7:۔ممبئی کے شیوا جی ریلوے سٹیشن پر کل38 کیمرے نصب ہیں جن سے اسٹیشن کے ہر حصے کے تمام مناظر اور اس کے تمام داخلی دروازوں کی مکمل منظر کشی ہوتی ہے، اب سوال یہ ہے کہ وہاں نصب کیمروں نے اجمل امیر قصاب اور اسماعیل خان کی شیوا جی ٹرمینس میں موجودگی کی فلم کیوں نہیں بنائی؟۔کیمروں کی فلمیںکہاں ہیں؟۔ پچیس نومبر تک درست کام کرنے والے ان سولہ کیمروں نے 26/11کے دن ہی کام کرنا کیوں چھوڑا؟۔
8:۔ شیوا جی سٹیشن پر نصب16 کیمرے تو اچانک''خراب‘‘ ہو گئے لیکن ان دیکھے ہاتھوں نے سب سے حیران کن واردات جو کی وہ یہ ہے:مسافروں کی آمدو رفت کیلئے سٹیشن کے دو داخلی دروازوںپر نصب کئے گئے کیمروں کے زاویے کس نے تبدیل کئے؟
9:۔شیوا جی سٹیشن جہاں52 افراد کے قتل کااجمل قصاب پر الزام ہے وہاں نصب38کیمروںمیں سے وہ 16 کیمرے جہاں دہشت گرد حملہ آوروں نے کارروائی کی اس دن خراب ہو گئے لیکن باقی22 کیمرے جو اس حملے کی کاروائی سے بہت دور تھے بالکل ٹھیک حالت میں کام کرتے رہے۔۔۔کیا یہ جان بوجھ کر کیا گیا یا اتفاقاََ ہوا؟۔۔۔ ایسا ہی ایک اتفاق اس سے پہلے بھی ہوچکا ہے جب احمد آباد اور سورت کے مسلم علا قوں میں بم دھماکے ہوئے تھے اس دن بھی تلساری ٹال پلازہ کے ناکے سے احمد آباد شہر میں دہشت گردی کے لئے داخل ہونے و الی گا ڑی کی فوٹیج حاصل نہیںہو سکی تھی کیونکہ اس دن اور اس وقت وہاں نصبCCTV بھی اچانک خرا ب ہو گئے تھے؟۔ اور احمدآباد بم دھماکوں کے بارے میں سب سے اہم ترین سوال یہ ہے کہ HAYWOOD نامی امریکن کو ہندوستان سے جانے کی اجازت کیوں دی گئی جس کے کمپیوٹر سے E-MAILکے ذریعے احمد آباد بم دھماکے کی اطلاع دی گئی تھی حالانکہ اس کے ملک نہ چھو ڑنے کے احکامات جاری ہو چکے تھے؟10:۔ممبئی کرائمز برانچ کی طرف سے سپیشل عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ کے مطا بق 58 گھنٹے جاری رہنے والی اس دہشت گردی میں حملہ آوروں نے موبائل سے کل 284 کالز وصول کیں جن میں سے41کالز تاج ہوٹل سے62موبائل کالز اوبرائے اور ٹرائیڈنٹ ہوٹل سے اور181کالز نریمان ہائوس میں وصول ہوئیں۔۔۔بمبئی کرائمز برانچ کی عدالت میں پیش چارج شیٹ کو سچ مانتے ہوئے اجمل قصاب کو جج تہلیانی نے سزائے موت دی ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ مارے جانے والے حملہ آوروں کو تو پاکستان سے مبینہ فون کالز موصول ہوتی ہیں لیکن انتہائی معمولی زخمی زندہ بچ جانے والے اجمل قصاب کو ایک بھی موبائل کال پاکستان سے موصول نہیںہوتی؟11۔ اجمل قصاب کی ڈی سوزا کی'' اتاری‘‘ ہوئی وہ پہلی تصویر جو دنیا بھر کے اخبارات اور ٹی وی چینلز پر پھیل چکی ہے اس کے متعلق بعد میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ اخبار ممبئی مرر کے فوٹو گرافر ڈی سوزا نے شیوا جی ٹرمینس پر اتاری تھی اور اسماعیل خان کی تصویر بارے کہا گیا کہ یہ ممبئی کے شیوا جی ٹرمینس پر نصب کیمروں سے حاصل کی گئی ہے۔۔۔اگر یہ سچ ہے تو اول‘ ان سی سی ٹی وی کیمروں کی باقی تصاویر کہاں ہیں؟۔دوم‘ڈی سوزا کے ڈیجیٹل کیمرے سے اتاری گئی تصویر پر درج تاریخ اور وقت کہاں ہے؟
12۔ کرائمز برانچ ممبئی کی طرف سے2مارچ2009 ء کوآفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات3,5,7کے تحت بھارت کے ٹی وی چینلNDTV,IBN-7,AAJ TAK TV,TV9 کے خلاف مقدمات درج کراتے ہوئے الزام لگایا گیا کہ ان چینلز نے کمشنر ممبئی پولیس کی طرف سے اس آپریشن میں شامل پولیس افسران سے وائر لیس پر ہونے والی گفتگو کے کچھ حصے سنائے تھے جس سے 26/11 کو پولیس کی آپریشنل موومنٹ کے اصل پوائنٹ اور ہدف سامنے آنے سے پولیس کی اب تک کی شیواجی سٹیشن اور CAMA HOSPITAL, RANGABHAVAN LANE کی تمام کہانیاں جھوٹی ثابت ہو جاتی ہیں ۔
14 ۔ ممبئی کرائمز برانچ نے اور نہ ہی آج تک بھارتی حکومت کے کسی بھی ادارے نے یہ بتایا ہے کہ سکوڈا کار نمبر MH01BA5179 میں پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دو افراد کون تھے؟۔ان دو افراد کی ہلاکت کے بارے میں پولیس کنٹرول وائر لیس پر اسسٹنٹ کمشنر پولیس جرگم ڈویژن پولیس اور سائوتھ کنٹرول کی مراٹھی میں کی گئی بات چیت ملاحظہ فرمائیں'' دونوں آدمی ماردیئے گئے ہیں اور ان کی لاشیں نائر ہسپتال پہنچا دی گئی ہیں ان میں سے ایک نے پولیس پر فائر بھی کیا تھا۔۔۔ اب یہ سوال اگر بھارتی میڈیا سے کیا جائے تو وہ وہی کچھ کہے گا جو اس کے ملک کی ایجنسیاں اسے فراہم کریں گی یا سمجھائیں گی لیکن بھارتی عوام اور خاص طور پر ممبئی کے لوگ اور بھارت کے چیف جسٹس تو جانتے ہیں کہ ولی پارلی فلائی اوور اور شیواجی سٹیشن کے درمیان کتنا فا صلہ ہے؟ 15 ۔بھارت کے چیف جسٹس کی خدمت میں ممبئی پولیس کے کمشنر( کوڈ نام۔۔۔کنگ) اور ممبئی کرائمز برانچ کے درمیان پولیس کنٹرول وائر لیس پر10.45 p.m to11.30pm ہونے و الی گفتگو کا وہ حصہ پیش خدمت ہے جس میں پولیس کمشنر ممبئی پولیس کے دہشت گردی سکواڈ کے چیف
آنجہانی ہیمنت کرکرے( کوڈ نام وکٹر) اور اشوک کامتے ایڈیشنل کمشنر پولیس ایسٹ ریجن کے بارے میں پوچھتے ہیں''کنگ (کمشنر ممبئی پولیس)وکٹر ( ہیمنت کر کرے )کہاں ہیں؟ جائنٹ کمشنر ممبئی پولیس اطلاع دیتے ہیں کہ وکٹر چترپاٹھی سٹیشن میں ہیں اور اشوک کامتےSBI آفس آ رہے ہیں۔اب چھبیس گیارہ ممبئی حملوں بارے۔کمیشن کی باتیں کرنے والوں یا یہ کمیشن بنانے کی ترغیب دینے والوں سے گزارش ہے کہ وہ 26/11 کو ممبئی پولیس کے افسران اور ممبئی پولیس کے کنٹرول روم کے درمیان وائر لیس پر ہونے والی گفتگو کی آڈیو ٹیپس اور سی ڈیز کے علا وہ ممبئی پولیس کے افسران اور خصوصی طور پر انصاف کے نام پر جان قربان کرنے والے ممبئی پولیس کی دہشت گردی سٹاف کے چیف ہیمنت کرکرے کے موبائل فونز کا مکمل ریکارڈ اپنے قبضہ میں لے لیں اور کمیشن بنانے والوں سے گزارش ہے کہ وہ انڈین سول سروس کے اعلی افسر بھوشن گجرانی کے ڈرائیور ماروتی فید جس نے ہیمنت کرکرے، سالسکر اور اشوک کامتے کو ہلاک کرنے والے حملہ آوروں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اس کے اس وقت کے بیان کو سامنے رکھیں۔۔۔تاکہ 26/11 کے اصل کردار سب کے سامنے آ سکیںایک عام آدمی کا سچ خزاں رسیدہ پتوں کی طرح ہوتا ہے جسے ہر طاقتور اپنے پائوں تلے روندتا ہوا نکل جاتا ہے لیکن ایک دن جیت اسی سچ کی ہوتی ہے چاہے وہ طارق کھوسہ جیسے طاقتور کی تفتیش کا ہو یا میرے جیسے کسی معمولی اور عام آدمی کی تحقیق کا!!(ختم)