بٹ کوائن مائننگ کیلئے 2 ہزار میگاواٹ بجلی 24 روپے فی یونٹ کا فیصلہ

بٹ کوائن مائننگ کیلئے 2 ہزار میگاواٹ بجلی 24 روپے فی یونٹ کا فیصلہ

اسلام آباد(ذیشان یوسفزئی)حکومت نے بٹ کوائن مائننگ کے لیے 2000 ہزار میگاواٹ بجلی رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاور ڈویژن کے اعلٰی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بٹ کوائن مائننگ کے لیے رعایتی نرخ 24 روپے تک فی یونٹ ہوگا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ حکومت پہلے بھی اس پر کام کررہی تھی کہ اضافی بجلی اگر کوئی خریدنا چا ہے تو رعایتی نرخوں پر خرید سکتا ہے اور اسی بابت ونٹر پیکیج کا اعلان بھی کیا گیا تھا ، اب بھی پاکستان کے پاس 7 ہزار میگاواٹ تک بجلی سرپلس ہے جس میں سے 2000 میگاواٹ بٹ کوائن مائننگ کے لیے فراہم کی جائے گی اور اس کے نرخ رعایتی ہونگے ۔۔ ونٹر پیکیج کے وقت رعایتی نرخ 27 روپے فی یونٹ تک تھے تاہم آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد کم ہو کر 24 روپے تک آ گئے ۔ بٹ کوائن کی مائننگ کے لیے بجلی 24 روپے فی یونٹ تک فراہم کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے دو مقاصد پورے ہونگے ایک تو اضافی بجلی فروخت ہوگی جس سے کپیسٹی پیمنٹ میں کمی ہوگی۔اگر بٹ کوائن مائننگ کی مارکیٹ بڑھتی ہے تو اس کے لیے مزید بجلی درکار ہوگی جو پاکستان کے پاس موجود ہے اور حکومت اس کو فروخت کرسکے گی۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل جدت آنے میں بھی مدد ملے گی ، بٹ کوائن کی مائننگ کے لیے زیادہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی بہت ضروری ہے ۔2021 میں کیمبرج یونیورسٹی کے ریسرچرز نے انکشاف کیا تھا کہ بٹ کوائن مائننگ میں سالانہ تقریباً 121 ٹیرا واٹ آور سے زائد بجلی استعمال ہوتی ہے جو ارجنٹینا کی سالانہ بجلی کی کھپت کے برابر ہے۔ کیمرج کے تازہ ڈیٹا کے مطابق بٹ کوائن نیٹ ورک اس وقت تقریباً 21.35 گیگا واٹ بجلی استعمال کر رہا ہے جو سالانہ 187.13 ٹیرا واٹ آور بنتی ہے ۔ یہ ارجنٹینا، نیدرلینڈز اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کی سالانہ توانائی کھپت سے بھی زیادہ ہے ۔۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں اس وقت چار کروڑ کے قریب بٹ کوائن صارفین ہیں جن میں سے ڈھائی کروڑ صارفین ایکٹو ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں