سعودی ولی عہد کا دورہ عمران کی
وجہ سے ملتوی ہوا: وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''سعودی ولی عہد کا دورہ عمران کی وجہ سے ملتوی ہوا‘‘ اگرچہ یہ دورہ جی 20 اجلاس کی وجہ سے ملتوی ہوا ہے لیکن چونکہ پاکستان میں ہر خرابی کا ذمہ دار عمران ہے‘ اسی لیے سعودی شہزادے کی مصروفیات کے باوجود اس دورے کے التوا کا ذمہ دار موصوف کو ٹھہرایا جا سکتا ہے نیز چونکہ سیاست میں ہر جھوٹا سچا بیان دینے کی سہولت موجود ہے اس لیے جھوٹا بیان بھی کچھ زیادہ شرمناک نہیں ہوتا بلکہ سراسر جھوٹے بیان کو بڑی آسانی سے سیاسی بیان بھی کہا جا سکتا ہے۔ نیز جھوٹی بات بھی اگر بار بار کہی جائے تو وہ سچ لگنے لگتی ہے جبکہ سیاست میں ویسے بھی ہر طرح کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ہم زمین پر رینگنے والے بتوں کے
سامنے نہیں جھکیں گے: حماد اظہر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ ''ہم زمین پر رینگنے والے بتوں کے سامنے نہیں جھکیں گے‘‘ کیونکہ ہم اُنہیں بُت تسلیم ہی نہیں کرتے جبکہ بُت تو اپنی جگہ پر جمے رہتے ہیں اور ان کے رینگنے کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا‘ البتہ جو اصلی بُت ہیں اور جو اپنی جگہ پر ساکت و جامد ہیں‘ ان کے سامنے جھکنے کی گنجائش البتہ موجود ہے کیونکہ وہ اصلی بُت ہیں اور رینگنے سے قاصر ہیں اور ہم اصلی اور نقلی کا فرق اچھی طرح جانتے ہیں کیونکہ ہم خود کبھی اصلی کا رُوپ دھار لیتے ہیں اور کبھی نقلی کا‘ بلکہ ہم ایسا نہ بھی کریں تو ہمارے مخالفین ہمیں نقلی ہی سمجھتے ہیں حالانکہ وہ جب چاہیں ہم انہیں اصلی بن کر بھی دکھا سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لالہ موسیٰ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز شریف دسمبر کے تیسرے ہفتے
پاکستان آئیں گے: جاوید لطیف
وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''نواز شریف دسمبر کے تیسرے ہفتے پاکستان آئیں گے‘‘ کیونکہ اُس وقت تک وہ تمام خطرات دور ہو چکے ہوں گے جن کی وجہ سے ان کے ڈاکٹر انہیں آنے کی اجازت نہیں دے رہے اور اگر وہ نہ بھی آئے تو مستقبل میں ابھی کئی دسمبر موجود ہیں اور وہ کسی بھی دسمبر میں آ سکتے ہیں۔ اول تو جو قومی خدمات وہ لندن میں بیٹھے سرانجام دے رہے ہیں ان کے پیش نظر وہ نہ بھی آئیں تو کوئی مضائقہ نہیں‘ اگر وہ وہاں سے آرمی چیف کی تقرری کا فیصلہ کر سکتے ہیں تو انہیں واپس آنے کی کوئی خاص ضرورت بھی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں ایک ضیافت میں شریک تھے۔
خواتین سپر سٹارز کو عمر کے طعنے
دیے جاتے ہیں: روینہ ٹنڈن
بالی وڈ کی اداکارہ روینہ ٹنڈن نے کہا ہے کہ ''خواتین سپر سٹارز کو عمر کے طعنے دیے جاتے ہیں‘‘ حالانکہ اگر وہ اس عمر کو نہ پہنچتیں تو سپر سٹار کیسے بن سکتی تھیں جبکہ انہیں اُن کی عمر کے مطابق بھی رول دیا جا سکتا ہے حتیٰ کہ ان کے ہم عمر اداکاروں کو ان کے ساتھ ہیرو کے طور پر بھی کاسٹ کیا جا سکتا ہے اور رومانٹک سین بھی عکس بند کیے جا سکتے ہیں جبکہ بڑھاپے کا عشق تو ویسے بھی کئی طرح سے مثالی ہوتا ہے جبکہ ان کے لیے یہ سہولت بھی موجود ہوتی ہے کہ ان سے زیادہ اچھل کود نہ کروائی جائے جس سے ان کے جوڑ وغیرہ ہلنے کا خطرہ موجود ہوتا ہے نیز ہر سین پر ایک بزرگانہ کیفیت بھی طاری رہتی ہے۔ آپ اگلے روز ممبئی میں اس موضوع پر برہمی کا اظہار کر رہی تھیں۔
بالی وُڈ میں پاکستانی اداکاروں کے داخلے
کی راہ میں نے ہموار کی: اداکارہ میرا
سینئر اداکارہ میرا نے کہا ہے کہ ''بالی وُڈ میں پاکستانی اداکاروں کے داخلے کی راہ میں نے ہموار کی‘‘ اور یہ میری تقریباً نصف صدی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے جبکہ کئی پاکستانی اداکار میرے سامنے جوان ہو کر بوڑھے بھی ہونے کو ہیں جبکہ ان کے لیے گنجائش پیدا کرنا ویسے بھی ثواب کا کام ہے اور یہ کہ عمر کے آخری حصے میں آدمی کو گناہ و ثواب کا زیادہ خیال رکھنا چاہیے جبکہ میں ان کے لیے دعا بھی کرتی رہتی ہوں کہ آخر عمر کے اس حصے میں بھی انسان کو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی چاہیے اور ایسے تمام اداکار میرے ممنونِ احسان ہی ہیں اور ان کی زبردست خواہش ہے کہ ان کے سروں پر میرا سایہ تا دیر قائم رہے اور میں بھی خوش ہوں کہ چلو میں نے کوئی تو اچھا کام بھی کر دیا۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور، اب اوسلو ناروے سے فیصل ہاشمی کی تازہ نظم:
میں سویا نہیں
گرمیوں کی دوپہر تھی
جب فلک سے
ابر کا تُرشا ہوا ٹکڑا کوئی
نیند کی آسودگی کو
چیر کر
ریڑھ کی ہڈی میں آ کر
دھنس گیا
حادثے کے درد سے
بیدار کچھ ایسا ہوا
قرنوں سے میں سویا نہیں
اب تھکے اعصاب کی
تکلیف کا شہکار ہوں
نیند کی آسودگی کا
آرزو بردار ہوں
آج کا مقطع
ویسے رہنے کو تو خوش باش ہی رہتا ہوں ظفرؔ
سچ جو پوچھیں تو حقیقت میں نہیں رہ سکتا