اے ڈی جلالی کی نئے سال کی پیشین گوئیاں

اگلے روز منجم الملک اللہ دتہ جلالی سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے نئے سال کی پیشین گوئیاں بیان کرنی شروع کر دیں۔فرمانے لگے فکر کی کوئی بات نہیں اور نہ ہی کسی کالم نگارکو عوام الناس کی حالت ِزار پر کُڑھنے کی ضرورت ہے۔نئے سال میں بھی عوام اپنی سابقہ روایات برقرار رکھیں گے اورجیالے اچھل اچھل کر '' ہر گھر سے بھٹو نکلے گا، تم کتنے بھٹو مارو گے‘‘ جیسے نعروں پر رقص کر تے رہیں گے جبکہ متوالے بھی '' دیکھو دیکھو کون آیا، شیر آیا، شیر آیا ‘‘ پر لڈیاں اور دھمالیں ڈالتے رہیں گے۔حسبِ روایت اس برس بھی عوام کے لیڈر اور سیاستدان وطنِ عزیز کو '' چونڈتے ‘‘ رہیں گے۔
جلالی صاحب نے ابھی اتنی ہی گفتگو کی تھی کہ ہم نے انھیں سانس لینے کا مشورہ دے کر اُن سے چند سرکردہ اور نمایاں سیاسی اور ادبی شخصیات کے بارے میں سوالات کرڈالے، جس پر انہوں نے تفصیل سے اظہار خیال کیا۔ لیجیے انہی کی زبانی ملاحظہ کریں، فرماتے ہیں: '' پرویز مشرف کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور جلد ہی وہ بھی کسی خصوصی جہاز پر اپنے بہت سے اٹیچی کیس لاد کر ،بغیر ویزے کے ریمنڈ ڈیوس سٹائل میں یہاں سے الوداع ہو جائیں گے ،پھر پانچ برس بعد آکر انتخابات میں حصہ لیں گے اورعین ممکن ہے وہ پاکستان کے آئندہ وزیر ِخارجہ کے عہدے پر براجمان ہوجائیں۔ نئے سال میںالطاف حسین اپنی تقریر خود بھی سننے کی عادت ڈال لیں گے تاکہ ان کے ماننے والوں کو '' تردیدیں‘‘ نہ کرنی پڑیں۔آصف زرداری اپنے فرانس والے ''فارم ہائوس ‘‘ میں شفٹ ہو کر بقیہ زندگی آرام و سکون سے گزارنے کی پلاننگ مکمل کر لیں گے ؛جبکہ بلاول زرداری ،عمران خان سے ملاقات کریں گے اور اپنی سابقہ '' منہ زبانی گستاخیوں ‘‘ پر مٹی ڈالنے کی کوشش کریں گے۔مولانا فضل الرحمن سیاست سے زیادہ اپنی صحت پر توجہ دیں گے اور باقاعدہ جِم جائن کرلیںگے۔ اسفند یار ولی ،بلور صاحب کو پارٹی کا جانشین مقرر کر کے امریکہ شفٹ ہو جائیں گے۔شیخ رشید کو آنے والے دنوں میں کوئی اہم ذمہ داری ملنے کی توقع ہے ،وہ جلد ہی وینا ملک کو شادی کی مبارک باد دینے کے لیے عشائیے کا اہتمام کر سکتے ہیں۔عمران خان پارٹی میں چھانٹی پر توجہ دیں گے اور توقع ہے جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی سمیت خورشید قصوری جیسے کارکنوں کو آزادکرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ 
چودھری پرویز الٰہی اگلے الیکشن کی تیاری کے لیے طوفانی دورے شروع کریں گے اور وہ عمران خان سے اتحاد بھی کر سکتے ہیں۔مسرت شاہین، مولانا فضل الرحمن سے صلح کر لیں گی اور قائم علی شاہ نئے سال میں سیاست کی بجائے پیری مریدی پر دھیان دیں گے جبکہ صوبہ کسی جیالے کے حوالے کر دیں گے۔شرمیلا فاروقی فلمسازی پر توجہ دیں گی۔اگر اگلے چند برسوں میں سابق چیف جسٹس افتخار چودھری سیاسی پارٹی بناتے ہیں تو عین ممکن ہے عتیقہ اوڈھو،فیصل رضا عابدی اور راجا پرویز اشرف ان کی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں۔سابق شیرِ پنجاب کھر صاحب پر کوئی خاتون، اپنا '' شوہر‘‘ ہونے کا مقدمہ درج کرائے گی۔
ادبی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جلالی نے بتایا: '' نئے سال
میں بعض بزرگ ادیب شاعر مثلاً انتظار حسین ،عبداللہ حسین ،ظفر اقبال ،سحر انصاری ،فریضہ حج ادا کر یں گے۔مستنصر حسین تارڑداڑھی رکھ کر باقاعدہ تبلیغ شروع کر دیں گے۔مشکور حسین یاد کو اُن کے شاگردِ رشید میاں نواز شریف کسی ادبی ادارے کی سربراہی سونپ دیں گے جبکہ عطاالحق قاسمی کو سینیٹ میں لا کر وزیر اطلاعات بنا ئے جانے کا امکان ہے ۔اس سال الحمرا آرٹس کونسل میں بھی کراچی آرٹس کونسل کی طرح انتخابات کی '' طرح ‘‘ڈالی جائے گی۔ڈاکٹر اصغر ندیم سید پی ٹی وی کے کسی اہم عہدے پر تعینات کر دیے جائیں گے۔تحسین فراقی مجلس ترقی ادب سے مقتدرہ قومی زبان کی طرف ہجرت کر جائیں گے اور مجلس کی سربراہی کے لیے آسامی مشتہر ہونے کے بعد ڈاکٹر اجمل نیازی منتخب ہو جائیں گے۔مرزا حامد بیگ ،عطاالحق قاسمی سے صلح کر کے ان کے حق میں
کالم لکھیں گے جبکہ خالد اقبال یاسر، افتخار عارف کا نیا '' قصیدہ ‘‘ تحریر کریں گے۔توفیق بٹ کالم نگاری اور خطوط نویسی کے بعد '' ہجو گوئی ‘‘ کی صنف پر طبع آزمائی کریں گے ۔زاہد مسعود اپنی زندگی کی ضخیم ترین کتاب شائع کریں گے ۔اسی برس معروف شاعر اور سابق ننجا ماسٹر فرحت شاہ اپنے مداحین کی پُر زور اپیل پر ''مزاحیہ پروگرام ‘‘ کی ''ماسٹری ‘‘ ترک کر کے سکرپٹ میں معاونت کرنا شروع کر دیں گے۔نئے سال کے وسط تک باقی احمد پوری شاعری کی تربیت کا ادارہ کھول لیں گے اور شاعری کے شوقین خواتین وحضرات کوسفید کاغذ پر '' اصلاح ‘‘ دینے کا کام جاری رکھیں گے۔نئے سال میں اکادمی ادبیات پاکستان اہل ِقلم کانفرنس منعقد کرائے گی ،جس میں مضافات کے ادیبوں کو کثیر تعداد میں مدعو کیا جائے گا۔افتخار مجاز اِس برس معیاری ادبی جریدہ شائع کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔اس سال ،مدثر اقبال بٹ خواتین کا فی البدیہہ مشاعرہ منعقد کرائیں گے جس میں صغرا صدف اور صوفیہ بیدار کی صلح ہو جائے گی۔نیلما ناہید درانی اور رخشندہ نوید کے کلیات شائع ہو ں گے۔شعیب بن عزیز کسی یونیورسٹی کی تدریس سے منسلک ہو جائیں گے۔ناصر زیدی دوبارہ پاک ٹی ہائوس میں بیٹھنا شروع کر دیں گے۔ناصر بشیر اس برس اپنی ایس ایم ایس سروس کا دائرہ بیرون ملک کے اہلِ قلم تک بڑھا دیں گے۔سعد اللہ شاہ ایک مذہبی پرچے کی ادارت سے وابستہ ہوجائیں گے۔پروفیسر ڈاکٹر سید تنویر حسین مزاح نگاری کے ساتھ ساتھ '' حکمت ‘‘شروع کردیں گے۔ اس برس اگر سابق آرمی چیف کی کتاب شائع ہوئی تو اس کی تقریب کے لیے الحمرا آرٹس کونسل میں اہتما م کیا جائے گا۔مقررین میں افتخار چودھری،یوسف رضا گیلانی ،اعتزاز احسن ،جہانگیر بدراور حامد سعید کاظمی بھی شامل ہوں گے۔افتخار عارف گھوڑا پال مربع سکیم میں مربع الاٹ کرائیں گے۔زاہد ہما کے ہاں جڑواں بچے پیدا ہوں گے۔جن کے ماتھے پر چاند کا نشان ہو گااور لوگ دُور دُور سے دیکھنے آئیں گے۔ عمران نقوی بچوں کے کانوں میں اذان دیں گے۔راجا نیئر سے علم الاعداد کی رو سے بچوں کے نام اور زائچہ بنوایا جائے گا۔ فخر زمان پچھلے برس کی امن کی کانفرنس کی کامیابی کی خوشی میں اس برس مارچ میں ایک اور عالمی کانفرنس منعقد کرائیں گے جس میں بہت بڑے ادبی ایوارڈ کا اعلان کیا جائے گا۔
اللہ دتہ جلالی تو ابھی بہت سے دیگر اہلِ قلم کے بارے میں بھی بتا رہے تھے مگر ہم تو اوپر درج شدہ اُن کے '' ارشاداتِ عالیہ ‘‘ سے بھی خوف زدہ ہیں کہ کوئی سیاست دان یا لکھاری ،ہم سے ناراض نہ ہو جائے، واضح ہو کہ اب ہم بجنگ آمد کے مدیر بھی نہیں کہ جو چاہیں لکھ سکیں۔سو ان تمام پیشین گوئیوں کو سنجیدہ نہ ہی لیا جائے تو بہتر ہے کہ واللہ اعلم باالصواب۔ آخر میں ہم خانیوال میں مقیم اپنے پیارے شاعر اور صحافی طاہر نسیم سے معذرت کرتے ہیں کہ گزشتہ کالم میں سہواََ اُن کا نام خانیوال کے مرحومین اہلِ قلم میں شائع ہوگیا۔جبکہ طاہر نسیم ادبی تقریبات کرانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے اور خانیوال میں نہایت متحرک شاعر اور صحافی ہیں۔ 

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں