بھارت کی بارہ لاکھ سے زائد فوج میں سے ایک ایسا ''بہادر‘‘ نکلا جس نے اپنی فوج کے چھوٹے بڑے تمام افسروں کو دنیا کے سامنے اس طرح ننگا کر دیا کہ ان کی برہنگی صرف بھارت کے گھر گھر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں پہنچ چکی ہے اور بھارت کی سکیورٹی فورسزکے افسر منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔ ابھی تیج بہادر کی ویڈیو ہوا میں ہی تھی کہ بھارت کی سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس(CSIF) کی بیرکس میں ایک جوان نے اپنے چار سینئر افسران پر گولیوں کی بارش کرتے ہوئے انہیں ہلاک کر دیا اورکلاشنکوف کی میگزین کی 32 گولیاں چلانے کے بعد خود کو فورس کے حوالے کر دیا۔ اورنگ آباد (بہار) میں تعینات اس جوان نے گرفتاری دیتے ہوئے بتایا کہ اگر اس کے پاس ایک میگزین اور ہوتی تو وہ سبھی افسروں کو نرگ میں پہنچا دیتا۔ اورنگ آباد کا پولیس چیف کہتا ہے، لگتا ہے کہ یہ جوان ذہنی طور پر بیمار تھا جبکہ اس کے ساتھی کہتے ہیں کہ بدترین اوقات اور نامناسب سہولتوں میں ڈیوٹی کرنے کے تین چار ماہ بعد اس نے دو دن کی رخصت مانگی تو اس کے ساتھ سینئرافسروں کا رویہ انتہائی توہین آمیز تھا۔ انہوں نے بتایا کہ افسروں کا رویہ بالعموم اتنا درشت ہوتا ہے کہ انسان غصے سے پھٹنے لگتا ہے۔
اورنگ آباد میں CSIF کے چار سینئر افسروں کا اپنے ہی سپاہی کے ہاتھوں قتل کوئی نیا واقعہ نہیں کیونکہ سخت ترین ڈیوٹی اوقات اور بد ترین سہولیات میں کام کرنے والے جوانوں کے ساتھ شراب کے نشے میں دھت افسروںکا ہتک آمیز رویہ اورگالیاں کبھی انہیں خود کشی اورکبھی افسروںکو قتل کرنے پر مجبورکر دیتی ہیں۔ 2014ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کے ایک جوان نے چھ ماہ بعد گھر جانے کے لئے چند دن کی رخصت مانگی تو اسے بری طرح دھتکار دیا گیا، جس پر وہ اس قدر سیخ پا ہوا کہ اپنے ہاتھ میں پکڑی ہوئی گن سے میجر سمیت اپنے ارد گرد کھڑے پانچ ساتھیوںکو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
بارڈر سکیورٹی فورس کے جوان تیج بہادر یادیوکی ویڈیو سامنے آئی تو اس کے بارے میں کہا جانے لگا کہ اس کا دماغی توازن درست نہیں ہے۔ اس کی بیوی شرمیلا یادیو نے کہا کہ اگر اس کا دماغی توازن درست نہیں تھا تو اسے کلاشنکوف دے کر لائن آف کنٹرول جیسے اہم ترین مقام پر ڈیوٹی کیوں سونپی گئی تھی؟ اگر مان لیا جائے کہ اس کا شوہر نفسیاتی مریض تھا تو ان تمام افسروں کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے جنہوں نے حساس ترین مقام پر پاکستان کی فوج کے سامنے اسے کھڑا کر رکھا تھا۔ تیج بہادر کی ویڈیو سامنے آنے پر بھارت کے ایوانوں میں کہرام مچ گیا ہے، جس پر نئے آرمی چیف نے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما کو حکم دیا کہ اس جوان سمیت اس کی پلٹن کے دوسرے جوانوں کو فوراًََ لائن آف کنٹرول سے واپس بلا لیا جائے۔ اس پلٹن کو ہیڈکوارٹر واپس بھیجنے کے بعد تیج بہادر یادیو کو بیرکوں کے ٹائلٹ اور باتھ روم صاف کرنے پر لگا دیا گیا جس پر اس کی اہلیہ شرمیلا نے سخت احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ بھارت ماتا کی سرحدوں کی 20 سال سے حفاظت کرنے والے بہترین سروس کے حامل اہلکار کا روٹی مانگنا کوئی جرم نہیں تھا، اس کے شوہر نے جو بھی کہا درست کہا، وہ آئے دن گھر والوںسے شکوہ کرتا تھا کہ فوج میں جوانوں کو کھانے کے لئے کچھ نہیں دیا جاتا۔ صبح جو ناشتہ دیا جاتا ہے اس میں ایک جلے ہوئے پراٹھے کے نام پر عجیب سی سوکھی روٹی اورکالی سی چائے کا مگ تھما دیا جاتا ہے۔ یہ روٹی لائن آف کنٹرول جیسے سرد مقام پر جلد ہی ٹھنڈی ہوکر مزید اکڑ جاتی ہے۔ تمام راشن اور جوانوں کے لئے بھیجی جانے والی خوراک کا آدھا حصہ سپلائی ڈپوکے افسران ہضم کر جاتے ہیں اور جو بچا کھچا سامان ان کی یونٹ تک پہنچتا ہے اس میں سے بھی بی ایس ایف کے مقامی افسران ٹھیکیداروںکو بیچ دیتے ہیں۔
بارڈر سکیورٹی فورس کے جوان تیج بہادر یادیو کو سوشل میڈیا پر اپنی ہی فوج کے بھید کھولنے پر جس انکوائری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس پر پورے بھارت میں سخت لے دے ہو رہی ہے۔ میڈیا اس کے ارد گرد چکر لگا رہا ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اس نے کہا کہ میں اپنے سینئرزکے حکم کا پابند ہوں اس لئے باتھ روم صاف کروںگا، لیکن انکوائری کے لئے جب مجھے بلایا جائے گا تو مزید باتیں وہیںکھل کر ہوںگی۔ میں اپنے کہے ہوئے ایک لفظ سے بھی پیچھے نہیں ہٹوںگا۔ اکیلا میں ہی نہیں میرے ساتھ دوسرے ساتھی بھی ان افسروں کے بھید کھولیں گے۔ یہ افسر اب کس کس کا منہ بند رکھیں گے۔ یہ تو ایک لاوا تھا جو نہ جانے کب سے بھارت کی سکیورٹی فورسز کے جوانوں کے اندر کھول رہا تھا جس کے پھٹنے کی میں نے ابتدا کر دی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس کے دوسرے جوان تیج بہادر یادیوکی اس دلیری پر اس کو''بھگت سنگھ‘‘ کے نام سے پکارنا شروع ہو گئے ہیں۔ تیج بہادر نے ٹائمز آف انڈیا کے ایک سوال کے جواب میں دعویٰ کیاکہ ''جو بم بھگت سنگھ نہ مار سکے وہ تیج بہادر نے مار دیا ہے۔ میری قربانی سے اگر فورس کے ہزاروں جوانوں کا بھلا ہو جائے تو میں اس کے بدلے میں ہر قسم کی سزا بھگتنے کے لئے تیار ہوں۔ میری قربانی ان سہولیات کے سامنے بالکل حقیر ہو گی جو میری 2.15 منٹ کی آڈیو کی وجہ سے ممکن ہوگی۔ لیکن میری ایک درخواست ہے کہ میری انکوائری بارڈر سکیورٹی فورس کے افسران کی بجائے سی بی آئی یا نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی سے کروائی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے‘‘۔
بارڈر سکیورٹی فورس کے جوان تیج بہادر کی یہ تہلکہ خیز ویڈیو باہر آنے کے بعد بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اب تک ساٹھ لاکھ سے زائد افراد اس کو دیکھ چکے ہیں، جس پر بھارتی فوج کے ایک ریٹائرڈ افسر نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر یہ انکشاف کرتے ہوئے سب کو چونکا دیا کہ گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران بھارتی فوج کے جوانوں اور افسروں کی طرف سے بلٹ پروف جیکٹس کی خریداری کی درخواستوں کے بعد اب تک صرف پچاس ہزار جیکٹس فراہم کی گئی ہیں۔ MIG-27 کی شکل میں بھارت کی ایئر فورس کوموت کے جو کنویں سونپے گئے ہیں وہ اب تک57 سے زائد جانیں ہڑپ کرچکے ہیں۔ بھارتی ایئر فورس اور نیوی کے پائلٹ MIG-27 اورMIG-29 پر کسی بھی مشن اور مشق پر جاتے ہوئے گھبراتے ہیں، لیکن ڈسپلن کی وجہ سے خاموش ہیں۔
بھارت میں تیج بہادر کی ویڈیو آنے پر بھارت کی فلمی دنیا خم ٹھونک کر فوج کی حمایت میں سامنے آ گئی ہے۔ سب سے پہلے نانا پاٹیکر نے بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کی ایمانداری اور دیش بھگتی کے قصے سناتے ہوئے تیج بہادر کو بے نقط سنائیں۔ اس کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بولا گیا فقرہ مجھے کبھی نہیں بھولے گا جسے میں آج کے لبرل، انسانی حقوق کے نام نہاد چیمپیئنز اور ٹھیکیداروں کو بھی سنانا چاہتا ہوں۔ پاٹیکر نے کہا: ''ہماری فوج سمیت دیش کی رکھشا کرنے والی کسی بھی فورس کے بارے میں کوئی غلط فقرہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ درست ہے، میڈیا میں نہیں لانا چاہیے کیونکہ جب ہم اپنی ہی فوج اور سکیورٹی پر مامور اداروں کو بدنام کرتے ہوئے ان کا مورال تباہ کریں گے تو پھر دشمن کو تو بندوق اٹھانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی‘‘۔کاش کہ یہ بات ہمارے ملک میں موجود ڈفرز بھی سمجھنے کی کوشش کریں۔