دھمکیاں اور مذاکرات اکٹھے
نہیں چل سکتے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''دھمکیاں اور مذاکرات اکٹھے نہیں چل سکتے‘‘ کیونکہ یہ دونوں آپس میں گتھم گتھا ہو جاتے ہیں اور کوئی بھی اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتا اس لیے دونوں کو علیحدہ علیحدہ چلنا چاہیے، جس کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ ایک دن دھمکی دی جائے تو دوسرے دن مذاکرات کی بات کی جائے جبکہ ویسے بھی ملک عزیز میں چیزوں کو سمجھنے اور درست طور پر برتنے کی عادت ہی نہیں ہے‘ ماسوائے ملکی وسائل اور خدمات کے‘ اور اگروسائل کی کمی یا فقدان ہو تو خدمت کا جذبہ ہی ماند پڑ جاتا ہے اس لیے ملکی وسائل پر توجہ دینی چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوامی خدمت کی جا سکے‘ اور اب تک اتنی عوامی خدمت پہلے ہی کی جا چکی ہے کہ مزید کی گنجائش ہی نہیں بچی۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
امپورٹڈ حکومت نے ہمیشہ اداروں کے
خلاف زہر اگلا ہے: فیاض چوہان
پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''امپورٹڈ حکومت نے ہمیشہ اداروں کے خلاف زہر اگلا ہے‘‘، اگرچہ ایسا اور بھی بہت سے احباب کرتے رہے ہیں لیکن وہ یہ کام ہمیشہ نہیں کرتے تھے بلکہ اس میں ناغہ بھی کر لیا کرتے تھے اور بوجھل دل کے ساتھ تعریف بھی کر دیا کرتے تھے جسے مخالفین یوٹرن سے تعبیر کیا کرتے تھے؛ چنانچہ جو کام رک رک کر اور ٹھہر ٹھہر کر کیا جائے اسی کا اثر زیادہ ہوتا ہے اور اس میں ایک طرح کی ورائٹی سے بھی لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے؛ تاہم اب اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے آئندہ کیا رویہ رکھنا ہے یعنی تاریخ اپنے آپ کو دہرائے گی یا نہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریبوں اور کسانوں کو
حق دلانے کی کوشش کی: شفقت رانا
حلقہ این اے 96 سے پیپلز پارٹی کی ٹکٹ کے امیدوار شفقت رانا نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریبوں اور کسانوں کو حق دلانے کی بات کی‘‘ جس کے لیے ضروری تھا کہ پہلے پارٹی خود یہ حقوق حاصل کرے تاکہ انہیں غریبوں اور کسانوں تک منتقل کرسکے؛ چنانچہ اس کے لیے پارٹی کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے یہ حقوق حاصل کیے جائیں اور یہی اس پارٹی کا طرہ امتیاز بھی رہا ہے؛ چنانچہ جونہی وہ حقوق حاصل کر لے گی انہیں فوراً حقداروں میں تقسیم کرنا شروع کر دے گی اور کافی حد تک یہ حق حاصل کر بھی چکی ہے اور صرف انہیں آگے منتقل کرنا باقی ہے جس کے لیے وہ نہایت سنجیدگی سے سوچ بچارمیں مصروف ہے۔ آپ اگلے روز جڑانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کسی کی دل آزاری کر کے انسان خوش
نہیں رہ سکتا: اداکارہ ثنا
معروف اداکارہ ثنا نے کہا ہے کہ ''کسی کی دل آزاری کر کے انسان خوش نہیں رہ سکتا‘‘ اس لیے کسی کی دل آزار ی سے ہمیشہ گریز کرنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ وعدے وعید اور لاروں سے کام لیا جائے جن سے کسی کی دل آزاری بھی نہیں ہوتی اور اگلا شخص سہانے خوابوں کی جنت میں بسیرا کرنے لگتا ہے اور اس طرح دل آزاری کے گناہِ بے لذت سے محفوظ رہا جا سکتا ہے جبکہ لارا لگانے سے آپ کا کچھ بھی نہیں جاتا بلکہ ایک طرح کا اطمینانِ قلب حاصل ہوتا ہے کہ آپ نے خواہ مخواہ کسی کی دل آزاری نہیں کی اور میں اس نسخۂ کیمیا سے اپنی ساتھی اداکارائوں کو بھی آگاہ کر رہی ہوں۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
ملک کوصرف بلاول بھٹو ہی بحرانوں
سے نکال سکتے ہیں: ندیم عباس
پاکستان پیپلز پارٹی کے شیخوپورہ سے ٹکٹ ہولڈر سید ندیم عباس کاظمی نے کہا ہے کہ ''ملک کو صرف بلال بھٹو ہی بحرانوں سے نکال سکتے ہیں‘‘ کیونکہ وہ بحرانوں کے سپیشلسٹ ہیں اور انہیں اچھی طرح سے علم ہے کہ بحران پیدا کیسے ہوتے ہیں اور ان میں سے نکلنے کی کوشش کیسے کی جا سکتی ہے کیونکہ انسان کوشش ہی کر سکتا ہے کہ حالات کو تبدیل کرنے کا کام سراسر قدرت کا ہے اور وہ قدرت کے کاموں میں مداخلت کرنا پسند کرتے ،حالانکہ بقول شاعر:
ہمت کرے انسان تو کیا نہیں ہو سکتا
آپ اگلے روز شیخوپورہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوسلو (ناروے)سے فیصل ہاشمی کی یہ نظم:
زمین پر آخری لمحے
اندھیرے دوڑتے ہیں رات کی
ویران آنکھوں میں
چراغوں کی جڑوں سے
روشنی کا خون رِستا ہے
سمندر‘ کشتیوں میں چھید کرتی
مچھلیوں سے بھر گئے ہیں
منزلوں کی خواہشوں سے دور ہے
اب ہر مسافر
اور صدا اس قید گہ سے
بھاگ جانے کی کڑی کوشش میں ہے
زخمی ہے زمیں
فالج زدہ ہونٹوں کی جنبش سے
ٹھہر جانے کو شاید کہہ رہی ہے
ہوا کی سانس ٹھوکر کھا رہی ہے
آج کا مقطع
جب کوئی بھی نہیں ہے تو پھر رات بھر ظفرؔ
ہوتا ہے کون آکے بیانی مری طرف