Where the eagles Dare ہالی وڈ کی فلمائی ہوئی یہ فلم د و سے زائد مرتبہ دیکھنے کا اتفاق ہوا ان اداکاروں کو کام کرتے ہوئے دیکھ کر سوچا کرتے تھے کہ فوجی ہوں تو ایسے۔ ان کی پرفارمنس پر رشک آتا تھا لیکن جب کارگل میں پاکستان کے عقابوں نے مائنس بیس اور تیس کی منجمد کر دینے والی سردی میں اس سے بھی سو گنا بلندی پر جا کر بھارت کے مورچوں پر قبضہ کیا تو دیکھنے والے بے ساختہ پکار اٹھے کہ‘‘ اصلی عقاب تو یہ ہیں‘‘۔۔اور جب ان عقابوں کے نشیمن پاکستان کو انڈین آرمی چیف بیپن راوت نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ہم بہت جلد اس کے اندر ایک اور'' سرجیکل سٹرائیک‘‘ کریں گے تو پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسی وقت کمانڈر10 کور لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا کو حکم دیا کہ لائن آف کنٹرول پر کھڑے ہو کر دشمن کو پیغام دے دو '' کہ ایسا سبق سکھائیں گے کہ دوبارہ سرجیکل سٹرائیک کا نام لیتے ہوئے بھی کانپنے لگوگے اور لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے Buttle اورDawarandi سیکٹرز پر انڈین ناردرن کمانڈر کو پیغام دے دیا کہ عقاب تمہاری آنکھیں نوچنے کیلئے تیار ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ندیم کمانڈر ٹین کور نے لائن آف کنٹرول اور اس سے ملحقہ علا قوں کی ریکی سخت کرنے کا حکم دے دیا تاکہ بھارت کوئی فلمی سیٹ بنا کر تیار کی جانے والی کہانی کو پہلے کی طرح کمپیوٹر کے کمالات کے نام پر سرجیکل سٹرائیک کا نام نہ دے سکے۔ بھارت کی ناردرن کمانڈ جس کا ہیڈ کوارٹر اودھم پور واقع ہے شائد اس وجہ سے غرور کے پہاڑ پر چڑھی ہوئی پاکستان کو دھمکیاں دیتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے کہ پاکستان کی ایک ٹین کور کے مقابلے میں اس کی ناردرن کمانڈ تین کورز 14-15-16 پر مشتمل ہے جو سب کی سب لائن آ ف کنٹرول کے ساتھ ڈیپلائے ہیں جن کی مدد کیلئے علیحدہ سے39th انفنٹری ڈویژن اور دو، تین اور سولہ انڈی پنڈنٹ آرمر ڈ بریگیڈز کی مدد حاصل ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا آرمی چیف جنرل باجوہ کا حکم ملتے ہی Buttleاور Dawarandi بٹالین کے جوانوں کے درمیان اگلے مورچوں پر پہنچ گئے۔۔جنرل ندیم کیلئے وہ منظر اس لئے بھی خوش کن اور باعث اطمینان تھا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئے روز کی گولہ باری کے با وجود جہاں ان کے فوجی جوانوں اور عوام کے حوصلے بلند تھے وہیں اس گولہ باری سے متا ثر ہونے والی شہری آبادی بھی اپنی فوج کی طرح سینہ تانے کھڑی ہوئی دکھائی دی۔۔۔۔فوج اور عوام کا جذبہ اور مورال دیکھتے ہوئے لگتا تھا کہ یہ کوئی قرون اولیٰ کے سپاہی ہیں جو جانتے ہیں کہ جس طرح پیغمبر خدا محمد مصطفیٰﷺ نے غزوہ بدر کے وقت اپنے معبود سے انتہائی انکساری سے دعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر یہ مٹھی بھر بندے جو تیری راہ میں تیرے دین کی حفاظت کیلئے اس وقت طاقتور دشمن سے لڑنے جا رہے ہیں اگر یہ ختم ہو گئے انہیں شکست ہو گئی تو ہو سکتا ہے کہ دنیا میں تیرا نام لینے والے نہ رہیں۔۔۔۔۔پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے مورچہ بند جوانوں کے ذہنوں میں یہ بات نقش ہو کر بیٹھ چکی ہے کہ خدا نخواستہ اگر ہمارے قدم یہاں سے اکھڑ گئے تو پھر بھیڑیئے کی سرشت رکھنے والا مسلم کش دشمن دنیائے اسلام کی حفاظت اور اس کے حق میں بلند آواز اٹھانے والی اس دھرتی کو روند کر رکھ دے گا۔اس لئے صرف بٹل اور دورندی بٹالینز سیکٹرز کے سپاہی ہی نہیں بلکہ افواج پاکستان کا ایک ایک سپاہی آپریشن شیر دل سے ردالفساد تک امت مسلمہ کی عظمت اور وجود کے سامنے ڈھال بن کرکہیں اپنی گردنیں کٹوا رہاہے تو کہیں اپنے جسموں کے ایک ایک ریزے کو قربان کئے جا رہا ہے تاکہ دشمن کے ناپاک ارادے کامیاب نہ ہوں اور دشمن کے نا پاک قدم وطن عزیز کی حرمت کو پامال کرنے کیلئے ایک قدم بھی آگے نہ بڑھ سکیں۔۔۔۔جنرل ندیم رضا اس وقت اپنے جوانوں اور
افسروں کی درخواست پر جذبات سے مغلوب ہو گئے جب ان سے درخواست کرتے ہوئے کہا گہا'' سرLOC پر بھارت کی گولہ باری سے جب سویلین شہید یا زخمی ہوتا ہے تو ہم سے دیکھا نہیں جاتا ہم کو اجا زت دو کہ اپنے سویلین بھائیوں کی جگہ ہم نشانہ بنتے ہوئے دشمن کی گولیوں کے سامنے کھڑا ہو جائے‘‘
کمانڈر 10 کور لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے لائن آف کنٹرول پر کھڑے ہو کر بھارت کی ناردرن کمانڈ کے کمانڈر کے مضحکہ خیز دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سرجیکل سٹرائیک انشااﷲ بھارت کا ایک خواب ہی بن کر رہ جائے گا اور اگر کبھی بھارت نے اس قسم کی کوئی بیوقوفی کرنے کی کوشش کی تو اسے ایسا جواب دیا جائے گا کہ وہ مدتوں یاد رکھے گا۔
کسی بھی فوج کی قیا دت جب ہمہ وقت خود کو اپنے جوانوں اور افسران کے درمیان موجود رکھے تو اس فوج کا حوصلہ اور جذبہ چاہے امن ہو یا جنگ قابل رشک ہوتا ہے اور یہی صورت حال اس وقت افواج پاکستان کے افسران میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جنرل ہارون اسلم کو یاد کریں یا جنرل طارق کے کارناموں کو سامنے رکھیں تو فوجی سبق ایک طرف رکھتے ہوئے کسی نے دیکھا ہے کہ جہازوں سے اپنی کمانڈو کمپنی کے ساتھ بیٹھے ہوئے اپنے ٹارگٹ کے قریب پہنچنے کیلئے رات کی تاریکی میں سب سے پہلے پاک فوج کا جنرل چھلانگ لگاتا ہے؟۔
دنیا تو حیران ہو ہی رہی ہے لیکن پاکستان بھر میں وطن سے سچی محبت کرانے والے بیس کروڑ سے زائد لوگ شکر کرتے ہیں کہ دہشت گردی کو ختم کرتے ہوئے سپہ سالار وطن امریکہ سمیت دنیا بھر کو پیغام دے رہا ہے کہ ہم نے جو کرنا تھا کر چکے اب جو کر نا ہے خود کریں لیکن اب کوئی ہم سےDO MORE کا مطالبہ کرنے کی بجائے دنیا کا امن بحال کرنے کے نام پر ہماری ٹانگ کھینچنے سے پرہیز کرے ۔۔۔۔یہ وہ الفاظ تھے جو یہ قوم مدتوں سے اپنی سیا سی قیا دت سے سننے کی خواہاں تھی لیکن اس کی جانب سے خاموشی دیکھتے ہوئے فوجی قیا دت نے آگے بڑھ کر قوم کی ترجمانی کی۔
پاکستان کو موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی صورت میں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے کمانڈر10 کور کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول سے ناردرن ایریا تک ایک ایک چپے کو قریب سے دیکھا ہے کیونکہ وہ ناردرن ایریا میں فورس کمانڈر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی بھارت کے نئے آرمی چیف بیپن راوت اور کمانڈر ناردرن کمانڈ نے سرجیکل سٹرائیک کی دھمکی دی تو جنرل باجوہ نے کوئی لمحہ ضائع کئے بغیر لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا کو ہدایت کی کہ وہ اپنے جوانوں کے درمیان رہیں اورلیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا کوئی وقت ضائع کئے بغیر اپنے جوانوں کے ساتھ کھڑے نظر آئے۔
افواج پاکستان کی یہ سب تیاریاں اپنی جگہ لیکن یہ بھی ان کے علم میں ہو گا جب نئی دہلی نے2014 میں فیصلہ کیا کہ فوج کی انتہائی اہم Strategic ریلوے لائن اس حصے میں تعمیر کی جائے جو LAC‘ کے نام سے بھارت اور چین کو تقسیم کرتی ہے اور اس ریلوے لائن سے بھارت اپنی افواج اور ان کیلئے تمام ضروری سامان رسد کو تیز رفتاری سے کام میں لا سکے گا خاص طور پر حال ہی میں چین سے مقابلہ کرنے کے نام پر تشکیل دی جانے والی'' مائونٹین سٹرائیک کور‘‘ کو کسی بھی قسم کے سامان کی کسی بھی وقت سپلائی میں رکاوٹ نہ آ سکے جس کیلئے جون2017 میں498 کلو میٹر ریل نیٹ ورک 3300 میٹر بلند ہونے کی وجہ سے دنیا کی سب سے بلند ریلوے لائن کا اعزاز حاصل کرے گی۔!!