"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اورسدرہ صدف عمران

دوست ممالک سے مل کر کام کرنا پاکستان
کے عزم کی عکاسی ہے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''دوست ممالک سے مل کر کام کرنا پاکستان کے عزم کی عکاسی ہے‘‘ کیونکہ دوست ممالک سے جب بھی ملتے ہیں، ان سے مدد ہی مانگتے ہیں؛ اگرچہ اب وہ بھی کافی تنگ آ چکے ہیں اور ٹال مٹول شروع کر دی ہے لیکن اپنے عزم پر پوری مضبوطی سے قائم ہیں اور اب تو وہ سرکاری دوروں کی بھی حوصلہ شکنی کرنے لگے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ وہاں جا کر ان سے پیسے ہی مانگنے ہیں مگر عزم صمیم پر اب انہوں نے باقاعدہ حیران ہونا شروع کر دیا ہے اور اب یہ عزم قومی نشان بن چکا ہے۔ آپ اگلے روز پاک بحریہ کی آپریشنل مشقوں کا جائزہ لے رہے تھے۔
اقتدار ملا تو سودی نظام کا خاتمہ‘
شرعی نظام نافذ کریں گے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''اقتدار ملا تو سودی نظام کا خاتمہ‘ شرعی نظام نافذ کریں گے‘‘ کیونکہ ہمارے ہاں اقتدار اپنی کوشش سے نہیں حاصل کیا جا سکتا بلکہ اتفاقاً ملتا ہے اور اسی کو حسنِ اتفاق بھی کہتے ہیں کیونکہ اقتدار دلانے والے مرضی کے مالک ہوتے ہیں اور اپنی مرضی کا استعمال کرنا بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں اور اب تو ہم انہیں اچھی طرح سے جان گئے ہیں اور چونکہ ہم ان کی 'اچھی کتابوں‘ میں شامل نہیں ہیں، اس لیے ہماری باری کبھی نہیں آتی، اس لیے ہم طوعاً و کرہاً اپنے ہی پاؤں پر کھڑے ہیں۔ آپ اگلے روز بلوچستان کے ضلع حب میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
مخالفین پر جھوٹے الزامات پر مقدمات‘
اصلیت بے نقاب ہو چکی ہے: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''مخالفین پر جھوٹے الزامات پر مقدمات‘ اصلیت بے نقاب ہو چکی ہے‘‘ جبکہ ہمارے ہاں اصلی اور نقلی کا کوئی جھگڑا ہی نہیں ہے اور ہر چیز عوام پر عیاں ہے کیونکہ کام ہی ایسا تھا کہ اسے چھپ کر نہیں بلکہ سب کے سامنے کرتے تھے اور جو بھی ریل پیل تھی سب کے سامنے تھی اور اس کو کبھی چھپایا بھی نہیں تھا اور اس کا چھپنا ممکن بھی نہیں تھا کیونکہ اس کے مظاہر اندرون و بیرونِ ملک جابجا پھیلے ہوئے سب کو نظر آ رہے تھے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں آشیانہ سکینڈل سے متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
حکومت پر اعتبار نہیں‘ تنخواہ زلزلہ زدگان
فنڈ میں نہیں دوں گا: اکبر چترالی
جماعت اسلامی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ ''حکومت پر اعتبار نہیں‘ تنخواہ ترکیہ کے زلزلہ زدگان فنڈ میں نہیں دوں گا‘‘ کیونکہ اگر یہ پیسے حکومت نے خود ہی رکھ لینے ہیں تو فنڈ میں دینے سے بہتر ہے کہ میں براہِ راست حکومت ہی کو دے دوں مگر اس نے سیلاب سمیت کسی بھی آفت سے متعلقہ فنڈ کا کبھی بھی کوئی تسلی بخش حساب نہیں دیا اور اس رقم کے ساتھ بظاہر وہی کچھ کیا ہے جو قرض اتارو، ملک سنوارو فنڈ کے ساتھ کیا گیا تھا اس لیے میں اپنی محنت کی کمائی کا کوئی غلط استعمال برداشت نہیں کر سکتا۔ آپ اگلے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شریک تھے۔
مشکل گھڑی میں دنیا کا پاکستان کے ساتھ
کھڑے ہونا سفارتی کامیابی ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''مشکل گھڑی میں دنیا کا پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونا سفارتی کامیابی ہے‘‘ اور دیگر الفاظ میں اسے خاکسار کی کامیابی ہی کہا جا سکتا ہے؛ اگرچہ یہ ساری کی ساری کامیابی سیلاب اور زلزلے ہی کی وجہ سے ہے جو ہماری نیک نامی کا باعث بنے، اس لیے خواہش ہے کہ ایسے مواقع میسر آتے رہیں تاکہ کامیابیوں کا یہ سفر جاری رہے اور ان کا کریڈٹ حاصل کیا جا سکے؛ اگرچہ کئی دیگر کاموں کی وجہ سے بھی نیک نامی میں کافی اضافہ ہو چکا ہے جس میں مزید اضافے کی ہرگز کوئی گنجائش نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ڈپلومیٹک افسران سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سدرہ صدف عمران کی شاعری:
رستے سے تیرے پاؤں کے نقشے اٹھا لیے
آنکھوں سے تیرے لمس کی ہر شاخ توڑ لی
گزرا تُو جس گلی سے وہیں آ گئی بہار
خوشبو‘ ہوا کو چھان کے تیری نچوڑ لی
کچھ رنگ، پھول، خواب، اداسی، چراغ، شام
سب کو ملا کے آپ کی تصویر جوڑ لی
٭......٭......٭
آج بھی جستجو ہے اسی شخص کی
آ ج بھی اس کی خواہش‘ دلا خیر ہو
جس نے پھر سے تجھے مڑ کے دیکھا
ابھی اس کے قدمو ں کی لرزش‘ دلا خیر ہو
شام بہتے ہوئے جب کنارے لگی
شور پتوں کا کمرے میں بھرنے لگا
تب کہا بادلوں نے ترے شہر سے
ملنے آئی ہے بارش‘ دلا خیر ہو
انگلیاں قرمزی ریت پر چل پڑیں
اور لکیروں سے چہرہ ابھرتا گیا
گر پڑی آنکھ سے کوئی تصویر
پھر بن گئی ایسی کاوش‘ دلا خیر ہو
اس سے کہہ دو گلہ آ کے مجھ سے کرے
بات ورنہ بگاڑے گی دنیا بہت
ڈال دے گی ہزاروں غلط فہمیاں
ایک ہلکی سی رنجش‘ دلا خیر ہو
کل کسی نے کہا وہ پرانے پتے پر
مجھے ڈھونڈتا ہے اسی شہر میں
اک کسک سی یہیں سر اٹھانے لگی
کیوں ہے ملنے کی خواہش‘ دلا خیر ہو
آج کا مطلع
جو بندۂ خدا تھا خدا ہونے والا ہے
کیا کچھ ابھی تو جلوہ نما ہونے والا ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں