بھارت کو پانی نہیں روکنے دینگے، مکمل بندوبست کررہے ہیں : شہباز شریف

بھارت کو پانی نہیں روکنے دینگے، مکمل بندوبست کررہے ہیں : شہباز شریف

لاچین،اسلام آباد(اے پی پی،نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے بھارت کو پانی نہیں روکنے دینگے ، اسے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے روکنے کا مکمل بندوبست کررہے ہیں،ہم امن کے خواہاں ہیں اور بھارت کے ساتھ تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان اعلیٰ اقدار، امن و انصاف کیلئے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، سہ فریقی اجلاس حقیقی دوست ممالک کے خلوص کا مظہر ہے جو ہمیں یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا آذربائیجان کے صدر الہام علییوف اور آذری عوام کو یوم آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آذری قوم نے بھرپور جدوجہد سے دنیا میں نمایاں مقام حاصل کیا ۔ انہوں نے کہا ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کو پی کے کے کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ بڑی سفارتی کامیابی ہے اس سے نہ صرف خطے بلکہ اس سے باہر بھی ترکیہ کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا۔ وزیراعظم نے کہا آذربائیجان میں بھرپور استقبال اور میزبانی پر صدر الہام کا شکرگزار ہوں،یہ اجلاس تین حقیقی دوست ممالک کے خلوص کا مظہر ہے ، ہمارے دل خوشی سے لبریز ہیں۔وزیراعظم نے کہا پاکستان، آذربائیجان اور ترکیہ گہرے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات میں جڑے ہیں اور دہائیوں پرانی مشترکہ اقدار رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہم ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، چاہے یہ کاراباخ، کشمیر اور شمالی ترکیہ قبرص کا مسئلہ ہو، ہماری یکجہتی اور باہمی احترام ہماری طاقت ہے ۔وزیراعظم نے کہا حال ہی میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت نام نہاد پہلگام واقعہ سے متعلق پاکستان کے خلاف کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا بلکہ ہماری غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔ وزیراعظم نے کہا دنیا کو مسلح تنازعات، موسمیاتی تبدیلیوں، بیماریوں اور معاشی بحران سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اس تناظر میں یہ تین مثالی ملک یہاں اکٹھے ہوئے ہیں، ہم ہمدردی کی امید رکھتے ہیں اور تنازعات کو مسترد کرتے ہیں، ہم پرامید ہیں کہ صبر و تحمل اور دانشمندی سے امن و خوشحالی آئے گی۔

شہباز شریف نے کہا موجودہ صورتحال میں دو برادر ممالک ترکیہ اور آذربائیجان ہمارے ساتھ کھڑے ہیں جو خوش قسمتی کی بات ہے ، ہم ان پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اعتماد کرتے ہیں، اتحاد، امن، انصاف اور اخلاقیات کیلئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔وزیراعظم نے کہا پاک بھارت تنازع سنگین تھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت کی اور پاکستان پر حملہ کیا، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے پاکستان عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی اور غیر متزلزل حمایت کا مظاہرہ کیا جو کہ قابل تعریف ہے ، ہم ہمیشہ ان دونوں ممالک کے شکرگزار رہیں گے ۔وزیراعظم نے کہا فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مسلح افواج کی قیادت کی انہوں نے بہادری سے مقابلہ کیا اور اعلیٰ ترین پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کیا، پوری قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی تھی، یہ بے خوف، نڈر اور آہنی عزم کا صبر و تحمل کے ساتھ اظہار تھا جس کے ذریعے بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا گیا، اﷲتعالیٰ کے فضل، پاکستانی عوام اور دوست ممالک کی حمایت سے ہم نے فتح حاصل کی۔ وزیراعظم نے کہا ہم خطے میں امن چاہتے ہیں اور ہمیشہ امن کے خواہاں رہیں گے ، اس کیلئے مذاکرات ضروری ہیں اور فوری توجہ طلب تنازعات جیسا کہ مقبوضہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل، پانی کا مسئلہ ہے ، بدقسمتی سے بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ، یہ پاکستانی عوام کیلئے زندگی کا معاملہ ہے ، 24 کروڑ عوام اس پانی کو زراعت سمیت دیگر مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں، یہ بدقسمتی ہے کہ بھارت ہمارے دریاؤں میں بہنے والے پانی کو روکنے کی دھمکی دے رہا ہے ، یہ کبھی بھی ممکن نہیں اور نہ ہی ہو گا، ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں کہ بھارت کبھی ایسا نہیں کر سکے گا۔

وزیراعظم نے کہا اگر بھارت مخلص ہو کر انسداد دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے تو پاکستان بھارت سے اس معاملہ پر بھی بات چیت کیلئے تیار ہے ، ہم دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہیں،پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت کے فروغ سمیت تمام ضروری مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہے ۔دریں اثناء آذربائیجان کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا آرمینیا کے خلاف جنگ میں پاکستان اور ترکیہ نے آذربائیجان کی بھرپور سیاسی اور سفارتی حمایت کی، پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان یک جان اور تین قالب ہیں، پاکستان نے جدید جنگی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی سے لیس اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو چند لمحوں میں شکست دی، سہ فریقی اجلاس انتہائی تعمیری اور مفید رہا، عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے ، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ، غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں پر مظالم بند کئے جائیں۔تقریب سے صدر الہام علییوف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اﷲ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے قومی ترانے بھی بجائے گئے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہم آذربائیجان کا یوم آزادی اور پاکستان کا یوم تکبیر منا رہے ہیں جب 28 مئی 1998 کو پاکستان ایٹمی طاقت بنا، یوم آزادی کی تقریب میں شرکت باعث مسرت اور اعزاز ہے ، صدر الہام علییوف کی عظیم قیادت اور دانشمندانہ ویژن سے 30 سال بعد کاراباخ کو آزادی ملی۔ انہوں نے کہا بھارت نے براہموس میزائل کے ذریعے پاکستان میں متعدد مقامات پر حملے کئے ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا اور ان کی قیادت میں پاکستان کی مسلح افواج نے دشمن کو تاریخی سبق سکھایا۔ ہم نے بھارتی فوجی تنصیبات پر حملے کئے جبکہ انہوں نے ہمارے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، یہ ہمارے اور بھارت کے درمیان واضح فرق ہے ۔

انہوں نے کہا جب آرمینیا نے آذربائیجان پر حملہ کیا تو پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان چٹان کی طرح کھڑے تھے ، جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ترک صدر رجب طیب اردوان، ترک قوم اور آذربائیجان کے صدر الہام علییوف اور آذری قوم پاکستان کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے تھے اور پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، تین برادر ممالک کا اتحاد تاریخی لمحہ ہے ، ہم مشکل کی اس گھڑی میں حمایت اور یکجہتی کو کبھی نہیں بھول سکتے ۔ انہوں نے کہا تنازع جموں و کشمیر کاز پر ترکیہ اور آذربائیجان کی حمایت پر شکرگزار ہیں، کشمیر کی خوبصورت وادی کشمیریوں کے خون سے رنگین ہے ، بھارتی بربریت اور مظالم کے خلاف جدوجہد آزادی کئی سال سے جاری ہے ، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق ان کا بنیادی حق خود ارادیت نہیں دیا جا رہا ، پاکستان کشمیریوں کے کاز کے ساتھ غیر متزلزل عزم سے کھڑا ہے ، کشمیریوں کو جلد آزادی ملے گی اور وہ غلامی سے آزاد ہوں گے ۔ انہوں نے کہا غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت 52 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، مہذب دنیا اس تباہی پر کب جاگے گی، اسرائیلی جارحیت اور مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،غزہ میں انسانیت سوز اقدامات بند کئے جائیں، دو ریاستی حل کے تحت فلسطینیوں کو حق خود ارادیت دیا جائے جس کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے ۔بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف آذربائیجان سے تاجکستان کے لیے روانہ ہوگئے۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز،خبر ایجنسیاں)بھارت سے حالیہ کشیدگی میں پاکستان کی مکمل کا حمایت کرنے والے ترکیہ اور آذربائیجان کے صدور کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیاگیا ہے ۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان تین ملک ایک قوم ہیں۔آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان  کرتے ہوئے کہا ہم نے ہمیشہ پاکستان اور ترکیہ کی خودمختاری اور سلامتی کی حمایت کی ہے ۔پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان دوسرا سہ فریقی اجلاس آذربائیجان کے شہر لاچین میں ہوا جس میں آذربائیجان کے صدر الہام علییوف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت کی۔ اجلاس میں تینوں برادر ممالک کے مابین دفاعی، اقتصادی، سیاسی اور سفارتی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ سہ ملکی اجلاس سے خطاب میں صدر رجب طیب اردوان نے کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہونا ترکیہ کیلئے باعث اطمینان ہے ، امید ہے اعلان کردہ سیزفائر کو مستقل امن میں تبدیل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا یوم آزادی پر آذربائیجان کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ، ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان تین ملک ایک قوم ہیں۔انہوں نے کہا آذربائیجان کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے ، کاراباخ کی آزادی سے آذربائیجان مزید مضبوط ہوا ہے ، آزاد ہونیوالے علاقوں میں مختلف ہوائی اڈوں کا افتتاح کیا ہے ۔ترک صدر کا کہنا تھا ترکیہ ہر اچھے اور برے وقت میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے جب کہ تینوں ممالک کی ثقافت اور مذہب ایک ہیں۔بہترین ویلکم اور میزبانی پر مشکور ہوں آذربائیجان کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

صدر طیب اردوان نے کہا 3 دن پہلے میں نے استنبول میں اپنے بھائی شہباز شریف کی میزبانی کی ہم نے باہمی تعاون اور مشترکہ مفاد کے کئی منصوبوں پر اتفاق کیا، پاک بھارت جنگ کے دوران یکجہتی کے شاندار مظاہرے پر پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔طیب اردوان نے کہا پاک بھارت کشیدگی میں شہبازشریف اور دیگر کی مدبرانہ قیادت کوسراہتا ہوں،پاک بھارت تنازع کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستانی حکام کا کردار انتہائی مثبت رہا، پاکستان اوربھارت کے درمیان جنگ بندی باعث اطمینان ہے ۔ خطے کے امن کوتباہ کرنے والوں کے خلاف کھڑے ہوں گے ۔ترک صدر نے کہا آنے والے وقت میں ہمارے وزرائے خارجہ تینوں ملکوں کی ترقی کے منصوبوں پر کام جاری رکھیں گے ، تجارت، سرمایہ کاری ، دفاع اور دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمارا مشترکہ عزم ہے ، ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں تعاون پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان کے تعلقات باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی ہیں، تینوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔صدر اردوان نے کہا غزہ میں بچوں کاوحشیانہ انداز میں قتل کیا جارہاہے ، اسرائیل کی فلسطین میں خونریزی قابل مذمت ہے ۔

آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہم نے ہمیشہ پاکستان اور ترکیہ کی خودمختاری اور سلامتی کی حمایت کی ہے ۔سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر الہام کا کہنا تھا آذر بائیجان ترکیہ میں 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے جب کہ پاکستان میں بھی 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاریں گے ۔ان کا کہنا تھا یہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا دوسرا مشترکہ اجلاس ہے ، گزشتہ سال جولائی میں بھی ہم اکٹھے ہوئے تھے ، مجھے یقین ہے یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔انہوں نے کہا تینوں ممالک علاقائی سالمیت، خودمختاری اور انصاف پر یقین رکھتے ہیں اور آذربائیجان نے ہمیشہ پاکستان اورترکیہ کی خودمختاری کی حمایت کی ہے ۔ صدر الہام نے کہا حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں آذربائیجان نے پاکستان سے مکمل اظہار یکجہتی کیا ہے ۔ان کا کہناتھاکہ پاک بھارت کشیدگی ہمارے لیے انتہائی پریشان کُن تھی، تنازعات کو پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے ۔یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آذربائیجان کے عوام کو یوم آزادی پر مبارک باد دیتا ہوں، ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان کا تعاون مزید مستحکم ہوگا، یوم آزادی کی تقریب میں ترکیہ اور پاکستان کی شرکت ہمارے لیے باعث فخر ہے ۔پاکستان اور ترکیہ نے آزادی کی جنگ میں آذربائیجان کا بھرپور ساتھ دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں