"MABC" (space) message & send to 7575

سی آئی اے کی فیکٹ بُک

امریکی کانگریس کی جانب سے 25 فروری2016ء کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یاد داشت بھیجتے ہوئے ‘ اُن سے کہا گیا تھا کہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندوں کے ہاتھوں عیسائی‘ سکھ اور مسلمان ہر وقت ظلم و تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں اور یہ سب کچھ حکومتی سرپرستی میں ہو رہا ہے اور اس کیلئے خصوصی طور پر تین ہندو انتہا پسند تنظیموں آر ایس ایس‘ بجرنگ دل‘ وشوا ہندو پریشد کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے ۔ امریکی کانگریس اور سینیٹ کے34 اراکین نے نریندر مودی کو بھیجے گئے مشترکہ خط میں انہیںیاد دلایا کہ انہوں نے2014 ء کے انتخابات میں اقتدار ملنے کی صورت میں ' بی جے پی کا سیکولر بھارت‘ کا جو نعرہ لگایا تھا‘ آج دو سال بعد سب کچھ اس کے الٹ کیا جا رہا ہے اور دیکھا جا رہا ہے کہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی اور ہندوازم نے ہر جگہ اپنے پنجے گاڑ دیئے ہیں‘ جس سے تمام اقلیتوں کی زندگیاں اجیرن بن چکی ہیں ۔ امریکہ کے 34 کانگریس اور سینیٹ اراکین‘ اس خط کے ذریعے آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بجرنگ دل‘ وشوا ہندو پریشد ا ور راشٹریہ سیوک سنگھ جیسی بدنام زمانہ مذہبی انتہا پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ بھارتی وزیر اعظم کے نام لکھے گئے‘ اس خط کو تیسرے دن 28 فروری کو امریکی کانگریس کی ہیومن رائٹس کمیشن کے TOM LANTOSنے میڈیا کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ سب کچھ سنی سنائی یا کسی تعصب کی بنیاد پر نہیں‘ بلکہ قابل ِاعتبار ذرائع سے ملنے والی ویڈیوز ‘جن کی فرانزک رپورٹس بھی چیک کی گئی ہیں اور جس نے ثابت کر دیا ہے کہ نریندر مودی حکومت کے دو سال کے دوران ہندو انتہا پسند تنظیموں کے ہاتھوں سینکڑوں مسلم ‘ عیسائی‘ سکھ بچوں‘ عورتوں اور مردوں کو بہیمانہ طریقے سے ہلاک کیا گیا ہے ‘لیکن نریندر مودی کی انتہا پسند بھارتی حکومت اس خط پر کوئی ایکشن لینے کی بجائے اُن کی حوصلہ افزائی کرتی رہی ‘کیونکہ مودی خود آر ایس ایس کی پیداوار ہے۔
اب مودی حکومت کو چار سال ہونے کو ہیں اور اس نے بھارت میں اگلے انتخابات کی تیاریاں اس طرح شروع کر دی ہیں کہ جن ہندو انتہا پسند تنظیموں کے خلاف ثبوت مہیا کرتے ہوئے امریکی کانگریس نے بھارت کو یاد داشت بھیجی‘ انہی ہندو تنظیموں کو نریندر مودی کی جانب سے کروڑوں روپے مہیا کرتے ہوئے یہ فرائض سونپ دیئے گئے ہیں کہ وہ آنے والے انتخابات میں اُن کی کامیابی اور پراپیگنڈہ مہم کیلئے میڈیا کو ہر طریقے سے اپنے ساتھ ملائیں اور اس سلسلے میں میڈیا کے ایک گروپ سے کی جانے ڈیل کی ویڈیو سامنے آنے سے بھارت میں اس پر شور بھی مچا ہوا ہے۔
cobrapost.com کو کلک کیجئے ‘تو آپ کو ایک نہیں‘ بلکہ ٹائمز آف انڈیا‘ جیسے معتبر اخبار والوں کی لین دین کرتے ہوئے کئی ویڈیوز سامنے آ جائے گئیں۔ اس خریدو فروخت میں بھارت کے مشہور چینل :DAINIK JAGRAN....KHABAR, SAB GROUP....DAILY NEWS, UNI, 9X TASHAN, SAMA CHAR PLUS, HNN 24X7, SWATANTRA BHARAT SCOPWHOOP جیسے میڈیا گروپس خود کو بیچتے اور سودے کرتے ہوئے صاف دکھائی دیں گے۔ان کے علاوہRediff.com پر کئی اور تفصیلی رپورٹس اور ویڈیوز بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔حیران کن طور پرصرف کرناٹک کے انتخابات کیلئے ''SANGATHAN''نے 742 کروڑ کا بجٹ صرف کیا ۔ ویڈیو میں یہ بات دیکھی جا سکتی ہے کہ 2014ء کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے8 ہزار کروٹ روپے کا بجٹ صرف کیا اور اب2019 ء کے انتخابات کیلئے نہ جانے کس قدر رقم خرچ کی جائے گی‘ جس کیلئے ابھی سے ہندو انتہا پسند تنظیموں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ درجنوں کی تعداد میں چھوٹے بڑے میڈیا گروپس ان تنظیموں کی بجائے مودی کے سیکرٹریٹ سائوتھ بلاک سے رابطے کر رہے ہیں کہ انہیں بھی اس فنڈ میں سے حصہ دیا جائے اور نئی دہلی سمیت بھارت کی ان ریا ستوں میں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے مال اکٹھا کرنے کی چھینا جھپٹی کی اک عجب سی دوڑ لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے۔
نریندر مودی کی حکومت ابھی مذکورہ ہندو انتہا پسند تنظیموں کے ذریعے میڈیا کو قابو کرنے کے کھیل میں مصروف تھی کہ اس پر بجلی اس وقت گر ی‘ جب امریکی سی آئی اے نے اپنی ورلڈ فیکٹ بُک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بھارت کی بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کو دہشت گرد مذہبی تنظیم تسلیم کر کے ‘اس کے خلاف کارروائی کا مطا لبہ کر دیا۔جیسے ہی سی آئی اے کی رپورٹ سامنے آئی ‘بھارت کا انتہا پسند میڈیا ‘امریکہ اور سی آئی اے کے خلاف لٹھ لے کر کھڑا ہو گیا اور ان دنوں بھارتی چینل دیکھتے ہوئے‘ ان کے چیخ وپکار سے ‘ان کے چہرے نیلے پیلے ہوتے دکھائی دیتے رہے۔ شاید اسی لئے کہ سی آئی اے نے صرف بھارت کو نہیں‘بلکہ دنیا بھر کو وہ آئینہ دکھا یا کہ جس کو دیکھتے ہوئے پورا یورپ اور امریکہ شرماتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کو بھی دہشت گردی کا شکار ملک قرار دینے کیلئے FATF کا اجلاس جلد ہونے جا رہا ہے ۔کیا اس کانفرنس کے شرکاء کے سامنے جب پاکستان کا نام لیا جائے‘ تو یورپی ممالک یا امریکہ کا کوئی ایک رکن ِکانگریس ‘ امریکہ کی جانب سے مذکورہ خط کو مندو بین کے سامنے لانا پسند کرے گا‘ تاکہ سب کو پتہ چلے کہ بجرنگ دل‘ وشوا ہندو پریشد اور راشٹریہ سیوک سنگھ ہندوستان کی وہ انتہا پسند تنظیمیں ہیں ‘جنہوں نے بھارت کی تمام اقلیتوں کو کانٹوں پر لٹا رکھا ہے۔اور جو امریکی سی آئی اے نے اپنی فیکٹ بُک میں بھارت کی دو عسکری انتہا پسند تنظیموں کی نشاندہی کرتے ہوئے رپورٹ شائع کی ہے‘FATF میں اس کا پیش کیا جانا لازمی امر ہونا چاہیے۔
امریکی سی آئی اے کی جاری مذکورہ ورلڈ فیکٹ بُک نے بھارت بھر میں اس لئے بھی آگ لگا دی کہ اس میں بھارت کے ایک ایک حصے کی مکمل تفصیل سے مذہبی انتہا پسندی کی پر تشدد کارروائیوں ‘ عیسائی اور مسلمانوں کے گھروں کو جلانے اور انہیں قتل کرنے کے نقشے تک اس رپورٹ میں شامل کئے ہیں۔اس رپورٹ میں جموں کشمیر اور آزاد کشمیر کو پاکستان کا با قاعدہ حصہ دکھایا گیا ہے‘ جس پر بھارت کی کئی انتہا پسند تنظیموں نے مظاہرے شروع کئے ہوئے ہیں کہ اس رپورٹ سے ثابت ہو رہا ہے کہ سی آئی اے بھارت کے خلاف کام کر تی ہے۔ سی آئی اے کی اس رپورٹ کے مطا بق بھارت کی بہت سی علا قائی اور انتہا پسند ہندو تنظیموں ہیں ‘لیکن اس رپورٹ میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کو وادی ٔکشمیر کی علیحدگی پسند تنظیم قرار دیاگیا ہے‘ جس پر بھارت کی ہندو تنظیمیں سخت احتجاج کر رہی ہیں کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کو سی آئی اے نے دہشت گردی اور عسکری تنظیم کا نام کیوں نہیں دیا۔ یہاں سی آئی اے کی فیکٹ بک کا ایک پیراگراف ملاحظہ کریں:''RSS leader Mohan Bhagwat and VHP.s Pravin Togadia among those who lead ''Numerous religious or militant/ Chauvinistic Organisations'' 
مذکورہ جملے ثابت کرتے ہیں کہ وشوا ہندو پریشد اور آر ایس ایس نہ جانے کتنی انتہا پسند تنظیموں کی آبیاری کر تے ہوئے بھارت کی اقلیتوں اور دلتوں کو ہر وقت آگ میں جھونکتے رہتے ہیں۔وشوا ہندو پریشد بھارت بھر میں یہ مہم چلا رہی ہے کہ کسی بھی مسلمان کو اپنے اپنے علا قوں میں کسی قسم کی جائیداد خریدنے کی اجا زت نہ دی جائے اور اگر کسی مسلمان کے بارے پتہ چلے کہ وہ چپکے سے کوئی بھی جائیداد خرید رہا ہے‘ تو اسے سختی سے روکتے ہوئے ہر قسم کے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے روک دیا جائے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں