عمران خان نے اداکاری میں سلمان اور
شاہ رخ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے اداکاری میں شاہ رخ خان اور سلمان خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا‘‘ اگرچہ سیاست بھی اداکاری سے کسی طور کم نہیں ہے کہ سبھی حسبِ توفیق اس میں اپنے اپنے کمالات دکھاتے رہتے ہیں،ع
یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا
جبکہ خاکسار نے اس کا تجزیہ کرنے اورصحیح نتیجہ پر پہنچنے کے لیے شاہ رخ خان اور سلمان خان کی ساری فلمیں دیکھی ہیں اور عمران خان کی جملہ تقاریر اور اقدامات کا بھی تفصیلی معائنہ کیا ہے۔ آپ اگلے روز پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
تین دن سے ایف آئی آر نہیں کٹی
کیونکہ تھانے میں بجلی نہیں: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''تین دن سے ایف آئی آر نہیں کٹی کیونکہ تھانے میں بجلی نہیں‘‘ اور دن کے بجائے یہ کام چونکہ رات کے وقت بھی کیا جا سکتا ہے لیکن تھانے میں بجلی ہے نہ لالٹین میں ڈالنے کے لیے تیل‘ جو کہ ظاہر ہے کہ وفاقی حکومت کی سازش ہے اور اگر یہی صور تحال رہی تو یہ ایف آئی آر شاید کبھی کاٹی بھی نہ جا سکے جو کہ ایک بہت بڑا المیہ بلکہ قومی نقصان اور سانحہ ہو گا جبکہ تھانے کی بجلی شاید اس لیے بھی کٹوا دی گئی ہے کہ ملک کے مالی حالات بہتر نہیں ہیں اور قومی بچت کو فروغ دینے کے لیے بجلی کا استعمال کم کیا جا رہا ہے اور اس کی ابتدا مذکورہ تھانے ہی سے کی گئی ہے تاکہ عوام کے لیے قابلِ تقلید مثال قائم کی جا سکے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عمران خان نے اپنے اوپر خود
حملہ کر دیا: رانا تنویر حسین
وفاقی وزیر تعلیم اور مسلم لیگی رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے اپنے اوپر خود ہی حملہ کر دیا‘‘ کیونکہ وہ گمنامی کی اس زندگی سے نکل کر مشہور ہونا چاہتے تھے جونہایت غلط طریق ہے جبکہ مشہور ہونے کے اور بھی کئی طریقے ہیں اور ہم ان طریقوں پر عمل پیرا ہو کر مشہور ہونے کے ساتھ ساتھ مالا مال بھی ہو گئے ہیں اور اگر ہو سکے تو دوسروں کو بھی وہی کثیر المقاصد طریقے آزمانے چاہئیں کہ ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ بھی چو کھا آئے اور آج کل دیکھا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر مشہور ہونے کے لیے بھی کچھ نوجوان اس طرح کی حرکتیں کرتے ہیں حالانکہ ایسی مشہوری عارضی ہوتی ہے اور زیادہ تر منفی بھی، لہٰذا کبھی مشہور ہونے کے لیے حملے جیسے کام کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کہاں سے آتے ہیں اتنے حسین لڑکے؟ صبور علی
اداکارہ و ماڈل صبورعلی نے کہا ہے کہ ''کہاں سے آتے ہیں اتنے حسین لڑکے؟‘‘ جو ہم جیسے معصوم لوگوں کو پریشان اوربے آرام کرتے ہیں جبکہ ہم اپنے کام میں مصروف ہوتے ہیں اوروہ ہمیں ڈسٹرب کرتے ہیں حالانکہ اگر ایسا کرنا ہی ہے توفارغ وقت میں کر لیا کریں اس طرح سے ہمارا حرج تو نہ کریں جبکہ انہیں اپنے حسن پر اتنا غرور نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ہم بھی کسی سے کم نہیں ہیں اور اگرہمیں معلوم ہو جائے کہ یہ من چلے کہاں سے آتے ہیں توہم وہاں جا کر انہیں روک بھی سکتے ہیں کیونکہ ایسے معاملات کو دوبدو ہی ختم کیا جا سکتا ہے اور اس طرح ہمارا اُن سے پورا تعارف بھی ہو سکتا ہے جو ویسے بھی بہت ضروری ہے ۔ آپ اگلے روز انسٹا گرام پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
نیلوفر
یہ افضل راجپوت کی پنجابی شاعری کا مجموعہ ہے۔ یہ شاعر کا چوتھا مجموعہ ہے۔ انتساب پروفیسر انور ادیب اور مسٹر سٹرلنگ وائلی کے نام ہے۔ پس سرورق شاعر کی تصویر اور خاکسار کی شاعربارے مختصر رائے۔ افضل راجپوت کا افسانوں کا ایک مجموعہ بھی شائع ہو چکا ہے۔ دیباچہ بہاولنگر ہی کے ایک اور عمدہ شاعر اورہمارے دوست سلیم شہزاد کے قلم سے ہے۔ بنیادی طور پر یہ محبت کی شاعری ہے جو بجائے خود شاعری کا ایک بڑا موضوع ہے اور جس کے ساتھ شاعر نے پورا پورا انصاف کیا ہے۔ گیٹ اَپ عمدہ ہے۔ کتاب میں کل 64 نظمیں شامل ہیں۔ اندرونِ سرورق درج یہ خوبصورت نظم دیکھیے:
آج تلک
گلاں کردیاں اکھاں سی
تے چھلیاں آلے وال
ہوٹھ جویں رت چوئیگی
تے مگھدیاں گلھاں لال
چھاتی وانگ کبوتراں
تے لک ریشم دی جھال
پیر گلابی پنکھڑی
تے ہتھ چنبے دی ڈال
جسم سنہری کاٹواں
دھپاں جیوں سیال
یا بلور چ رکھیا
کسے کچا ددھ سمھال
اج تلک نہیں ویکھیا
میں ایڈ احسن کمال
مینوں آیا کدے یقین نہیں
اوہ نبھی سی میرے نال
آج کا مطلع
گرنے کی طرح کا نہ سنبھلنے کی طرح کا
سارا وہ سفر خواب میں چلنے کی طرح کا