امتحان نہیں مقابلہ

2018 کا CSS کا امتحان اُردو کی بجائے انگلش ہی میں ہوگا۔ اس سلسلے میں ایک کشمکش عدالتی فیصلے کے بعد جاری تھی جس کو عدالت کے اَپر بنچ نے منسوخ کر کے انگلش میں امتحان کے انعقاد کے تسلسل کو جاری رکھنے کا حکم صادر کیا ہے۔ 2016ء کے CSS کے امتحان میں ۹۰ فیصد سے زائد لوگ انگلش میں فیل ہوئے۔ CSS کے امتحان کے حوالے سے تقریباً چار کالم لکھ چکا ہوں، جس پر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے انگلش Essay کے متعلق مزید لکھنے کا کہا ۔ آج کا کالم اسی موضوع کا احاطہ کرے گا کہ CSS میں English Essay کیسے پاس کیا جا سکتا ہے۔ 
سب سے پہلی بات جو طلبہ کی ناکامی کا سبب بنتی ہے وہ کچھ اس طرح ہے کہ طلبہ محض English زبان کے قواعد و ضوابط اور ہجوں وغیرہ پر توجہ دیتے ہیں۔ صحیح اور معیاری انگریزی کیسے لکھی جا سکتی ہے ؟ اس سلسلے میں یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ معیاری زبان کے ساتھ ساتھ مواد (Content) بھی برابر کی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ہمیں مردم شماری کے Topic پر Essay لکھناہے تو یہ مواد Information سے بھرپور ہونا چاہئے نہ کہ ذاتی خیالات سے ۔ جیسا کہ گزشتہ پانچ مردم شماریاں کب کب ہوئیں ، کس کس نے کروائیں اور ہر مردم شماری میں پاکستان کی کل آبادی کتنی تھی، پاکستان میں مردم شماری کی روایت پاکستان بننے سے پہلے برطانوی دور میں شروع ہوئی اور ہر دہائی کا پہلا سال اس کے لئے وقف ہوتا تھا جیسے , 1911, 1901 پاکستان بننے کے بعد پہلی مردم شماری 1951ء میں ہوئی۔ اسی طرح ہر مردم شماری کی اہمیت کے متعلق معلومات کا ہونا ضروری ہے۔ مردم شماری کا انعقاد پوری دنیا میں ہوتا ہے۔ اس کا آغاز 18 ویں صدی سے ہوا۔ پاکستان میں مردم شماری کا انعقاد متنازعہ یا سیاسی Issue کیوں بنا ؟ ایسی باتوں کا معلوم ہونا انتہائی ضروری ہے۔کوئی بھی تحریر دو عوامل سے اس وقت زیادہ مؤثر ہو جاتی ہے جب آپ اس میں موازنہ کرتے ہیں اور اپنے دلائل کے حق میں مثالیں پیش کرتے ہیں جیسا کہ مردم شماری کا عمل جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک میں تواتر سے جاری ہے اور دنیا کے کچھ ممالک میں تو مردم شماری ہر پانچ سال بعد بھی کی جاتی ہے۔ 
Essay لکھتے ہوئے ایک پہیلی نما سوال زیر بحث آتا ہے کہ Statement Thesis کیا ہوتی ہے اور کس طرح لکھی جاتی ہے؟ مثال کے طور پر اگر آپ مردم شماری کے موضوع پر لکھتے ہوئے شروع میں ہی یہ لکھ دیں کہ پاکستان میں مردم شماری کا تواتر سے انعقاد نہ ہونا ایک ناکامی ہے تو یہ فقرہ ایک فیصلہ کن سطر معلوم ہوگا۔ جبکہ آپ تو ابھی مضمون کی ابتدا کر رہے تھے اس لئے اسی فقرے میں ایک لفظ ''اگرچہ‘‘ کا اضافہ کر کے آپ اس فقرے اور بتدریج esaayکو قابل بحث بنا کر مرکزی خیال سے جوڑ سکتے ہیں لہٰذا آپ کا فقرہ کچھ یوں ہوگا کہ 'اگرچہ پاکستان میں مردم شماری کا تواتر سے انعقاد نہ ہونا ایک ناکامی ہے لیکن اگر موجودہ مردم شماری میں شفافیت کو یقینی بنا کر اس سلسلے کو تواتر سے جاری رکھا جائے تو ملک کی سیاسی، معاشی اور سماجی منصوبہ بندی کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔‘ اب یہ فقرہ Statement Thesisبن گیا کیونکہ اس میں بحث کی گنجائش اور مرکزی خیال دونوں چیزیں موجود ہیں۔
مضمون لکھتے ہوئے کچھ بنیادی اعداد و شمار بالخصوص ایسے حقائق جو عام طور پر غلط بیان کئے جاتے ہوں تحریر کا حصہ بنانے سے essayکے مؤثر ہونے اور امیدوار کے پاس ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ نے بھی سن رکھا ہوگا کہ خواتین پاکستان کی آبادی میں 51 یا 52 فیصد یعنی اکثریت میں ہیں۔ حالانکہ یہ بات بالکل غلط ہے 1951ء سے لے کر 1998 ء تک کی تمام مردم شماریوں کے اعدادو شمار یہ بتاتے ہیں کہ خواتین پاکستان کی کل آبادی میں بمشکل 49 فیصد ہیں۔ پاکستان کی آبادی میں سب سے زیادہ اضافہء 1972 سے 1981ء کی مردم شماری میں دیکھنے میں آیا جو 3.7 فیصد تھا۔ اسی طرح پاکستان میں مردم شماری کا جو طریقہ رائج ہے اسے De-jure کہتے ہیں۔ جس کے تحت لوگوں کو شمار کرتے وقت ان کی Location کو نہیں، بلکہ رہائش کو دیکھا جاتا ہے۔ یعنی اگر ایک شخص اپنی نوکری یا کاروبار پر گیا ہوا ہے تو اس کا شمار اس کے گھر پر موجود لوگ مردم شماری والوں کو لکھوا دیں گے۔ اس طرح کے حقائق جسے آپ Basic Data بھی کہہ سکتے ہیں لکھنے سے امیدوار کے پاس ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
اگلی اہم بات یہ ہے کہ آپ امتحانی مرکز میں مضمون لکھنے کے لئے کس Topic کا چناؤ کرتے ہیں۔ خیال رکھیں کہ ایسے Topic جو قدرے تنوع اور تناؤ رکھتے ہوں جیسے خالص ادبی مضامین، کوئی متنازع سیاسی ایشو، کوئی حساس مذہبی یا سماجی موضوع جس پر لوگ مختلف ہی نہیں 'متصادم‘ آراء رکھتے ہوں اس کی بجائے اگر آپ ماحولیاتی آلودگی، مردم شماری، آبادی کا بڑھنا، دہشت گردی جیسے موضوعات میں سے کسی ایک کا چناؤ کریں گے تو غالب امکان ہے کہ ممتحن آپ کی آرا ء سے متصادم خیالات نہیں رکھتا ہوگا۔ اس سلسلے میں سب سے مشہور مثال ـ Women thy name is Frailty کئی بار CSS کے امتحان میں آچکا ہے ۔ذاتی تجربے اور مشاہدے کی بنیاد پر آپ کے لئے چونکا دینے والی اطلاع ہے کہ اس Topic پر لکھتے ہوئے M.A English کی ڈگری کے حامل لوگ بھی فیل ہو گئے۔
سب سے اہم بات، سب سے آخر میں کہ جب تک آپ مضمون لکھنے کی Practice نہیں کریں گے اور اپنے لکھے ہوئے مضامین کسی استاد سے چیک کروا کر خامیاں دور نہیں کروائیں گے تو Essay پاس کرنا آسان نہیں ہو گا کیونکہ یہ صرف امتحان نہیں مقابلے کا امتحان ہوتا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں