شوگر مافیا،بجلی،گیس اور پٹرول مہنگا کرنے کیخلاف آج دھرنے دینگے:جماعت اسلامی
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شوگر مافیا، مہنگی بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ ظالمانہ اضافہ کیخلاف آج اتوار کو اسلام آباد اور تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرزمیں احتجاجی دھرنے ہونگے ، 25جولائی کو \"حق دو بلوچستان کو\"تحریک کوئٹہ سے لانگ مارچ کا آغاز ہو گا۔
آج دنیا بھر میں کشمیری عوام یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں، حکومت کشمیر پالیسی کو جارحانہ انداز میں آگے بڑھائے ، کشمیر پر ایسی کسی ثالثی کو قبول نہیں کریں گے جو خطہ کے عوام کی خواہشات کے خلاف ہو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کیا ،اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم، نائب قیم فراست شاہ،امیراسلام آباد نصراللہ رندھاوااور سیکرٹری اطلاعات شکیل ترابی بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور اپوزیشن کی بے عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا کہ احتجاجی دھرنوں کا مقصد عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا ہے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اپنے مفادات کے لیے سب جمع ہو جاتے ہیں اورملکر فیصلہ کرلیتے ہیں کہ ہماری تنخواہوں میں 300 فیصداضافہ ہونا چاہیے ، حکومت نے بجلی کی قیمت 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کم کر نے کا اعلان کیا لیکن حکومت نے قوم سے جھوٹ بولا اور یہ کمی نہیں کیا،حکومت ہر پندرہ دن بعد پٹرول کی قیمت میں اضافہ کر رہی ہے جبکہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا، بجلی ،گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور سلیب سسٹم کا نفاذ عوام سے دھوکہ ہے ،سلیب سسٹم اور بجلی بلوں پر غیرمنصفانہ ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے ۔ہم صنعتکاروں کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ایف بی آر اہلکاروں کو تاجروں کیخلاف ایف آئی آر کٹوانے کا اختیار کیوں دیا گیا؟، ایف بی آر 1300 ارب کی کرپشن میں ملوث ہے اور تاجروں کیخلاف ایف آئی آر کا اختیار دینا ظالمانہ فیصلہ ہے ۔ انہوں نے چینی مافیا پر بھی کڑی تنقید کرتے کہا کہ ملک کی 89 شوگر ملز میں سے 90 فیصد ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جہانگیر ترین جیسے طاقتور افراد کے کنٹرول میں ہیں۔شوگر ملز کی ڈیلرشپ چند غیررجسٹرڈ افراد کے ہاتھ میں ہے ، جنہیں ہر حکومت میں تحفظ دیا جاتا ہے ۔چینی کی قیمت 140 سے بڑھ کر 200 روپے کلو تک پہنچا دی گئی جو عوام پر سنگین معاشی بوجھ ہے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پٹرولیم ڈویژن کی ہدایات پر گیس کے کنویں بند کئے گئے ، جسکے باعث ملک کو 1.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، آر ایل این جی کے معاہدے ملکی مفادات کیخلاف کئے گئے ، جنکی ذمہ داری سابق حکومتوں پر عائد ہوتی ہے ۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا19 جولائی 1947 کو سردار ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر الحاق پاکستان کی قرارداد منظور ہوئی،کشمیری مسلسل قربانیاں دیکر آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں،پاکستان کو ہر محاز پر کشمیر پالیسی جارحانہ انداز میں آگے بڑھانی چاہیے ۔امیر جماعت نے کہا بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت اور سی آئی اے کا ہاتھ ہے ،بلوچ عوام کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مسائل حل کے لیے جرگے کرے گی 25جولائی کو\"بلوچستان حق دو\"لانگ مارچ کا آغازکوئٹہ سے ہوگا، جو اسلام آباد کی طرف آئے گا، حکومت مارچ کو روکنے کی کوشش نہ کرے ورنہ حالات کنٹرول سے باہر ہوں گے ۔انہوں نے کہا پیپلزپارٹی بتائے کہ سندھ میں کچے کے علاقے میں اسلحہ کیسے پہنچا،سندھ میں اقلیتی تاجروں کو اغوا کیا جاتا ہے پیپلزپارٹی کی حکومت کہاں ہے ۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسکے متاثرین کو آواز بلند کرنی چاہیے تھی لیکن وہ خود لین دین کا حصہ بن گئے ۔