قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کے عہدے خالی قر ار
اسلام آباد، لاہور (سٹاف رپورٹر ،دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں )قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کے عہدے خالی قرار دے دیئے گئے ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کرکے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی قرار دیدیا، پی ٹی آئی سے قائد حزب اختلاف کا چیمبر بھی واپس لے لیا گیا۔
سپیکر قومی اسمبلی نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے جلد نوٹیفکیشن جاری کریں گے ۔سیکرٹری کے مطابق پی ٹی آئی سے قومی اسمبلی میں 3 اہم عہدے واپس لے لیے گئے ، قومی اسمبلی میں عمر ایوب اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے فارغ ہوگئے ، زرتاج گل کا پارلیمانی لیڈر اور احمد چٹھہ کا ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کا عہدہ بھی خالی قرار دیدیا گیا۔سیکرٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں عمر ایوب کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی، فنانس کمیٹی سے بھی ڈی لسٹ کردیا گیا، پی ٹی آئی کے نااہل 7 ارکان سے قائمہ کمیٹی کی ممبر شپ بھی واپس لے لی گئی ۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے 7 ار اکین اسمبلی سے 15 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت بھی واپس لے لی گئی ، صاحبزادہ حامد رضا کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی چیئرمین شپ ختم کردی گئی، زرتاج گل قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کی رکنیت سے ہاتھ دھو بیٹھیں جبکہ رائے حسن نواز سے قائمہ کمیٹی ریلوے کی چیئرمین شپ واپس لے لی گئی ۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا بھی عہدہ خالی قرار دے دیا گیا ہے ۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے نااہل ارکان سے سرکاری گاڑیاں اور کمیٹی چیئرمین کا عہدہ واپس لے لیا گیا۔ پنجاب اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر اور سابق ایم پی اے جنید افضل ساہی سے سرکاری گاڑی واپس لینے کا حکم جاری کر دیا گیا۔پنجاب اسمبلی کی جانب سے ملک احمد خان بھچر اور جنید افضل ساہی کو 3 روز میں سرکاری گاڑیاں واپس دینے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔جنید افضل ساہی کا سابق چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی انڈسٹریز، کامرس اینڈ انویسٹمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے عہدہ ختم کر دیا گیا۔الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد جنید افضل ساہی چیئرمین کمیٹی کے عہدے پر برقرار نہیں رہے ، پنجاب اسمبلی قوانین کے تحت عہدہ چھوڑنے پر 3 روز میں سرکاری گاڑی واپس کرنا لازم ہے ۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔