انصاف نہیں ہوا، ہارس ٹریڈنگ
ہوگی: رانا ثنااللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ''انصاف نہیں ہوا‘ ہارس ٹریڈنگ ہوگی‘‘ جو ہمارے اتحادیوں کی گرمجوشیوں اور اُٹھک بیٹھک سے صاف ظاہر ہے جبکہ اس کام پر اربوں روپے پہلے بھی خرچ کر چکے ہیں اور اب ایک بار پھر اس فضول خرچی کی تاب نہیں کیونکہ خرچہ اگر کر بھی دیا جائے تو اس کی وصولی کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی کیونکہ حالات تبدیل ہو کر قابلِ رحم ہو چکے ہیں جبکہ اب کوئی مفت میں بھی پیسے لگانے کو تیار نہیں ہے اور اس سرمایہ کاری کے عوض اتحادیوں کی جانب سے وزارتِ اعلیٰ کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے جبکہ لوگوں کے سوئے ہوئے ضمیروں کو جگانے کا ریٹ بھی روز افزوں ہے۔ آپ اگلے روز ہائیکورٹ کے فیصلے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شریک تھے۔
زرداری اور ن لیگ کی کرپشن
سے سندھ موہنجو دڑو بن گیا: پیر پگارا
مسلم لیگ فنکشنل اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے سربراہ پیر صاحب پگارا نے کہا ہے کہ ''زرداری اور مسلم لیگ (ن) کی کرپشن کی وجہ سے سندھ موہنجودڑوبن گیا‘‘ اور حیرت ہے کہ ایک غلط کام کا نتیجہ اتنا اچھا بھی ہو سکتا ہے کیونکہ سندھ اب عالمی سیاحت کا مرکز بن گیا ہے اور شائقین دُور دُور سے اسے دیکھنے کے لیے آنا شروع ہو جائیں گے اور پورا سندھ دنیا بھر میں قابلِ دید مقام کی حیثیت سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جائے گا جس سے اس کی آمدن میں بھی اضافہ ہوگا اور صوبے کے وقار میں بھی اور سندھ بھر کے عوام کو ان دونوں جماعتوں کا شکر گزار ہونا چاہئے۔ آپ اگلے روز کراچی میں سندھ یونائیٹڈ فرنٹ اور جی ڈی اے کے مشترکہ انتخابی پروگرام پر گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان کو کئی بار کہا ہے کہ
بیٹھ کر بات کریں: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''عمران خان کو کئی بار کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کریں‘‘ لیکن وہ بیٹھنے پر تیار نہیں اور کھڑے کھڑے ہی بات کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اگر ایک بار بیٹھ گئے تو ہمیشہ کے لیے بیٹھے رہ جائیں گے جبکہ دوسری جانب کھڑے رہنے کی تاب و تواں ہمیشہ کے لیے ختم ہو چکی ہے جبکہ پوری طاقت سے بیٹھ بھی نہیں سکتے اور لیٹے رہنے کو ہی ترجیح دیتے ہیںکیونکہ بے سود اور بے فائدہ حکومتی کاموں نے پہلے ہی بہت تھکا دیا ہے کیونکہ یہ کام کسی مقصد کے بغیر تو کیا نہیں جا سکتا؛ اگرچہ حکومت کو اس وقت سارے کام کسی مقصد کے بغیر ہی کرنے چاہئیں تاکہ کچھ ساکھ بحالی ہو سکے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
شارٹ کٹ سے شہرت
کمانا بیوقوفی ہے: ریشم
ماڈل و اداکارہ ریشم نے کہا ہے کہ ''شارٹ کٹ سے شہرت کمانا بیوقوفی ہے‘‘ کیونکہ شوبز ایک ایسا میدان ہے کہ اس کے لیے پوری زندگی وقف کرنی چاہیے تاکہ آخری عمر تک شہرت یقینی طور پر حاصل کی جا سکے اور جن آرٹسٹوں نے شارٹ کٹ سے شہرت حاصل کی ہے مجھے ان کی بیوقوفی پر ترس آتا ہے کہ انہوں نے کتنی جلد بازی سے کام لیا ہے جبکہ جلد بازی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ شیطان کا کام ہے جس سے اس کام کی مزید وضاحت ہو جاتی ہے؛ چنانچہ میں نے عقلمندی سے کام لے کر عمر کے اس حصے میں شہرت کما کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ بیوقوفی کے کام کرنے کے بجائے عقلمندی سے کام لینا چاہیے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کررہی تھیں۔
بڑی رقم ٹھکرائی لیکن شادیوں میں
ڈانس کبھی نہیں کیا: کنگنا رناوت
بالی وڈ کی اداکارہ کنگنا رناوت نے کہا ہے کہ ''میں نے بڑی رقم ٹھکرائی لیکن شادیوں میں ڈانس کبھی نہیں کیا‘‘ کیونکہ شادیوں میں ڈانس کرتے ہوئے خود بھی شادی کرنے کو جی چاہتا ہے جبکہ میرے ہاتھ ابھی تک پیلے نہیں ہو سکے ہیں حالانکہ ایسی تقریبات میں شرکت سے جیون ساتھی تلاش کرنے میں آسانی ہوتی ہے جبکہ میں ایسی تقریبات میں شرکت سے انکار کر کے بڑی رقم سے بھی محروم ہوئی ہوں لیکن ع
اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت
لیکن آخر چڑیوں نے بھی کہیں نہ کہیں تو چگنا ہی ہوتا ہے اور اس میں اگر آپ کا بھی کوئی حصہ ہو تو اس سے بڑی سعادت کی بات اور کیا ہو سکتی ہے؛ چنانچہ بڑی رقم نہ سہی، چڑیوں کا کچھ بھلا ہی سہی۔ آپ اگلے روز انسٹا گرام سٹوری میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں قاسم جاوید کی غزل:
ظلمت سے الجھ پڑنا‘ دامن کو جلا لینا
آیا نہیں لوگوں کو جگنو سے دعا لینا
دکھ درد نکلتا ہے‘ دکھ درد سنانے سے
تصویر کو کیا کرنا‘ تصویر سے کیا لینا
بالی ترے کانوں کی، جھومر ترے ماتھے کا
فتنوں کو ہوا دینا‘ محشر سا اٹھا لینا
یہ رفض ہمارا تھا‘ یہ رفض ہمارا ہے
یا عشق مدد کرنا‘ یا عشق بچا لینا
دنیا کا ہنر اتنا‘ دنیا کی پہنچ اتنی
رستوں کو جدا کرنا‘ دیوار اٹھا لینا
حسرت ہی رہی دل میں اس پیکرِ مرجاں کو
بانہوں پہ اٹھا لینا‘ سینے سے لگا لینا
اک عمر گزاری ہے قاسمؔ اسی الجھن میں
دروازہ کھلا رکھنا‘ زنجیر گرا لینا
آج کا مطلع
کچھ بھی نہ اس کی زینت و زیبائی سے ہوا
جتنا فساد ہے مری یکتائی سے ہوا