علیمہ کیخلاف 10،عظمیٰ خان پر 5مقدمات ، پولیس رپورٹ
لاہور(عدالتی رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں پر درج مقدمات کی تفصیلات کے حوالے سے ایف آئی اے سے 21 اکتوبر کو رپورٹ طلب کر لی جبکہ آئی جی پنجاب کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ علیمہ خان پر پنجاب کی حدود میں 10 جبکہ عظمیٰ خان پر 5 مقدمات درج ہیں، لاہور میں 7 جبکہ عظمٰی خان پر لاہور میں 3 مقدمات درج ہیں، علیمہ خانم کے خلاف اٹک میں 2 جبکہ راولپنڈی میں ایک مقدمہ درج ہے ، عظمیٰ خان کے خلاف ضلع اٹک میں 2 مقدمات درج ہیں۔لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کے خلاف درج چھ مقدمات کی تفصیلات عدالت پیش کردی گئیں،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل فرخ لودھی نے آئی جی پنجاب کی طرف سے رپورٹ جمع کرائی، رپورٹ کے مطابق سلمان اکرم راجہ کے خلاف اٹک میں دو اور لاہور کے تھانوں میں چار مقدمات درج ہیں،عدالتی وقت ختم ہونے کی بناء پر سماعت بغیر کاروائی کے ملتوی ہوگئی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے پی ٹی آئی رہنمائوں اور کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست نمٹا دی،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فرخ لودھی نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی،رپورٹ میں بتایا گیا نظر بندی کی سات روزہ مدت مکمل ہونے پر رہا کر دیا گیا ہے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے پی ٹی آئی رہنما احسن فتیانہ کی دوبارہ بازیابی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی،ایف آئی اے اور وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی،سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ احسن فتیانہ وزارت داخلہ یا ایف آئی اے کے پاس نہیں ہے ۔عدالت نے استفسار کیا کہ سیف سٹی کے دعوے تو بڑے بڑے ہیں پھر کیمرہ کام کیوں نہیں کررہاتھا؟۔