انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کا افتتاح،تاخیری حربے ختم ہوجائینگے:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کا افتتاح،تاخیری حربے ختم ہوجائینگے:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور (کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ایف آئی آر سے لیکر مقدمہ کے فیصلے تک ون کلک پر مکمل ریکارڈ کا انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم پائلٹ پراجیکٹ کا لاہور اور رحیم یار خان میں افتتاح کردیا۔

چیف جسٹس نے انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کو انقلابی قرار دیتے ہوئے صوبائی جسٹس کمیٹی کے ممبران کو مبارکباد دی اور کہاجب رپورٹ طلب کی گئی تو پتہ چلا لاکھوں مقدمات کے چالان  عدالت میں جمع ہی نہیں ہوئے تو پھر ہم نے انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کا منصوبہ لانے کا فیصلہ کیا اس پراجیکٹ سے اب تاخیری حربے ختم ہوجائیں گے ۔افتتاحی تقریب لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی ،رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ امجد اقبال رانجھا ،ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری ،ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب ، سیکرٹری پراسیکیوشن پنجاب ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز ، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساہیوال عرفان احمد سعید ،ڈی جی جوڈیشل اینڈ کیس مینجمنٹ لاہور ہائیکورٹ ،آئی جی پولیس پنجاب اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات بھی شریک ہوئے ۔

اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار آئی ٹی جمال احمد نے انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم سے متعلق شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی ،پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہا چیف جسٹس عالیہ نیلم کے ویژن سے کریمنل جسٹس سسٹم میں نکھار پیدا ہوگیا ہے عام سائلین کو انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کے فنکشنل ہونے سے بہت فائدہ ہوگا ،آئی جی پنجاب نے انٹگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کی تیاری میں چیف جسٹس عالیہ نیلم کے کردار کو سراہا اور کہاچیف جسٹس عالیہ نیلم نے 17 کے قریب پراجیکٹ شروع کروائے ہیں جن کا مقصد سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہے ،انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کے تحت عدلیہ، پراسیکیوشن، پولیس اور جیل خانہ جات کے ریکارڈ کو یکجا کیا جائے گا ،ایف آئی آر سے لیکر مقدمہ کے فیصلے اور جیل میں مجرم کے ریکارڈ تک رسائی صرف ایک کلک پر دستیاب ہوگی، انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم کی بدولت بروقت چالان جمع نہ کروانے اور ناقص تفتیش سمیت تاخیری حربے استعمال کرنے والوں کی نشاندہی کی جاسکے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں