ترک بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم ترک بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘‘ اگرچہ اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ خود ہم سے زیادہ اس وقت تنہا کوئی نہیں ہے‘ البتہ ہم ان سے اتنا وعدہ ضرور کرتے ہیں کہ مجبور ہونے کے باوجود ہم ان سے امداد کی درخواست نہیں کریں گے‘ البتہ اگر وہ ہماری حالت زار کو دیکھتے اور اخوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے از خود حسب توفیق کچھ مدد کر دیں توہم انہیں نہیں روکیں گے‘ کسی کو نیک کام سے روکنا بجائے خود ایک برائی ہے۔ آپ اگلے روز ترکیہ میں موجود ریسکیو ٹیموں سے ملاقات کر رہے تھے۔
ملک کی بہتری کے لیے ڈٹے رہیں گے‘ اگر ہم
پیچھے ہٹ گئے تو کون خبر لے گا؟ نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ملک کی بہتری کے لیے ڈٹے رہیں گے‘ اگر ہم پیچھے ہٹ گئے تو کون خبر لے گا؟‘‘ اوّل تو ملک و قوم کی جتنی خبر ہم اب تک لے چکے ہیں ان کے لیے وہی بہت ہے اور انہیں اس پر قناعت کرنی چاہیے اور زیادہ لالچ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے جبکہ ہم لندن میں ملک کی بہتری ہی کے لیے ڈٹ کر بیٹھے ہوئے ہیں اور واپسی کا نام ہی نہیں لے رہے ۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکمرانوں نے دوسروں سے لیا قرض کھا
کر معیشت ڈبو دی: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستانی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''حکمرانوں نے دوسروں سے لیا قرض کھا کر معیشت ڈبو دی‘‘ حالانکہ ان کے پاس پہلے ہی اس کام کے لیے پورے ذرائع موجود تھے‘ جن سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا اور دوسروں سے لیا قرض کھا کر خواہ مخواہ کی بدنامی مول لی اور اپنی مشہور و معروف نیک نامی کو بٹہ لگا لیا جو انہوں نے سال ہا سال کی محنت سے حاصل کی تھی اور جسے انہیں اچھی طرح سنبھال کر رکھنا چاہیے تھا اور اگر وسائل موجود ہوں تو یہ نیک نامی وہ دوبارہ بھی کما کر دکھا سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز ساہیوال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
ملک و قوم کے مسائل حل کرنے کی اپنی
تاریخ پھر دہرائیں گے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی‘ نواز لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ملک و قوم کے مسائل حل کرنے کی اپنی تاریخ پھر دہرائیں گے‘‘ جس کا آغاز ہم نے اپنے مسائل حل کرنے سے کیا تھا اور اس کام کو نقطۂ عروج تک پہنچا دیا کیونکہ ہم اوّل خویش بعد درویش کے سنہری مقولے پر عمل پیرا تھے لیکن جب ملک و قوم یعنی درویشوں کی باری آنے لگتی تو ہماری حکومت ختم کر دی جاتی‘ اس لیے قوم کو بھی اس بہتری پر اکتفا کرنا چاہیے کیونکہ اگر قدرت کو منظور ہوا تو ملک و قوم کی باری بھی کبھی آ ہی جائے گی۔ آپ اگلے روز پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں۔
منافق اور دوغلے افراد معافی کے قابل نہیں ہوتے: نیلم منیر
خوبرو اداکارہ نیلم منیر نے کہا ہے کہ ''منافق اور دوغلے افراد معافی کے قابل نہیں ہوتے‘‘ اور جو لوگ منافق اور دوغلے نہیں ہوتے ان کی غلطیاں معاف کر دینی چاہئیں‘ خاص طور پر ایسی غلطیاں جن سے آپ کو کوئی خاص نقصان نہ پہنچا ہو کیونکہ آدمی ویسے بھی خطا کا پتلا ہے‘ اور غلطی معاف کر دینا بجائے خود ثواب کا کام ہے اور اپنی عاقبت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایسا ثواب زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جبکہ اپنی عاقبت سنوارنے کے ایسے مواقع ملنا بھی بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ آپ اگلے روز اپنے اصولوں پر کھل کر بات کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم
میرے پاس کیا کچھ نہیں
میرے پاس
راتوں کی تاریکی میں کھلنے والے پھول ہیں اور بے خوابی
دنوں کی مرجھائی روشنی ہے اور بینائی
میرے پاس لوٹ جانے کو ایک ماضی ہے اور یاد
میرے پاس مصروفیت کی تمام تر رنگا رنگی ہے
اور بے معنویت
اور ان سب سے پرے کھلنے والی آنکھ
میں آسمان کو اوڑھ کر چلتا اور زمین کو بچھونا کرتا ہوں
جہاں میں ہوںوہاں ابدیت اپنی گرہیں کھولتی ہے
جنگل جھومتے ‘ بادل برستے ‘ مور ناچتے ہیں
میرے سینے میں ایک سمندر نے پناہ لے رکھی ہے
میں اپنی آگ میں جلتا ‘ اپنی بارشوں میں نہاتا ہوں
میری آنکھوں میں ایک گرتے ہوئے شہر کا ملبہ ہے
ایک مستقل انتظاراور آنسو
اور ان آنسوؤں سے پھول کھلتے
تالاب بنتے ہیں
جن میں پرندے نہاتے ہیں
ہنستے اور خواب دیکھتے ہیں
میری آواز میں بہت سی آوازوں نے گھر کر رکھا ہے
اور میرا لباس ‘ بہت سی دھجیوں کو
جوڑ کرتیار کیا گیا ہے
میرے پاس دنیا کو سنانے کے لیے کچھ گیت ہیں
اور بتانے کے لیے کچھ باتیں
میں رد کیے جانے کی خفت سے آشنا ہوں
اور پزیرائی کی دلنشیں مسکراہٹ سے بھرا رہتا ہوں
میرے پاس
ایک عاشق کی وارفتگی ‘ در گزر اور بے نیازی ہے
تمہاری اس دنیا میں میرے پاس کیا کچھ نہیں ہے
وقت اور تم پر اختیار کے سوا
آج کا مطلع
یکسو بھی لگ رہا ہوں بکھرنے کے باوجود
پوری طرح مرا نہیں مرنے کے باوجود