چینی کی فراہمی میں رکاوٹیں برقرار، صورتحال سنگین، شوگر ملوں میں سرکاری افسر تعینات کرنیکا فیصلہ

چینی کی فراہمی میں رکاوٹیں برقرار، صورتحال سنگین، شوگر ملوں میں سرکاری افسر تعینات کرنیکا فیصلہ

اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے اعلان کیا ہے حکومت تمام شوگر ملز کے سٹاکس کی کڑی نگرانی کرے گی۔وزارت غذائی تحفظ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پیر کو پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) اور چاروں صوبوں کے اہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ شوگر سپلائی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ کئی شوگر ملز طے شدہ معاہدے کے تحت چینی کی فراہمی اور سٹاک کے اجرا پر عمل نہیں کر رہیں، متعدد یقین دہانیوں کے باوجود چینی کی بروقت ترسیل اور دستیابی میں رکاوٹیں برقرار ہیں۔صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ اب حکومت تمام شوگر ملز کے سٹاکس کی کڑی نگرانی کرے گی اس مقصد کے لیے ہر شوگر مل پر سرکاری افسرتعینات کیے جائیں گے تاکہ چینی کے سٹاک کی صورتحال کو مانیٹر کیا جا سکے اور چینی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔اجلاس میں پی ایس ایم اے کے چیئرمین نے بھی شوگر مل مالکان کو درپیش مسائل اور خدشات کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے یقین دہانی کروائی حکومت ان کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ اس سلسلے میں شکایتی کمیٹی کے قیام کی ہدایت جاری کی گئی جب کہ واٹس ایپ گروپ بھی تشکیل دیا جائے گا تاکہ روزانہ کی بنیاد پر حکومت اور شوگر انڈسٹری کے درمیان مو ثر رابطہ قائم رہے ۔حکومت چینی کی قیمتوں میں استحکام اور وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے ۔ معاہدوں کی خلاف ورزی یا لاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم صنعت کے ساتھ مل کر جائز مسائل کو بھی حل کریں گے ۔وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چینی کے سٹاکس کی شفاف مانیٹرنگ، قیمتوں کے استحکام، اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے صارفین اورپیدا کنندگان، دونوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے چینی کی ایکس مل قیمت 165روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے مقرر کرنے کے باوجود عوام کو سستی چینی میسر نہیں۔لاہور اور اسلام آباد کے بازاروں سے تو چینی غائب ہی ہوگئی۔ لاہور کے بازاروں میں چینی کی قلت کے باعث ڈیلرز نے کاروبار بند کردیا۔ اس حوالے سے ہول سیلرز کاکہنا ہے انہیں ملز والے سرکاری ریٹ پر چینی فراہم نہیں کررہے ۔ادھر زیادہ تر شہروں میں ہول سیلرز کو سرکاری ایکس مل قیمت پر چینی دستیاب نہیں اسی طرح ہول سیلرز کے سرکاری ریٹ پر دکاندار کو بھی چینی نہیں مل رہی جس سے گھریلو صارف بھی سرکاری قیمت پر چینی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔ کراچی میں چینی کی ریٹیل فی کلو قیمت 190روپے تک پہنچ گئی جبکہ پشاور میں 180اور کوئٹہ میں 185سے 190 روپے فی کلو میں فروخت جاری ہے۔ دریں اثنائچینی کے مقرر کردہ نرخوں پر عملدرآمد نہ کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ترجمان پرائس کنٹرول کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1349 دکانداروں کیخلاف چینی کی قیمتوں میں ناجائز منافع خوری پر کارروائیاں کی گئیں، پنجاب بھر میں 24 افراد گرفتار، 5 کیخلاف مقدمات درج جبکہ 1320 افراد کو جرمانے کیے گئے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں