تمباکو نوشی ترک کریں
اسپیشل فیچر
تمباکو نوشی مضرصحت ہے۔ تمباکو نوش اپنی ہی نہیں، اپنے اہل خانہ اور معاشرے کی صحت کو بھی نقصان پہنچانے کا ذریعہ بنتی ہے۔ ایک امریکی تنظیم کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے درمیانی عمر کے افراد دوسروں کی نسبت پچاس سے نوے فی صد دل کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ تمباکو نوشی سے دل کی بیماریاں بڑھتی ہیں، جس کے نتیجے میں عارضہ قلب ہو جاتا ہے۔ تمباکو نوشی کرتے ہوئے جب کافی عرصہ گزر جاتا ہے تو تمباکو نوش کے پھیپھڑوں میں کاربن کے ذرات جم جاتے ہیں۔ ذرات کی وجہ سے پھیپھڑوں میں بلغم یا خون جمع ہو جاتا ہے، جس سے سانس کی آمدورفت میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے اور پھیپھڑے سرطان کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ سرطان سے اعصابی نظام میں کھچاؤ اور اکڑن پیدا ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں تمباکو نوش بے آرامی، اضطراب اور اضمحلال میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ جب آپ کسی بری عادت، خاص طور پر تمباکو نوشی میں مبتلا ہو جاتے ہیں تو اس سے آسانی سے پیچھا نہیں چھڑا پاتے۔ اگر آپ کسی بس یا وین میں سفر کر رہے ہوں اور آپ نے تمباکو نوشی شروع کر دی تو وہاں بیٹھے ہوئے سارے مسافروں کی صحت کو بھی دھویں سے نقصان پہنچتا ہے۔ اس لت میں مبتلا افراد اس حقیقت سے شاید لاعلم ہیں کہ جب وہ اپنے گھر میں تمباکو نوشی کرتے ہیں تو ان کے بچوں کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ ان کے منہ سے خارج ہونے والی بو سے بچے ناگواری محسوس کرتے ہیں۔ تمباکونوشی کے عادی افرادکے منشیات کی جانب رخ کرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ جس سے ان کی زندگی مزید گھٹ جاتی ہے۔ بہت سے افراد کا خیال ہے کہ تمباکو نوشی سے سکون حاصل ہوتا ہے، لیکن یہ خیال غلط ہے۔ یہ ایک مفروضہ، جس سے وہ اپنے دل کو بہلاتے ہیں۔ تمباکو سے نقصانات ہی نقصانات ہیں، مثلاً حملۂ قلب، سرطان، خاندان میں انتشار اور پیسے کا زیاں وغیرہ۔ چنانچہ اگر آپ حملۂ قلب اور سرطان جیسی مہلک بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو تمباکو نوشی ترک کردیں اور صحت سے بھر پور زندگی گزاریں، اس لیے کہ صحت بہت بڑی نعمت ہے۔ ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے اور اسے برباد نہیں کرنا چاہیے۔