"SBA" (space) message & send to 7575

یہ سب آپ کا ویژن ہے …سیزن ٹُو

آج کا کالم پرسنل سرپرائز سے شروع ہو رہا ہے۔ دراصل ہوا کچھ یوں کہ مجھے سمجھ ہی نہیں آ رہی‘ وکالت نامے کا آغاز کروں کہاں سے؟ کیونکہ کیبنٹ میٹنگ کے دوران انگریزی زبان میں ہونے والی گفتگو کا جو اُردو ٹرانسکرپٹ اس وقت میرے ہاتھ میں ہے‘ وہ کس ملک کا ہے مجھے یہ بھی یقین نہیں آرہا۔18‘ 20 سال سے میرے ایک دوست‘ جو آج کل اہم ترین جوڈیشل مقام پہ ہوتے ہیں‘ اس لیے اُن کا نام نہیں لیا جا سکتا‘ وہ ہمیشہ سے ایسے صاحبِ حیثیت لوگوں کو جو بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوں یا پھر بزدلی اور خوشامد پرستی اُن کی گھٹی میں پڑی ہو‘ میرے دوست اُن کی پذیرائی کرنے کے لیے ملی جلی گفتگو پسند کرتے ہیں۔ یعنی بس ایک آدھ نمکین جملہ بول کر بات پوری کر دیتے ہیں۔ جملہ یہ ہوتا ہے! موصوف میں ذرا ''آئیوڈین‘‘ کی کمی ہے۔
اسی تسلسل میں موسمی زُکام اور دائمی نزلے کو بھی لیا جا سکتا ہے۔ یہ دونوں اگرچہ عالمی وبائیں ہیں مگر میڈیکل کی دنیا میں ان دونوں کے لیے اختصار نویسی کی یہ والی ہلکی پھلکی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے ''Infected by viral‘‘۔ اب تو وائرل کو ہم سب جانتے بھی ہیں اور پہچانتے بھی۔ کیونکہ نئی ٹیکنالوجی اور AI آنے کے بعد وائرل یا نظروں میں ہوتا ہے یا پھیپھڑوں میں‘ پھیپھڑوں کو پھڑپھڑاتا ہے۔ وائرل کی طرف واپس آئیں یا نہ آئیں آپ کی مرضی۔ پہلے مجھے اجازت دیں کہ کوشش کروں تاکہ آپ بھی میری طرح مخمصے کا شکار ہو جائیں۔ اس مخمصائی ہوئی کچن کیبنٹ میٹنگ کا آغاز کیمروں کے سامنے ان الفاظ میں ہوتا ہے۔
ایکٹ ون: (ایک خاتون کیبنٹ ممبر کی آواز) جناب ہم ملک میں ہفتے کے آخر میں لیبر ڈے کے قریب آ چکے ہیں تو یہ ایک بہترین موقع ہے جس کے ذریعے آپ کی عظیم قیادت کو ملک کے محنت کش لوگ جان سکیں اور آپ کو ایک حقیقی چیمپئن کے طور پر اُن کے لیے پہچاننے کا بہترین ذریعہ بھی لیبر ڈے ہے۔ دوسرے کیبنٹ ممبر نے کہا: جنابِ والا! آج ہمارا ہر ایک ہم وطن یہ حقیقت جان چکا ہے کہ آپ سے زیادہ محنتی اور مضبوط وکیل اس ملک کے خاندانوں کے لیے دوسرا کوئی پیدا نہیں ہوا۔ تیسرے ممبر کابینہ نے لقمہ دیتے ہوئے کہا: جناب آپ ایک ایسے بِلڈر ہیں جن کے ساتھ لیبر ڈے منانا ہم سب کے لیے بہت فخر آمیز اور زندگی کا بہترین لمحہ ہے۔ کیونکہ ہمارے سامنے ایک ایسا بِلڈر تشریف فرما ہے جو مزدور سے محبت کرتا ہے۔ کچن کیبنٹ کے اگلے حضرت پہلے دونوں سے بھی آگے بڑھ کر بولے: جنابِ والا! میں آپ کو لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایک بہترین بینر پر آپ کا انتہائی حسین چہرہ دیکھنے کی دعوت دیتا ہوں (پھر بینر کھلتا ہے)۔ یہ ملاحظہ فرمائیں: یہ ہیں آپ اور یہ ہے آپ کا حسین ترین چہرہ۔ ساتھ ہی کیبنٹ ممبر نے کہا: آنرایبل سر! آپ حقیقی معنوں میں ملک کے محنت کشوں کے لیے تبدیلی پسند صدر ہیں۔ اس ملک میں رہنے والی اوسط درجے کی ہر فیملی کا ہر فرد آپ کی قیادت کی وجہ سے ماضی کے کئی سالوں سے زیادہ آج محفوظ ہو گیا ہے۔ آپ کو یہ بھی بتانا ہے کہ عوام سمجھتے ہیں ہمارا ملک جتنا آج محفوظ ہے‘ اتنا محفوظ یہ وطن پہلے کبھی نہیں رہا۔ آپ کا بہت بہت شکریہ کہ آپ نے اس ملک کی قیادت قبول کی۔
دو نمبر ایکٹ: (دو کیبنٹ ممبر مرد اور خاتون اکٹھے بول پڑے) میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں آپ نے قانون نافذ کرنے والی فورسز میں زندگی کی نئی لہر دوڑائی اور نئی روح پھونکی۔ خاتون نے اوور لیپ کرتے ہوئے اپنا حصہ ڈالا: قوم کے نام آپ کے انتھک پیغامات میں اور قوم کے لیے آپ جو انتھک مسلسل محنت کر رہے ہیں‘ اُس نے لوگوں کو یہ احساس دلا دیا ہے کہ American dream is not dead۔ مرد ممبر کیبنٹ پھر جملہ اچکتے ہوئے بولا: یہ خواب صرف سلگتارہ گیا تھا۔ ہم اسے قابو میں نہیں لا پا رہے تھے۔ ہماری گرفت اس پر ڈھیلی پڑ گئی تھی لیکن آپ قوم کو Brink کو آخری کنارے سے واپس لے آئے ہیں۔ آپ کو زبردست امریکی مینڈیٹ حاصل ہے۔ اسی لیے آپ حکومت پر عوام کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ اب کیبنٹ ممبرز کی ملی جُلی آوازیں کہنے لگیں: جنابِ صدر اس ملک میں جتنی بھی صنعت پچھلے دور میں ماری گئی تھی‘ وہ انڈسٹری آپ کی وجہ سے اب دوبارہ زندہ ہو کر چل نکلی ہے۔
تھرڈ ایکٹ: جناب صدر! آپ نے کالج فٹ بال کو بچانے کے لیے کمال کر دیا ہے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ ہم سارے فٹ بال فین ہیں اس لیے سب کے سب آپ کے بہت شکرگزار ہو گئے ہیں۔ ایک گھاگ بیورو کریٹک ممبر کابینہ نے ان لفظوں میں سب نہلوں پہ دہلا مارا : یہ دنیا کے عظیم ترین صدر کے لیے بڑی محنت سے کام کرنے والی سب سے بڑی کابینہ ہے۔ اب ہم دوبارہ ملک کے لیے جوکچھ کر رہے ہیں وہ آپ کی قیادت کے بغیر کسی طور ممکن نہیں تھا۔
پھر پوپ کی طرح چہرے پر متانت لاتے ہوئے کیبنٹ ممبر کہنے لگا: خدا اس میز کے اردگرد بیٹھی ہوئی آپ کی کیبنٹ ٹیم کو برکت دے۔ ہم واقعی امریکی خواب واپس لا رہے ہیں۔ میں پورے یقین سے کہہ رہا ہوں کہ ہم سارے ایک نئے انقلاب کا حصہ ہیں۔ پرانا انقلاب 1776ء میں آیا تھا‘ جس کے بعد 1863ء یا اُس کے بعد ابراہم لِنکن کے ساتھ قوم دوسرا انقلاب لے کر آئی۔ اس صدی کا انقلابی ڈونلڈ ٹرمپ ہے جس کے ساتھ یہ تیسرا انقلاب آیا ہے۔ یہ تیسرا انقلاب صحیح معنوں پر راہِ انقلاب پر پہلے دونوں انقلابات کو پیچھے چھوڑ چکا۔
فورتھ ڈگری خوشامد: کابینہ کے ایک اور ممبر نے دہلے پر یکّا مارتے ہوئے کہا: اب میرے لیے صرف ایک چیز بچ گئی ہے۔ جس کی میں خواہش کر رہا ہوں‘ نوبیل پرائز کمیٹی کو عقل آ جائے۔ آخرکار یہ کمیٹی احساس کرنے میں کامیاب ہو۔ اس عظیم ایورارڈ کے بارے میں جب بھی بات کرے اس ایوارڈ کو حاصل کرنے کے لیے کمیٹی آپ کو نوبل پیس کا بہترین اُمیدوار قرار دے۔
جب میں نے صدر ٹرمپ کی امریکی کابینہ کا یہ کلپ دیکھنا شروع کیا تو مجھے وہی لگا جو آپ کو لگ رہا ہے‘ کہ یہ ہماری کابینہ کے کاسہ لیس اور دربار کے خوشامدیوں کا کوئی ٹولا بیٹھا ہے اور قوالی کا عنوان ہے: یہ سب آپ کا ویژن ہے۔
پاک سعودی معاہدے سے کچھ دن پہلے کچھ لوگوں نے لکھنا شروع کر دیا تھا پاکستان عالمِ اسلام کی قیادت کی تیاری کرے۔ یہ پیڈ کانٹینٹ تھا۔ کیا اس حقیقت سے کوئی انکار کر سکتا ہے کہ دنیاکی آٹھ ایٹمی طاقتوں میں سے جو قومی مسائل‘ سکیورٹی چیلنجز‘ غربت‘ بے روزگاری اور معاشی ترقی کا سلو ڈائون ہمیں درپیش ہے وہ کسی اور ایٹمی طاقت کو نہیں۔ ایسے میں گھر کا خیال کرنا چاہیے۔ پڑوسی افسوس کرنے آتے ہیں‘ آپ کی لڑائی لڑنے نہیں آتے۔ فیصلہ سازوں سے کہنا چاہتا ہوں ہوا کے گھوڑے سے نیچے اُترو۔ نیرو والی بانسری بند کرو۔ سیلاب زدگان ٹک ٹاک نہیں کھا سکتے۔ نہ ہمدردی کے بیانات گھول کر پی سکتے ہیں۔ جھوٹے خواب اور وہ بھی دن کو دکھانے کی کوشش مت کرو‘ تمہاری دو آنکھیں ہیں‘ لوگوں کی چار۔ غربت اور بے روزگاری کی دونوں آنکھوں سے دیکھنا سیکھو۔ خیالی پلائو خود کھا لو۔
سلطنتِ یونان کے ڈوبنے کا نوحہ یوں تھا:
بھائی کیوپڈ سے ملیں گے کسی دوراہے پر
کسی بے نام سے اک موڑ پہ جنت ہو گی
ہم اولمپس پہ خدائوں کی زباں بولیں گے
اپنی تقدیر میں وینس کی رفاقت ہو گی

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں