گلف نیوز کی ایک تازہ رپورٹ کے مطا بق‘ اکیسویں صدی میں پاکستان گیارہ بڑی معیشت کی حامل ریاستوں کی صف میں اپنے High Potential کی بدولت شامل ہونے جا رہا ہے۔اس رپورٹ میں پاکستان کو انتہائی ذہین ترین افراد کے حامل ملکوں کی فہرست میں دنیا کے پہلے چار ممالک کی صف میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ ابھی حال ہی میں کیمبرج یونیورسٹی کے او لول اور اے لیول کے امتحانات میں ٹاپ کرنے والے طالب علموں کا تعلق بھی پاکستان سے ہے اور ان امتحانات میں پاکستانی نوجوانوں نے ریکارڈ پوائنٹس حاصل کرتے ہوئے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔یہ نتائج سامنے آنے کے بعد برطانیہ ہی نہیں‘ بلکہ یورپ اور امریکہ بھر کے تعلیمی اداروں میں اس کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ امریکہ میں زیر تعلیم کچھ پاکستانیوں نے انتہائی پرجوش اور مسرت بھرے لہجے میں یہ بتا کر حیران کر دیا کہ دنیا کے مختلف ممالک کے زیر تعلیم ان کے ساتھی طالب علم انہیں اب ایک اچھے اور مہذب انسانوں کی فہرست دیتے ہوئے ‘ان کے قریب رہنے کی کوشش کرتے ہیں اور کل تک دنیا بھر میں پاکستان کے بارے میں دہشت گردی کے حوالے سے جو ایک تصور پایا جاتا تھا‘ اس میں بہت حد تک کمی آ چکی ہے۔ امریکہ اور یورپ میں رہنے والے ہمارے وطن کے لوگ ‘جو وہاں مختلف مقامات پر مختلف سطحوں میں کام کرتے ہیں‘ مغرب اور امریکہ کی یونیورسٹیوں میںبہترین پوزیشن اور ٹاپ کرنے والے پاکستانی طلبا و طالبات کی ان ممالک کے میڈیا‘ تدریسی میگزین‘ اخبارات اور رسائل میں تصویریں اور ریکارڈز دیکھتے ہوئے بجا طور پر اﷲ کا شکر ادا کرتے ہیں‘ کیونکہ یہ سعادت ان سب پاکستانیوں کیلئے باعث ِ فخر ہے۔
وہ اعزا ز‘جس نے پاکستان کی سالمیت کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے‘ وہ اسلامی دنیا کی واحد نیو کلیئر طاقت کا ہونا ہے‘ جو رب ِکریم کا وہ تحفہ ہے‘ جس نے اسلام کے مقابلے میں کفر کی طاقت کے بڑھتے ہوئے قدموں سے پاکستان کی پاک سر زمین کو محفوظ کیا ہوا ہے‘ کفر کی طاقتوں کے پاکستان کواپنے راستے سے ہٹانے کے منصوبوں کو منجمد کر رکھا ہے۔دنیا تسلیم کر چکی کہ پاک فضائیہ کا شمار دنیا کی ان چند فضائی ا فواج میں ہوتا ہے‘ جو کسی بھی جنگ کا پانسہ پلٹنے کی اہلیت رکھتی ہیں ۔ اس کا ثبوت پاکستان کی فضائیہ نے حالت جنگ میں ہی نہیں ‘بلکہ زمانہ امن میں دنیا بھر کی فضائی افواج کے طیاروں کی پروازوں کی نمائش یا مقابلوں میں اپنی مہارت کا لوہا منوا کر پیش کر دیاہے۔27 فروری2019ء کو پاکستانی فضائیہ نے جس طرح بھارتی فضائیہ کے دانت کھٹے کرتے ہوئے اسے دنیا بھر کے سامنے شرمندہ کیا ‘وہ اس مہارت اور رب ِکریم کی عنایات کا منہ بولتا ثبوت ہی توہے کہ نریندر مودی کہنے پر مجبور ہو گیا کہ کاش! اُن کے پاس رافیل طیارے ہوتے‘ تو پھر وہ پاکستان کو سبق سکھاتا۔ یہ اسی طرح ہے کہ جیسے اکیلے اکیلے لڑنے والوں میں سے لڑتے ہوئے مار کھانے والا بھاگتے ہوئے یہ کہتا جا رہا ہو کہ اگر میرے پانچ بھائی میرے ساتھ ہوتے تو پھر تم کو لڑائی کا مزہ چکھاتا۔
پاکستان کو اپنی ائیر فورس ‘ ہمارے نیو کلیئر اثا ثوں اور ایٹمی میزائلوں کی وجہ دنیا میں ایک اہم ترین مقام حاصل ہے ۔ اس کے علا وہ ہمارے سائنسدانوں کی مہارت اور دن رات کی کوششوں کی وجہ سے تحفظ کاوہ احساس مل رہا ہے‘ جن میں کچھ مخصوص قسم کے میزائل بھی شامل ہیں ‘جن کی وجہ سے اﷲ سبحانہ‘ تعالیٰ کا وہ کرم حاصل ہو چکا اور جس کا ایک مظاہرہ ‘پاکستان نے27 فروری2019ء کو کیا۔علاوہ ازیںپاکستان دنیا بھر میں سرجیکل آلات کی تیاری اور انہیں بر آمد کرنے والے سب سے بڑے ملکوں میں شامل ہے ۔ دنیا بھر میں فٹ بال جیسے بے تحاشا پسند کئے جانے والے کھیل میں پچاس سے زائد ممالک میں پاکستان کاتیار کردہ فٹ بال استعمال کیا جا رہا ہے‘ تاہم وطن دشمنوں کے ایک ٹولے نے مختلف قسم کی این جی اوز بنا کر کچھ لوگوں کی غلطی یا انتہائی پسماندہ دیہات میں کچھ بچوں کو کھیلوں کے سامان کی تیاری کرتے ہوئے ویڈیوز بنا کر چائلڈ لیبر کے نام سے پاکستان کی اس سب سے بڑی کھیلوں کی انڈسٹری کو تباہ کرنے کی کوشش کی تھی ‘جسے جلد ہی حقائق نے مسترد کر دیا اور جھوٹے پراپیگنڈے کو نا کامی کا منہ دیکھنا پڑا‘ لیکن وہ لوگ جنہوں نے یہ ویڈیوز تیار کیں‘ وہ ضمیرفروش کینیڈا ‘ ہالینڈ اور ناروے میں بھارتی اور اسرائیلی سرمائے سے عیش و عشرت کی زندگیاں گزار رہے ہیں۔ کوئی آٹھ برس پہلے یہ کام اس ملک کی ایک جماعت کے اراکین کی معاونت سے کی گیا تھا‘ جس نے پاکستان کی برآمدات کو تو دھچکا پہنچایا وہ اپنی جگہ‘ ساتھ ہی ملک میں بیروزگاری بھی بڑھا دی ۔یہ سب ننگ وطن شاید نہیں جانتے کہ وہ مر کر بھی چین نہیں پاسکیں گے۔
پاکستان کی قدرتی خوبصورتی نے دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کر رکھا ہے اور ان قدتی مقامات کے علا وہ پاکستان کی پہچان اور فخر اس کے دنیا کے بلند ترین مقامات پر مشتمل وہ پہاڑی علا قے ہیں ‘جہاں دنیا بھر سے سیاح اور ایڈونچر کے شوقین حضرات ان بلند و با لا چوٹیوں کو سر کرنے کیلئے گروپوں کی شکل میں آئے روزپہنچتے ہیں۔ یہ ہمارا فخر ہے کہ ایک عالم پاکستانی سائنسدانوں اور انجینئرز کی قابلیت اور مہارت کو تسلیم کرتا چلا جا رہا ہے اور اس وقت اپنے انجینئرز اور سائنسدانوں کی وجہ سے پاکستان دنیا کے اس پول میں ساتویں نمبر پر کھڑا ہے‘ تاہم بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے لوٹ مار اور اقربا پروری سمیت ڈکیتیوں کی طرز پر کرپشن اور کمیشن کے حملے کرتے ہوئے وطن ِعزیز پاکستان کی معیشت اور عظمت کو گہنا کر رکھ دیا۔ ان میں سے کسی کو اس سے کسی بھی قسم کی غرض نہیں کہ ملک کس تباہی کی جانب جا رہا ہے۔ انہوں نے بیس کروڑ عوام‘ جن کا وہ اپنی ہر تقریر اپنی ہر پریس کانفرنس میں تذکرہ کرتے ہیں ‘ذرہ برا بر بھی خیال نہیں کیا اورانہوں نے دشمن سے بڑھ کر پاکستان کو نقصان پہنچایا ۔
وزیر اعظم عمران خان نے جب جنرل اسمبلی میں کھڑے ہوئے مغرب کو للکارتے ہوئے کہاکہ '' تم حجاب کی بات کرتے ہو‘حجاب پر پابندی لگانے کا قانون بناتے ہو‘ حجاب پہننے والی مسلم خواتین کو ان کے روزگار سے محروم کرتے ہو‘ لیکن کبھی یہ بھی سوچنے کی کوشش کی کہ آپ کے ہاں خواتین اپنے جسم پر بمشکل لباس چپکاتی ہیں‘‘ اس تقریر پر پاکستان کے ترقی پسند اور لبرلز لٹھ لے کر وزیر اعظم عمران خان پر چڑھ دوڑے‘ لیکن کینیڈا کے وزیر اعظم نے اپنی فیملی کو عوامی مقامات پر دوپٹہ پہنا کر دنیا بھر کو پیغام دے دیا ہے کہ ہر کسی کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی اجازت ہونی چاہیے‘ اس کو قطعی برا مت سمجھیں ۔کینیڈا کے وزیر اعظم کی مثال ان مولانا ‘مسلم لیگیوں اور بھٹو والوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے ‘جو کہتے ہیں کہ تقریروں سے کیا ہوتا ہے؟ جناب سب کچھ ہو سکتا ہے‘ لیکن اس کیلئے شرط یہ ہے کہ تقریر کون اور کس کیلئے کر رہا ہے!