بھارت کے 3 نہیں 4رافیل گرائے، مودی شکست پر شرمندہ ہے : شہباز شریف
اسلام آباد(ثمر عباس)وزیراعظم شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے بھارت کے تین نہیں چار رافیل طیارے گرائے ، دفاعی بجٹ میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کامیاب اور کئی اہداف طے ہو گئے ہیں۔
وزیر اعظم ہائوس میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا بھارت سے 10 مئی کو 1971 کی جنگ کا بدلہ لے لیا، 9 مئی کی رات بھارتی میزائل حملوں سے پہلے ہی جوابی حملے کا فیصلہ کر چکے تھے اس سلسلے میں جی ایچ کیو میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں تمام حکمت عملی طے کی گئی۔ بھارتی میزائل حملے کے بعد سپہ سالار کی کال آئی تو انکی آواز میں اعتماد تھا۔وزیر اعظم نے بتایا بھارت کو پہلگام واقعہ پر تحقیقات کی پیشکش کی لیکن اس نے پیشکش قبول کرنے کے بجائے پاکستان پر حملہ کر دیا،بھارت کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے نے کئی ممالک کوپاکستان کے حق میں نیوٹرل کیا ان میں سے کئی بعد میں پاکستان سے آ ملے ۔پاکستان اور بھارت کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزرز کی ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا پاکستان دنیا کے کسی بھی نیوٹرل مقام پر بھارت کے ساتھ ملنے کے لئے تیار ہے لیکن بھارت اس سلسلے میں لیت و لعل سے کام لے رہا ہے ، وزیر اعظم نے بتایا بھارت سے مذاکرات ہونے کی صورت میں پاکستان نے چار نکاتی ایجنڈا تیار کر لیا ہے جس میں کشمیر، پانی، تجارت اور دہشتگردی کا مسئلہ شامل ہے ، کشمیر ایجنڈے پر سر فہرست ہے ، کشمیرکے بغیر بھارت سے بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتی۔
دفاعی بجٹ میں اضافے سے متعلق سوال پر وزیر اعظم نے کہا دفاعی بجٹ میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے اب تو کالعدم ٹی ٹی پی کے پاس بھی نائٹ ویژن گنز موجود ہیں پاکستان کو مقابلہ کرنے کے لئے وسائل بڑھانے ہیں، پاک بھارت کشیدگی کے دوبارہ امکان سے متعلق انہوں نے کہا اب بھارت کے دوبارہ حملے کا امکان بہت کم ہے کیونکہ ایک تو بھارت کوتاریخی شکست ہوئی ہے دوسرا نریندر مودی پر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی دبائو ہے اور تیسرا جنگ کی صورت میں بھارت کو زیادہ بڑا معاشی نقصان ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا نریندر مودی شکست پر شرمندہ اور مشکل میں ہے ، مودی کے شکست خوردہ بیانات کاجواب دینامناسب نہیں سمجھتے ۔شہباز شریف نے کہا پاک بھارت کشیدگی میں چین نے کھل کر ساتھ دیا ،چین غیر مسلم ممالک میں سب سے بااعتماد دوست ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا اسرائیل کھل کر بھارت کے ساتھ کھڑا رہا بلکہ کچھ اسرائیلی ایکسپرٹ دوران جنگ بھارت میں موجود رہے ۔ انہوں نے کہا بھارت کے خلاف تاریخی فتح کے بعد اب توانائیوں کو معاشی ترقی کی طرف موڑنا ہے ، ملک میں معاشی استحکام آ چکا معاشی اعشاریے بہتر ہو چکے اب معاشی ترقی کا سفر شروع کرنا ہے ، مہنگائی اور شرح سود کم ہوئی ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ کئی اہداف طے ہو گئے ہیں، ایف بی آر میں اصلاحات اور کارکردگی کا ہر ہفتے خود جائزہ لے رہا ہوں۔
انہوں نے کہا بھارت کی آبی جارحیت کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبوں پر کام کرے ، اس سلسلے میں منصوبہ بندی شروع کر دی ہے آج اگر ڈیمز کے حوالے سے صوبوں میں اتفاق رائے پیدا نہ کر سکے تو آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک کے اعلان سے متعلق وزیر اعظم نے کہا پہلے بھی انہیں مذاکرات کی دعوت دی ہے آج دوبارہ مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں انہوں نے پھر بھی تحریک چلانی ہے تو انکا اپنا فیصلہ ہے ۔دریں اثنائوزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے معرکہ حق کی تاریخ ساز فتح کے بعد ملکی اداروں میں پائیدار اصلاحات کے ذریعے ملک کو ایک مستحکم عالمی معیشت بنانے کی جد و جہد میں فتح یاب ہونے کے لئے حکومت پر عزم ہے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے کہا تمام شعبوں میں ادارہ جاتی اصلاحات تیزی سے جاری ہیں، ملکی اداروں سے کرپشن کے انسداد اور شفافیت کی عدم موجودگی جیسی دیگر خامیوں کو دور کرنے کے لیے حکومت کے تمام ادارے انتھک محنت کر رہے ہیں۔