"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن ، جریدہ سائبان اور ثروت حسین

عمران لانگ نہیں، فرلانگ مارچ
کر رہے ہیں: فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''عمران خان لانگ نہیں‘ فرلانگ مارچ کر رہے ہیں‘‘ اور ایک لحاظ سے تو یہ ٹھیک ہی ہے اور عقلمندی کی نشانی بھی کہ ایک فرلانگ کے بعد دوسرا فرلانگ شروع ہو جاتا ہے اور اس طرح کئی سو میلوں کا فاصلہ کیا جا سکتا ہے جبکہ ان کی اس عقلمندی کے بعد یہ توقع پیدا ہو گئی ہے کہ وہ ہمارے بارے میں بھی عقلمندی سے کام لیں گے اور اپنی توپوں کا رخ ہماری طرف سے ہٹا لیں گے؛ اگرچہ ان کی توپوں اور گولوں کا اثر نہیں ہورہا کیونکہ حکومت اپنی خندقوں میں محفوظ بیٹھی ہے اور سوچ سمجھ کر ہی ان سے باہر نکلتی ہے۔ آپ اگلے روز شکار پور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔
صدر نئے آرمی چیف کی سمری
نہیں روکیں گے: شاہ محمود قریشی
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''صدر نئے آرمی چیف کی سمری نہیں روکیں گے‘‘ اور اب بلاول بھٹو کے بیان کے بعد تو اسے روکنے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ کیا پتا وہ کیا کر بیٹھیں۔ اس لیے ایسی خطرناک صورت حال سے بچنا ہی وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ ہم آج کل وقت کی اہم ضرورتوں کا خود ہی خاصا خیال رکھتے ہیں اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ بھی نہیں ہے لہٰذا صدر مملکت بھی سمری روکنے سے احتراز برتیں‘ ورنہ نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
تسنیم حیدر پارٹی کا ترجمان نہیں: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات اور نواز لیگ کی مرکزی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''تسنیم حیدر (ن) لیگ کا ترجمان نہیں‘‘ کیونکہ اگر وہ صحیح معنوں میں (ن) لیگ کا ترجمان ہوتا تو ایسی ترجمانی ہرگز نہ کرتا اور یوں کھل کر بیان نہ دیتا اور اگر وہ بزعم خویش ایسا ہے بھی تو اسے اس عہدے سے فوراً سبکدوش کر دینا چاہیے کیونکہ اس کا بیان پارٹی پالیسی کے سرا سر خلاف ہے اور اسے آئندہ بھی ایسا کوئی کلیدی عہدہ نہ دیا جائے کیونکہ پارٹی کو ایسے عناصر سے پاک اور صاف رکھنے کی ضرورت ہے جبکہ پارٹی کی اندرونی صورت حال پہلے ہی کافی خستہ ہے اور اسے اس حالت میں مزید نہیں رکھا جا سکتا لہٰذا میں اس کے بیان کی پُرزور مذمت کرتی ہوں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
وفاق میں ڈرامے بازی، شہباز شریف
بے نقاب، انہیں کوئی کام نہیں آتا: پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''وفاق میں ڈرامے بازی ہو رہی ہے‘ شہباز شریف بے نقاب ہو چکے ہیں، انہیں کوئی کام نہیں آتا ہے‘‘ اور انہیں جو کام آتا ہے اور وہ کرتے رہتے ہیں وہ دوسروں کو بھی آتا ہے لیکن ملکی حالات کو بھی پیش نظر رکھنا چاہیے کہ معیشت پہلے ہی ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اور ملک ایسی عیاشیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا‘ اسی لیے معاشی حالات میں بہتری آنے تک انتظار کرنا چاہیے اور شہباز شریف کو چاہیے کہ کوئی اور کام بھی سیکھنے کی کوشش کریں جو حالات سے مطابقت رکھتا ہو ورنہ بری طرح ناکام ہوں گے اور محض اپنا قیمتی وقت ضائع کریں گے جو کہ ویسے ہی بڑا قومی نقصان ہے۔ آپ اگلے روز اعزازی قونصل جنرل جاوید احمد اور زبیر نیازی سے ملاقاتیں کر رہے تھے۔
کتابی سلسلہ سائبان
یہ ایک جدید طرز کا جریدہ ہے جسے معروف ادیب و شاعر حسین مجروح نے مرتب کیا ہے جبکہ اس کی ایک انفرادیت اور جامعیت یہ بھی ہے کہ اس میں ادب کے علاوہ فائن آرٹس کے تقریباً سبھی شعبوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔ یہ دراصل اس تحریک کے ثمرات میں سے ایک ہے جو سائبان کے نام سے صاحبِ موصوف کی سربراہی میں ادب کے ساتھ ساتھ ادیبوں کے مسائل پر بھی ایک مستقل لائحہ عمل کی علمبردار ہے۔ اس جریدے کے دو شمارے اکٹھے شائع کیے گئے ہیں جن میں نامور ادبا و شعرا کی نگارشات شامل ہیں اور جو چار‘ چار سو صفحات پر مشتمل ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت کے حامل ہیں جبکہ اسے ملک عزیز کے چوٹی کے لکھنے والوں کا تعاون حاصل ہے۔ یہاں اُن تمام ادبا و شعرا کے ناموں کا اندراج ممکن نہیں ہے جوکسی اگلی نشست کے لیے اٹھا رکھتے ہیں۔ حسین مجروح بجا طور پر اس کاوش پر تحسین و تبریک کے مستحق ہیں۔
ایں کار از تو آید و مرداں چنیں کند
جدید اور اعلیٰ درجے کے شاعر ثروت حسین مرحوم کی دو غزلیں بھی تحفۂ خاص کے طور پر شاملِ اشاعت ہیں جو ان کی قلمی ہیں۔ ان میں سے ایک غزل:
اِک شہر زمیں پر آگ میں ہے
میں نیند میں ہوں گھر آگ میں ہے
مفتوح ستارے مٹی میں
جیتا ہوا لشکر آگ میں ہے
میرے بے کل ہاتھوں کا دریا
ان پھلوں کو چھو کر آگ میں ہے
کوئی رات نہیں‘ کوئی چاند نہیں
بستر‘ ہم بستر آگ میں ہے
کبھی آگ تھی پتھر میں مخفی
اب یوں ہے کہ پتھر آگ میں ہے
میں اپنے گمان میں زندہ ہوں
وہ اپنی میسر آگ میں ہے
کیا بیس برس‘ کیا تیس برس
اس شخص برابر آگ میں ہے
آج کا مطلع
دریائے تند موج کو صحرا بتائیے
سیدھا بھی ہو سوال تو الٹا بتائیے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں