہائوس میں منعقدہ تقریب میں ایم او یوز ، معاہدوں اور دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا،اس موقع پر سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پیپلز بینک آف چائنہ کے درمیان کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کا بھی اعلان کیا گیا،پاکستان اور چین کا مقامی کرنسی  میں دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کیلئے کرنسی سویپ کا معاہدہ صدر آصف زرداری کے دور میں دسمبر 2011 میں ہوا تھا، جس کے تحت دونوں ملک 10 ارب یوآن کی باہمی تجارت یوآن اور روپے میں کر سکتے تھے ، اس معاہدے میں پہلے 2014 میں اور دوبارہ 2018 میں تین سال کی توسیع اور مقامی کرنسی میں باہمی تجارت کا حجم 20 ارب یوآن کرنے کا فیصلہ کیا گیا، 2020میں ایک بار پھرپاکستان کا چین کے ساتھ کرنسی سویپ معاہدے میں توسیع اور حجم بڑھانے کا فیصلہ ہوا، اب چینی وزیراعظم کی آمد پر ایک مرتبہ پھر کرنسی کے تبادلے کا معاہد ہ کیا گیا ہے ۔

دریں اثنا تقریب کے دوران وفاقی وزیراقتصادی امور احد خان چیمہ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ،وفاقی وزیرغذائی تحفظ راناتنویر حسین ، وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات عنبرین جان اور چین کی طرف سے وزیر تجارت وانگ وینتائو،نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے وائس چیئرمین لیو سوشو، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے چیئرمین لیو جائو ہوئی ، سفیر جیانگ ژائی ڈونگ کے درمیان سمارٹ کلاس رومز پراجیکٹ کی حوالگی ،سی پیک مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) کے 13ویں اجلاس کے منٹس،سی پیک کے تحت گوادر پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے 7ویں اجلا س کے منٹس،سی پیک روزگار کے فروغ کے لئے تعاون ،اطلاعات اور مواصلات کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ،پانی کی تنصیبات کے تحفظ ، فلڈکنٹرول اور آفات میں کمی،سلامتی کے شعبے میں تعاون، جی ڈی آئی کے تحت انسانی وسائل کی ترقی پر لیٹر آف ایکسچینج، اسلام آباد میں آگ بجھانے والی گاڑیوں سے متعلق معاونتی پروگرام کے لیٹر آف ایکسچینج،چین کو جانوروں کے گوشت کی برآمد سے متعلق قرنطینہ تقاضوں سے متعلق پروٹوکول،مشترکہ لیبارٹریوں کی مشترکہ معاونت ،مشترکہ ٹی وی پروگراموں کی تیاری سے متعلق ایم او یوز کی دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا،چینی وزیراعظم نے تقریب سے خطاب میں کہا پاکستان کی ترقی کیلئے چین اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان کے عوام کی خوشحالی ہمارے دل کے قریب ہے ،گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے ، منصوبے کی تکمیل کیلئے پاک چین افرادی قوت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں، گوادر پاک چین مضبوط دوستی کا عکاس ہے ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کی 23 وی میٹنگ میں شرکت کرنے پر خوشی ہے ، پاکستان کی مہمان نوازی نے متاثر کیا،اس دورے کے ذریعے میں دونوں ممالک میں وسیع ، گہرے تبادلوں کا منتظر ہوں، پاکستان بھی اپنی اصلاحات اور ترقیاتی کاوشوں کے لیے پرعزم ہے ، پاکستان ، چین کا ہر موسم میں ساتھ دینے والا آہنی دوست ہے ۔پاکستان کو چینی عوام بہت پسند کرتے ہیں اور سراہتے ہیں، 73سال میں دونوں ممالک نے مستقل اعتماد قائم رکھا اور ایک دوسرے کی حمایت کی۔چین پاکستان تعلقات دوطرفہ ریاستی تعلقات کی ایک عمدہ مثال بن گئے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعت، زراعت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں، یہ دوطرفہ معاہدے دونوں دوست ممالک کے درمیان نئے باب کا اضافہ ہے ، چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان پر ان کا شکرگزار ہوں، ان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے فروغ کے عزم کا اعادہ ہے ، ہم نے ملاقات کے دوران مفید اور تعمیری بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے چین کے پختہ عزم کے معترف ہیں، صدر شی جن پنگ، چینی عوام کا گوادر ائیرپورٹ کا تحفہ دینے پر شکرگزار ہوں، پاکستان کی معاشی ترقی کے ایجنڈے اور پسماندہ علاقوں کی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر شکرگزار ہیں، گوادر ائیرپورٹ سے نہ صرف گوادر بلکہ پورا ملک ترقی کرے گا، سی پیک کے تحت اس منصوبے کو مکمل کیا گیا، یقین دلاتا ہوں کہ نہ صرف سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد بلکہ چین اور پاکستان کے عوام کی امن و سلامتی کیلئے آپ کے ساتھ مل کر کام کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ گوادر ائیرپورٹ کی تکمیل کیلئے چینی و پاکستانی انجینئرز اور ورکرز کی انتھک کوششوں سے یہ عالمی معیار کا منصوبہ مکمل ہوا، چین کی جانب سے پاکستان کیلئے یہ یادگار تحفہ ہمیشہ یاد رہے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطہ پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر اپنے بیان میں کہا چین کے سٹیٹ کونسلر اوروزیراعظم لی چیانگ کااسلام آبادمیں خیرمقدم کرتے ہوئے خوشی ہوئی ہے ، اپنے بھائی،سٹیٹ کونسلر اوروزیراعظم لی چیانگ کے تاریخی اورمفیددورے کے منتظرہیں جوپاک چین دوستی کومزیدمضبوط اورگہرا کرنے میں معاون ثابت ہوگا،ہم دوطرفہ اقدامات بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پرپیش رفت کاجائزہ لیں گے اورباہمی استفادہ پرمبنی تعاون کی نئی راہیں بھی تلاش کریں گے ،پاک چین سدابہار تزویراتی تعاون وشراکت داری علاقائی امن اورخوشحالی کیلئے سنگ میل ہے ۔قبل ازیں چین کے وزیر اعظم لی چیانگ پاکستان کے چار روز ہ دورے پراسلام آباد پہنچے تو وزیراعظم شہبازشریف، نائب وزیراعظم اسحا ق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑاور دیگر اعلیٰ حکام نے چینی وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا،چینی وزیراعظم جیسے ہی طیارے سے باہر آئے تو انہوں نے ہاتھ ہلا کر خیرمقدم کا جواب دیا ،روایتی لباسوں میں ملبوس دو بچوں نے انہیں گلدستے پیش کئے ،چینی وزیراعظم کا ریڈ کارپٹ استقبال کیاگیا اور اس موقع پر انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی، 11 برسوں کے بعد چین کے کسی بھی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے ،چینی وزیر اعظم 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے ۔

چین کے وزیراعظم کے ہمراہ وزرا اور اعلیٰ حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے جس میں وزارت خارجہ و تجارت، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اورچین کی بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی کے افسران بھی شامل ہیں ۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے وزیر اعظم ہاؤس میں چینی وزیراعظم لی چیانگ کا پرتپاک استقبال کیا ،چینی وزیراعظم نے بڑی گرم جوشی سے آرمی چیف سے مصافحہ بھی کیا۔چینی وزیراعظم کو وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا،شہباز شریف چینی وزیراعظم کو اپنے ہمراہ سلامی کے چبوترے پر لے کر گئے جہاں دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں،چینی وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا،تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے چین کے وزیراعظم کو سلامی دی۔ چین کے وزیراعظم نے شہباز شریف کے ساتھ مل کر وزیراعظم ہائوس کے احاطہ میں یادگار کے طور پر پودا بھی لگایا۔شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔دونوں وزرائے اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی گئی،دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک چین سٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ ،جو کہ باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی ہے ، کو وقت کے ساتھ مزید تقویت مل رہی ہے ،دونوں رہنماؤں نے بنیادی نوعیت کے تمام معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فیز 2 کی اعلیٰ معیار پر ترقی کے لیے عزم کا اظہار کیا،انہوں نے باہمی سود مند اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے صنعت، زراعت کی جدیدیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سی پیک کے تحت تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی باشندوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا یقین دلایا،دونوں فریقین نے اعلیٰ سطح کے روابط کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا جس میں دو طرفہ تعاون کے تمام شعبوں کو مضبوط کرنا شامل ہے ،ملاقات میں چینی صنعت کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین علاقائی اور عالمی اہمیت کے مسائل اور کثیر الجہتی فورمز پر بھی قریبی مشاورت جاری رکھیں گے ۔بعدا زاں وزیراعظم نے چینی ہم منصب کے اعزاز میں عشائیہ دیا،جس میں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔ عشائیہ میں چینی وفد، پاکستانی وزرا اور حکام بھی شریک ہوئے ۔ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی شرکت کی،عشائیہ میں چائنیز اور پاکستانی پکوانوں سے مہمانوں کی تواضع کی گئی۔مزید برآں چینی وزیراعظم کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں پاک چین دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ملاقات میں چین اور پاکستان کے درمیان دفاع اور دہشت گردی کے خلاف امور بھی زیر بحث آئے ۔چین کے وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار کو سراہا۔چینی وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت اور مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے پریس بریفنگ میں کہا وزیراعظم لی چیانگ کا دورہ پاکستان تعلقات کو مزید مضبوط کریگا،دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی ، ترقی کے پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے یہ روابط کارآمد ثابت ہوں گے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں