چند ماہ کے وقفے کے بعد پاکستان کے ایٹمی اثاثے ''حاسدین‘‘ کی نظروں میں کھٹکنا شروع ہو گئے ہیں اور یہ سلسلہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اور ایسے الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں جو سفارتی یا بین الاقوامی تعلقات کی اخلاقی لغت میں نامناسب سمجھے جاتے ہیں۔ چند سال قبل ا مریکہ کی سابق سیکرٹری آف سٹیٹ میڈلین البرائٹ نے اپنے ایک انٹر ویو میںکہا تھاکہ پاکستان کا ایٹمی طاقت ہونا دنیا بھر کی لیے درد سر بن چکا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اپنے واشنگٹن کے چیف کارسپانڈنٹ ڈیوڈ ای سینگر کی ایک کتاب''The Inheritance: The World Obama Confronts and the Challenges to American Power'' کے ایک باب کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ پاکستان کے ایٹم اور وارہیڈز لے جانے والے ایٹمی میزائل دنیا کے امن کی لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں جو کسی بھی وقت القاعدہ جیسی دہشت گرد عالمی تنظیم کے قبضے میں جا سکتے ہیں۔ آج دنیا بھر کے عیسائی، یہودی اور ہندو میڈیا کی آنکھوں میں پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور اثاثے کانٹوں کی طرح چبھ رہے ہیں۔
بد قسمتی سے پاکستان میں جب بھی دہشت گردی کی کوئی کارروائی ہوتی ہے، اقوام عالم کے مابین جاری تہذیبوں کی جنگ روکنے پر کروڑوں ڈالر خرچ کرنے والے لیڈر ایک دم مغربی طالبان کا روپ دھارتے ہوئے پاکستان کے'' اسلامی بم‘‘ کے مقابل خم ٹھونک کر کھڑے ہو جا تے ہیں اور ان کے اخبارات اور ٹی وی چینلز پرشور مچ جاتا ہے اور سب کو پاکستان کے ایٹمی اثاثے خطرے میں نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ ان لوگوں کا صحافتی معیار عقل و خرد سے عاری شخص سے بھی دو ہاتھ آگے بڑھ جاتا ہے۔ 27دسمبر2007ء کی شام جب محترمہ بے نظیر بھٹو لیاقت باغ راولپنڈی میں جاں بحق ہوئیں تو ''Times''جیسے مشہور میگزین نے اپنے 14 جنوری2008ء کے شمارے کے ٹائٹل پرسائمن رابنسن کاایک سطحی مضمون شائع کیا جس کاعنوان تھا :
"No One Could Save Benazir Bhutto. Why We Need To Save Pakistan"
حیرت ہوتی ہے کہ ٹائمزکا ادارتی عملہ یہ کیوں بھول گیا کہ جب آپ امریکہ کی مصروف ترین سڑکوں پر اپنے صدر جان ایف کینیڈی کی حفا ظت نہیں کرسکے تو پھر آپ دنیا کی قیا دت کا نعرہ کیونکر لگاتے ہیں؟صرف یہی نہیں آپ قاتل اوسوالڈ کی بھی حفاظت نہ کرسکے ؛ حالانکہ وہ پولیس، ایف بی آئی اور سی آئی اے کی تحویل میں تھا۔ پھر بھی آپ اپنے آپ کو دنیا کی سپر پاور کہتے ہیں؟نیو یارک ٹائمز ، واشنگٹن پوسٹ اور وال سٹریٹ جرنل کیوں بھول جاتے ہیں کہ آپ کے صدر رونالڈ ریگن پر امریکہ ہی کی سڑکوں پر دن دیہا ڑے گولیوں کی بارش کی گئی جس سے وہ زخمی ہوگئے تھے۔ تو کیا آپ سے یہ کہنا منا سب ہو گا کہ امریکی اپنے صدور اور ایٹمی اثاثوں کی حفاظت نہیں کر سکتے ؟
نائن الیون کا سانحہ کیسے ہوا؟ امریکا ہی کے مختلف ہوائی اڈوں سے 19 دہشت گرد وں نے چار ہوائی جہاز سخت ترین سکیورٹی کے باوجود اغوا کر لیے اوردو جہازوںکو نیو یارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جڑواں عما رتوں سے ٹکرا کرانہیں سینکڑوں لوگوں سمیت زمین بوس کر دیا ۔کیا اس پر یہ کہنا منا سب ہو گا کہ امریکی ایٹمی اثاثے کسی وقت بھی دہشت گردوں کے ہاتھ آسکتے ہیں؟سکیورٹی کی اس سے بڑی کمزوری اورکیا ہو سکتی ہے کہ اغوا کیے گئے جہازوں میں سے ایک
کو دفاعی ادارے پینٹاگان کی عمارت سے ٹکرا کر اس کا ایک حصہ تباہ کردیاگیااور یہاں بھی درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔کیا دنیا کی قیا دت کے دعوے دار امریکہ کے پاس ایٹمی ہتھیار نہیں ہیں؟حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کے پاس دنیا میں سب سے زیا دہ ایٹمی ہتھیار ہیں ، کیا اس سے یہ مطلب اخذکیا جا سکتا ہے کہ امریکہ کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟ کیا یہ سمجھا جائے کہ القاعدہ کا نیٹ ورک امریکہ کے نیو کلیئر اثاثوں تک پہنچ سکتا ہے؟ اسرائیل جس کی حفاظت کے لیے امریکہ، برطانیہ ، فرانس اور پورا یورپ ہمہ وقت تیار رہتا ہے اور جس کی موساد کے دنیا بھر میں چرچے ہیں ، کیا اسی اسرائیل کے صدر اسحاق رابن کو ان کی سر زمین پر دن کی روشنی میں قتل نہیں کیا گیا ؟ کیا اسرائیل کی تمام ایجنسیاں نا کام نہیں ہوئیں؟اورکیا اسرائیل ایٹمی قوت نہیں ہے؟ برطانیہ میں کئی سال آئر لینڈ لبریشن آرمی نے پورے برطانیہ میں بم دھماکو ں کا طوفان مچائے رکھا ،کیااس سے یہ مطلب لیا جا سکتا ہے کہ برطانوی سکیورٹی کمزور ہونے کی وجہ سے اس کے ایٹمی اثا ثے غیر محفوظ ہیں؟
امریکہ اور یورپ کا میڈیا اور ان کے تھینک ٹینکس ایک ہی واویلا کیے جا رہے ہیں کہ راولپنڈی جو پاکستان کا گیریژن شہر ہے ، وہاںصدر اور وزیر اعظم سمیت فوج کے جنرل بھی محفوظ نہیں ہیں اور اسی راولپنڈی کے لیا قت با غ میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو بم دھماکہ سے قتل کر دیا گیا، لیکن کیا یہ میڈیا اور تھنک ٹینکس یہ بتانا پسند کریں گے کہ جب بھارت کی بر سر اقتدار وزیر اعظم اندرا گاندھی کو دن دیہاڑے دہلی میں وزیر اعظم ہائوس کے اندر ان کے ہی گارڈز نے قتل کردیا تھا تو کیا اس وقت بھارت ایٹمی قوت نہیں تھا؟کیا دہلی گیریژن ٹائون نہیں ہے؟ جب نئی دہلی میں ایک ساتھ تیس دھماکے ہوئے تو کیا اس وقت دہلی ایک گیریژن ٹائون نہیں تھا؟جب بھارت کے دوسرے وزیر اعظم راجیو گاندھی کو ایک ہندو تامل نے خود کش حملے میں قتل کیا تھاتو کیا اس وقت بھارت ایٹمی قوت نہیں تھا؟ اس وقت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کسی ایک تھینک ٹینک نے یہ کہا کہ بھارت کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟
اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل کی خود کش حملے میں تباہی اور سری لنکن ٹیم اور مناواں پر حملے کے بعد پاکستان میں القاعدہ کے غلبے کا شور مچ گیا لیکن بھارتی حکومت اور میڈیا کی رپورٹ کے مطا بق 26/11کو صرف دس مسلح لوگوں نے پورے ممبئی کو یرغمال بنا لیا ، وہ ممبئی جو بھارت کابہت بڑا نیول بیس ہے ۔ اگر ممبئی کا نقشہ دیکھیں تو اوبرائے ہوٹل ، تا ج محل ہو ٹل ، نریمان ہائوس اور وکٹوریہ ٹرمینل ایک دوسرے کی مخالف سمت میں واقع ہیں لیکن بھارت کے سات سے زیا دہ قانون نا فذ کرنے والے اداروں کے ہزاروں افراد ان دس دہشت گردوں کے سامنے بے بس تھے اور ان دس لوگوں نے ممبئی کے تین سب سے بڑے ہوٹل، مشہور ریلوے ٹرمینل سمیت سات اہم ترین جگہوں پر پورے ساٹھ گھنٹے قبضہ کیے رکھا۔کیا کسی ایک بھی امریکی ، یورپی یا بھارتی میڈیا نے یہ سوال اٹھایا کہ اگر دس افراد پورے ممبئی کو یر غمال بنا سکتے ہیں تو وہاں سے کچھ میل کے فا صلے پر واقع بھا بھا ایٹمی پلانٹ کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے؟