"MABC" (space) message & send to 7575

سوشل میڈیا پر گھنا ؤ نا کاروبار

میرا نام صبا ہے اور میری ماں اس وقت لاہور کے فلاں ہسپتال میں زیر علاج ہے میرے ابو فوت ہو چکے ہیں اور میںگھر میںسب سے بڑی ہوں امی کو ہسپتال لاتے وقت جو کچھ گھر سے ساتھ لائی تھی وہ ادویات پر خرچ ہو چکے ہیں اور ہسپتال کا عملہ کہتا ہے کہ ابھی نہ جانے کتنی مہنگی مہنگی ادویات اور خریدنی ہوں گی میرے موبائل کا بیلنس ختم ہو چکا ہے اور اس وقت میرے پاس اتنا بھی نہیں ہے کہ مدد کیلئے اپنے رشتہ داروں کو فون کر سکوں آپ جو بھی ہو آپ کو اﷲ کا واسطہ ہے ،رسولﷺ کا واسطہ ہے ،آپ کو اپنی ماں کا واسطہ ہے مجھے پچاس روپے کا بیلنس لوڈ کروا دیں۔۔۔یہ ایس ایم ایس پاکستان میں موبائل استعمال کرنے والے ہر دوسرے شخص کو اب تک کوئی دس مرتبہ سے زائد بار موصول ہو چکا ہو گا اور جب کئی سال بعد اس ایس ایم ایس کا بھید کھلا تو اسے بھیجنے والی صبا 50 لاکھ روپے سے زائد کی مالک بن چکی تھی جو وہ اپنی ماں کی بیماری اور ہسپتال میں داخل کراکر ادویات خریدنے اور اپنے رشتہ داروں کو اطلاع دینے کیلئے موبائل بیلنس کے نام پر اکٹھے کرتی رہی تھی۔
دوسرا ایس ایم ایس گوجرانوالہ سے موصول ہوتا ہے ہم تین بہنیں ہیں‘ ماں کو بائیں جسم کا فالج ہو چکا ہے اور بوڑھا باپ جو ایک فیکٹری میں مزدور تھا گنٹھیا کا مریض ہے چل پھر نہیں سکتا اس لئے وہ بھی اب گھر میں پڑا رہتا ہے، ہماری سب سے بڑی بہن کی شادی ہوئی تھی
لیکن اس کا خاوند ہیروئین کا نشہ کرنے لگاتھا اور اب وہ بھی اپنے تین چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ ہمارے پاس ہی آ گئی ہے ہم گوجرانوالہ لاری اڈے کے قریب رہتے ہیں اگر ہماری بات کا یقین نہیں تو خود آ کر ہماری حالت دیکھ لیں آپ کو اپنی ماں کا واسطہ اپنے بچوں کا واسطہ ہماری مدد کریں ماں کی دوائیاں لینی ہیں گھر میں اس وقت کھانے کو کچھ نہیں بہن کے بچے چھوٹے چھوٹے ہیں جو دودھ اور کچھ کھانے کیلئے رو رہے ہیں اور ساتھ ہی چھوٹے بچوں کے رونے کی آوازوں پر مشتمل ایک وائس میسیج بھی آپ کو بھیج دیا جائے گا کہ دیکھیں رات کے دس بج چکے ہیںیہ بچے دودھ کو ترس رہے ہیں۔ ماں باپ بھی بھوکے ہیں خالی پیٹ انہیں دوائی بھی نہیں دی جا سکتی پھر کہا جائے گا کہ اگر اس وقت پیسے نہیں دے سکتے تو ابھی راشن لے کر دے دیں ۔۔۔اور ساتھ ہی آپ کو ایک شناختی کارڈ نمبر بھیج دیا جائے گا کہ اس پر پانچ دس ہزار روپے موبائل کمپنیوں کی بنائی گئی سروس کے ذریعے بھیج دیں۔۔۔ساتھ ہی آپ کو شادی بیاہ پر بنائی جانے والی ویڈیو فلموں سے خوبصورت سی کسی نہ کسی لڑکی تصویر بھی بھیجی جائے گی۔زاہد اور عابد ان کی دکھ بھری کہانی سن کر رب کے خوف سے اور باقی لوگ بھیجی جانے والی تصویروں کو دیکھتے ہوئے ان کی خوبصورتی پر فدا ہو جائیں گے۔
میسنجر پر تیسرا پیغام موصول ہوتا ہے ہم تین بہنیں ہیں جن میں سے ایک معذور ہے اور گلشن جوہر کراچی میں رہتی ہیں میرا باپ واہ فیکٹری میں ملازم تھا جو آج سے دس برس پہلے کان میں کینسر ہونے سے کئی ماہ بیمار رہ کر فوت ہو گیا اور میری ماں کو بھی معدے کاکینسر ہو گیا تھا گھر میں جو کچھ بھی تھا سب ان کے علاج پر خرچ ہوتا رہا ماں کا بھی تین ماہ ہوئے انتقال ہو گیا ہے ہمارا ایک پارلر تھا جو دو ماہ سے اس لئے بند پڑا ہے کہ ماں کی بیماری کی وجہ سے کرایہ نہیں دے سکے ہم صرف تین بہنیں ہی ہیں بھائی کوئی نہیں۔ مالک مکان نے کرایہ نہ دینے کی وجہ سے پارلر پر اپنا تالہ لگا دیا ہے ہم عورت ذات ہیں آپ کو اچھی طرح علم ہے کہ زمانہ کس قدر خراب ہے اگر ہم چاہیں تو دو دنوں میں کرایہ دے سکتی ہیں مالک مکان کو بھی راضی کر سکتی ہیں لیکن ہم بازاری عورت نہیں بننا چاہتیں۔۔۔اگر آپ خدا کے نام پر اس وقت ہماری مدد کرتے ہوئے تیس ہزار روپے ہمارے بینک کے اکائونٹ میں بھیج دو تو عید تک ہم واپس کر دیں گے کیونکہ عید کا سیزن قریب آ رہا ہے جس میں پارلر کی کمائی کا سب کو اندازہ ہی ہے۔۔۔۔پھر میسنجر پر اپنی درد بھری فریاد کرتی ہوئی آواز میں اﷲ اس کے رسولﷺ کے واسطے دیتے ہوئے آپ سے مدد کرنے کی اپیل کی جائے گی۔
میں فلاں کالج میں پڑھتا ہوں میرا تعلیمی ریکارڈ انتہائی اعلیٰ اور شاندار ہے باپ نے دوسری شادی کر لی ہے اور انہوں نے ہمیں بالکل بھلا دیا ہے ہم اپنے ماموں کے پاس ہیں میری امی سارا دن کام کرتی ہے لیکن پھر بھی ہماری ممانی کا رویہ ہمارے ساتھ ظالمانہ ہوتا ہے ان لوگوں نے اپنے گھر کی چھت پر سٹور نما کمرہ ہمیں دے رکھا ہے سارا دن اور رات ماں کام کر کے تھک جاتی ہے جو کچھ ماں کے پاس زیور تھا وہ بیچ کر میری اور چھوٹی بہن جو ملتان کے میڈیکل کالج میں پڑھ رہی ہے ان کے اخراجات برداشت کرتی رہی لیکن اب سب کچھ ختم ہو چکا ہماری ممانی نے ایک دفعہ کسی شادی پر جانے
کیلئے امی کے جہیز کا ایک سونے کا سیٹ مانگ کر پہنا تھا لین اب وہ دینے کا نام ہی نہیں لے رہی اب میرے سمسٹر کی فیس ادا کرنے کی آخری تاریخیں ہیں اور ہمارے پاس پھوٹی کوڑی بھی نہیں بہن کو بھی ملتان میڈیکل کالج میں پیسے بھیجنے ہیں کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا اگر آپ ہماری مدد کر دیں تو ہمارا مستقبل بن سکتا ہے ورنہ فیس کی عدم ادائیگی پر میری بہن کا اور میرا شاندار تعلیمی کیریئر ختم ہو کر رہ جائے گا اور میری ماں کے سب ارمان ختم ہو جائیں گے کل اپنے باپ کے پاس گیا تھا رو رو کر فریاد کی کہ میری فیس ادا کر دیں لیکن اس نے کوئی بات سننے سے انکار کر دیا پچھلے ماہ کی سمسٹر فیس اور بہن کو پیسے بھیجنے کیلئے اپنی موٹرسائیکل بیچی تھی اب تو ہمارے پاس کچھ بھی نہیں رہ گیا ۔۔ ۔ کیا آپ چاہیں گے کہ میں کوئی جرم کرتے ہوئے اپنی اور بہن کی سمسٹر فیس ادا کروں اگر آپ ہمیں ایک اچھا انسان دیکھنا چاہتے ہو تو خدا کا واسطہ ہے آپ ہمیں موبائل کے ذریعے سمسٹر کی فیس بھیج دیں اس کیلئے ساتھ میں اپنا اور بہن کا شناختی کارڈ نمبر میسیج کررہا ہوں تاکہ ہمیں رقم بھیجنے میں آپ کو آسانی رہے۔اس طرح کے ایک نہیں بلکہ نہ جانے کتنے میسیج روزانہ دیکھنے اور پڑھنے کو ملتے ہیں اور یہ سب فراڈ ہوتے ہیں اور میری تحقیق کے مطا بق اس وقت گھر بیٹھے پچاس ہزار سے ایک لاکھ روپے ماہانہ کمانے کا یہ سب سے آسان طریقہ ہے‘سوشل میڈیا پر اس وقت آپ کو لڑکیوں کی جو بھیIDS دکھائی دیتی ہیں ان میں سے80 فیصد لڑکے ہوتے ہیں جو لڑکیاں بن کر بیوقوف بناتے ہیں اور یہ لڑکیوں کی فریندز بن کر ان سے چھوٹے چھوٹے جنسی مذاق کا آغاز کرتے ہوئے انہیں ننگی تصویریں دکھاتے ہوئے اس حد تک لے آتے ہیں وہ ان کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔ وزارت داخلہ ‘ایف آئی اے اور سائبر ونگ اپنی ذمہ داری پوری کریں اور لوگوں کو لٹنے سے بچائیں !! 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں