"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اورسیدعامر سہیل

ناراض لیگی رہنماؤں کو منائیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ناراض لیگی رہنماؤں کو منائیں‘‘ جس کے لیے ضروری ہے کہ سب سے پہلے اُن کی ضروریات کی فہرست بنائیں اور اس کے بعد انہیں پورا کریں اور اگر پورا نہیں کر سکتے تو اس کے لیے وعدہ وعید ضرور کریں جس کا وہ ہرگز اعتبار نہیں کریں گے کیونکہ وہ ایک دوسرے کو بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں اس لیے یہ اور بھی ضروری ہے کہ اُن کا اعتبار حاصل کرنے کے طریقوں کو دریافت کیا جائے اور اگر ضروری سمجھیں تو اس سلسلے میں میرا بھی تعاون حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ ہم اس کام میں بھی وسیع تجربے کے حامل ہیں۔ آپ اگلے روز لندن میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو ہدایات دے رہے تھے۔
صدر صاحب کیوں چپ بیٹھے ہیں
اختیارات دکھائیں: شیریں مزاری
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر سینیٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ''صدر صاحب کیوں چپ بیٹھے ہیں‘ اختیارات دکھائیں‘‘ اگرچہ ان کے اختیارات کے حوالے سے ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ وہ بعض کاغذات پر دستخط ہی کر سکتے ہیں؛ تاہم اگر اور کچھ نہیں تو وہ بیکار بیٹھنے کے بجائے کاغذات پر دستخط ہی کرتے رہیں جس سے کم از کم یہ تاثر تو ملے گا کہ وہ پارٹی کے لیے کچھ نہ کچھ کر رہے ہیں، اور محض اختیارات دکھانے کی بات ہو رہی ہے جو ان کے لیے قطعاً مشکل نہیں ہو گا کیونکہ اختیارات دکھانے اور انہیں استعمال میں لانے میں فرق ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز فواد چودھری کی گرفتاری پر اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
ملک کو اس نہج پر پہنچانے والوں
کو اکٹھا بیٹھنا ہوگا: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''ملک کو اس نہج پر پہنچانے والوں کو اکٹھا بیٹھنا ہوگا‘‘ اگرچہ حکومتی مصروفیات سے اس کے لیے وقت نکالنا بے حد مشکل ہوگا لیکن ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور اس کے ذمہ داروں کو اکٹھا بیٹھنے کے لیے بھی وقت نکالنا ہوگا تاکہ وہ یہ اندازہ لگا سکیں کہ ان کے کون کون سے اقدامات سے ملک اس حالت کو پہنچا ہے کیونکہ بصورت دیگر اس کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے؛ اگرچہ اب پانی سر سے گزر چکا ہے اور مل کر بیٹھنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا؛ تاہم ایک کوشش تو کرنی ہی چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریکِ گفتگو تھے۔
جب بھی حکومت ملی‘ قرض فری
پاکستان کی بنیاد رکھیں گے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''جب بھی حکومت ملی‘ قرض فری پاکستان کی بنیاد رکھیں گے‘‘ کیونکہ حکومت ہمیشہ ملا کرتی ہے، یہ حاصل نہیں کی جاتی جبکہ ہمیں حکومت ملنے کا یقین اس لیے بھی ہے کہ ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کم از کم ایک بار ہمیں حکومت ضرور ملے گی اور یہ جس قدر جلد ملے گی، ملک کو قرض فری بنانے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے اور اگر خدانخواستہ یہ ہمیں نہ مل سکی تو ہم سمجھیں گے کہ حکومت دینے والے قرض فری پاکستان چاہتے ہی نہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت قبائلی عوام کے ریلیف کے لیے
اقدامات کر رہی ہے: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''حکومت قبائلی عوام کے ریلیف کے لیے اقدامات کر رہی ہے‘‘ اس لیے غیر قبائلی عوام خاطر جمع رکھیں کیونکہ انہیں پورا پورا ریلیف فراہم کر چکے ہیں اور اب انہیں مزید ریلیف کی ضرورت بھی نہیں ہے، قبائلی عوام جنہیں رشک کی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں اور حکومت سے ایسی ہی توقعات وابستہ کیے بیٹھے ہیں جبکہ اب باری بھی قبائلی عوام کی ہے کیونکہ حکومت کی طرح عوام کی بھی باریاں مقرر ہیں اور سب کو باری باری ہی بھگتایا جاتا ہے؛ اگرچہ اپنی اگلی باری کافی مشکوک نظر آ رہی ہے۔ آپ اگلے روز ڈسٹرکٹ وزیرستان میں وہاں کی ضلعی صدر سے ملاقات کر رہے تھے۔
اور‘ اب بہاولنگر سے سید عامر سہیل کی پنجابی شاعری:
سرگی دی حمد
ہنجو لال تے چانن چٹّا
سرگی دی درگاہ
تیرے ناں دی چھانویں بہہ کے
کریے اکھ سواہ
توں لعلاں نوں ککُھ چوں جمیا
بدّل بُھلے راہ
راہواں اندر سو سو لیکاں
مرشد یار پناہ
چل دلڑے وچ جھاتی پائیے
چم چم بھری کپاہ
ناں کوئی ساڈی مرضی دوجی
ناں کوئی ساڈی چاہ
٭......٭......٭
آ اتوار گلابی کریے
آ چھنکار شرابی
آ گلیاں وچ رُڑھ رُڑھ تُریے
آ پھڑیے مُرغابی
آ چھنکائیے روح وچ مسرت
ہسیے لابی لابی
کوریڈوراں وچ دکھ سُٹیے
ٹیرس تے بے خوابی
آج کا مطلع
زندہ بھی خلق میں ہوں مرا بھی ہوا ہوں میں
ہوں مختلف بھی اس میں پھنسا بھی ہوا ہوں میں

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں