"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اورشہزاد بیگ

صوبائی حکومتیں وفاق کے ساتھ مل
کر پولیو کا خاتمہ کریں: شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''صوبائی حکومتیں وفاق کے ساتھ مل کر پولیو کا خاتمہ کریں‘‘ جس طرح وہ باقی سارے کام اتفاقِ رائے سے کر رہی ہیں اور جن کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہو رہے ہیں اور ملک کی شاندار ترقی کا راز بھی اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے، جبکہ یہ دوسرے ملکوں کے لیے بھی ایک قابلِ رشک مثال ہے اور یہ اتفاقِ رائے اور ہم آہنگی اسی طرح جاری رہی تو ملک تھوڑے ہی عرصے میں کہیں کا کہیں پہنچ جائے گا اگرچہ یہ پہلے سے کہیں کا کہیں پہنچ چکا ہے اور اتفاق میں جو برکت ہے اس کا پورا پورا فائدہ اٹھا چکا ہے، چشمِ بدور۔ آپ اگلے روز پولیو مہم کے آغاز پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
تینوں بڑی جماعتوں نے ہمیشہ آئین
سے بے وفائی کی: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''تینوں بڑی جماعتوں نے ہمیشہ آئین سے بے وفائی کی‘‘ جو کہ سراسر زیادتی ہے کیونکہ ایک آدھ بار تو بے وفائی کی جا سکتی ہے جس سے اس کا کچھ نہیں بگڑتا کیونکہ آئین جیسی زبردست چیز کسی کی محتاج نہیں ہے اور یہ اپنے قدموں پر کھڑی ہے؛ تاہم یہ بھی غنیمت ہے کہ ان جماعتوں نے یہ بے وفائی الگ الگ ہو کر کی جبکہ ایک ساتھ ایسا کرنے سے ملک و قوم کا نقصان ہو سکتا تھا؛ تاہم اس سے یہ فارمولا بھی غلط ثابت ہو گیا کہ اتفاق میں برکت ہے۔ آپ اگلے روز تیمرگرہ‘ دیرپائن میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی دوبارہ اقتدار میں آئی تو
ملک تباہ ہو جائے گا: مولانافضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی دوبارہ اقتدار میں آئی تو ملک تباہ ہو جائے گا‘‘ اگرچہ اس حوالے سے کسی کی کوئی گارنٹی نہیں دی جا سکتی کیونکہ ہم نے بھی کچھ اور سوچ کر حکومت سنبھالی تھی مگر یہ دور کے ڈھول ہیں جو دور سے ہی سہانے لگتے ہیں اور کسی ایک جماعت سے توقع کرنا کہ ملک کو نقصان پہنچے گا‘ محض خام خیالی ہے اور اس کے بارے میں زیادہ سوچنا بھی فضول اور محض وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے، اس لیے کسی اور ایسے ہی بہتر کام پر توجہ دینا ضروری اور وقت کی آواز ہے۔ آپ اگلے روز پشاور میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان نے شہباز شریف کا
بندوبست کر دیا ہے: پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے شہباز شریف کا بندوبست کر دیا ہے‘‘ جبکہ شہباز شریف عمران خان کا بندوبست کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور سیاست کا طرئہ امتیاز بھی یہی ہے کہ فریقین ایک دوسرے کا بندوبست کرنے ہی میں لگے رہتے ہیں اور ملک‘ جو کہ خداداد ہے‘ اپنے آپ ہی چلتا رہتا ہے اور کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی حالانکہ اس طرح خود ملک ہی کی خبر لی جا رہی ہوتی ہے اور ملکِ عزیز میں ہمیشہ سے ایسا ہی ہوتا چلا آیا ہے اور لگتا ہے کہ آئندہ بھی ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ آپ اگلے روز خاتم النبیین یونیورسٹی کا افتتاح کر رہے تھے۔
ہماری گورننس بدترین، سول حکمرانوں میں
کام کرنے کی صلاحیت نہیں: مفتاح اسماعیل
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ''ہماری گورننس بدترین، سول حکمرانوں میں کام کرنے کی صلاحیت نہیں‘‘ اس لیے غیر سول طبقات کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے جبکہ ویسے بھی عام انتخابات سر پر ہیں اور جو کچھ ہمارے ساتھ ہونے والا ہے وہ ہر کسی کو نظر آ رہا ہے اور یہ فضیلت محض حکمرانوں تک ہی محدود نہیں ہے‘ سول ادارے بھی کام کرتے نظر نہیں آ رہے اور ملک کے حالات جس نہج تک پہنچ چکے ہیں اس میں سب ہی قصوروار ہیں جن میں کام کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز الحمرا ہال میں تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں اشرف یوسفی کے لیے شہزاد بیگ کا نوحہ:
ہائے وہ شہریارِ سخن خوش دلی کے ساتھ
راہِ عدم کو چل دیا آسودگی کے ساتھ
اے دوست لوٹ آکہ کوئی دوستوں کو یوں
جاتا نہیں ہے چھوڑ کے واماندگی کے ساتھ
پاتے تھے اُس کی ذات سے جو لوگ روشنی
زندہ رہیں گے کس طرح اب تیرگی کے ساتھ
ذریں سخن وہ کیا ہوا اے وادیٔ سخن
جس کو تھا عشق شعر سے دیوانگی کے ساتھ
کھویا ہے اُس نے کیسا خزانہ نہ پوچھئے
قربت میں جو رہا ہے ذرا یوسفی کے ساتھ
اے دوست ہم کو یہ تو بتا دے کہ کیا کریں
ہم اپنی‘ تیرے نام کی دل بستگی کے ساتھ
دائم محبتوں کے رہیں گے وہ جو نقوش
تصویر کر گیا ہے تُو صورت گری کے ساتھ
نروان ساتھ لے گیا جیسے سدھارتا
اب ربط رہ گیا ہے فقط بے کلی کے ساتھ
ہوتے تھے اُس کے ہونے سے شہزادؔ بیگ ہم 
دامانِ چاک کی طرح بخیہ گری کے ساتھ
آج کا مقطع
آزمائش میں ہی رکھتا ہوں سدا خود کو ظفرؔ
میری مشکل ہی سراسر مری آسانی ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں