نوجوانوں کی شمولیت سے ملک
کو ترقی یافتہ بنائیں گے: مریم نواز
مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نوجوانوں کی شمولیت سے ملک کو ترقی یافتہ بنائیں گے‘‘ اگرچہ والد صاحب نے اپنی مشہورِ زمانہ تیز رفتار ترقی سے ملک کو پہلے ہی کافی ترقی یافتہ بنا دیا تھا؛ تاہم اسے مزید ترقی یافتہ بنانے کے لیے ہم ان نوجوانوں کی تلاش میں ہیں جو عمران خان کے زیرِ اثر آنے سے بچ گئے ہیں کیونکہ قطرہ قطرہ اکٹھا ہو کر ہی دریا بنتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ سمندر میں بھی تبدیل ہو جاتا ہے اور جونہی یہ تلاش اپنے منطقی انجام کو پہنچتی ہے‘ ہم اس منصوبے پر کام کا آغاز کر دیں گے۔ آپ اگلے روز لاہور میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
امپورٹڈ حکمران آٹا سٹنٹ سے عوام کو
بیوقوف نہیں بنا سکتے: تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما منور اقبال نے کہا ہے کہ ''امپورٹڈ حکمران آٹا سٹنٹ سے عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے‘‘ کیونکہ اگر اس کام کے لیے کئی اور تیر بہدف طریقے موجود ہیں‘ جن کی مکمل فہرست ہم حکومت کو عندالطلب مہیا کر سکتے ہیں‘ تو آٹے جیسی بنیادی چیز کو درمیان میں لانے کی کیا ضرورت ہے اور ایسے ہی غلط فیصلوں کی وجہ سے حکومت کی شہرت کو زبردست نقصان پہنچا ہے جو نہایت افسوسناک بات ہے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران صاحب! سہولت کاری آخری
دموں پر ہے: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''عمران صاحب! سہولت کاری آخری دموں پر ہے‘‘ اس لیے اس کے دم توڑنے سے قبل تک جتنا فائدہ اٹھانا ہے‘ اُٹھا لیں کیونکہ اس کے بعد ہماری باری ہے جس کا فائدہ پہلے بھی کئی بار اٹھا چکے ہیں اور آئندہ کے لیے بھی اسی پر امید لگائے بیٹھے ہیں جبکہ فی الحال تو ہم نئے محاذوں پر مصروف ہیں اور سر کھجانے کی بھی فرصت نہیں ہے جس کے نتیجے میں امید ہے کہ سبھی اپنا پینترا بدلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
نواز شریف سے کسی مفاد پرست سیاستدان
کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا: مسلم لیگ نواز
مسلم لیگ نواز یوتھ ونگ کے رہنما فہد طارق نے کہا ہے کہ ''نواز شریف سے کسی مفاد پرست سیاست دان کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا‘‘ یعنی ع
چہ نسبت خاک را بہ عالم پاک
اور اس حوالے سے جس کسی سے بھی میاں صاحب کا مقابلہ کیا جائے گا‘ وہ منہ کی کھائے گا جبکہ نواز شریف سے بڑا سیاست دان اور کون ہو سکتا ہے کیونکہ اُن کے اثاثوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے نہ بینک اکاؤنٹس وغیرہ کا، اس لیے کسی کو اس کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہئے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں قمر رضا شہزاد کا تازہ کلام:
ظلم کرتے ہوئے افراد کو میں
جانتا ہوں ترے اجداد کو میں
دیکھ لینا کبھی اس مٹی پر
کھینچ لاؤں گا پری زاد کو میں
کیا پتا راہِ فنا پر چلتے
جا ہی نکلوں ابد آباد کو میں
جنگ آغاز سے پہلے پہلے
آؤں گا دوست کی امداد کو میں
دیکھتا رہتا ہوں بے بس ہو کر
کسی نمرود کو‘ شداد کو میں
٭......٭......٭
شجر کے ساتھ شجر سا بنا ہوا تھا میں
پھر ایک روز پھلوں سے لدا ہوا تھا میں
کئی زمانوں پرانی تھی مرے جسم پہ خاک
لہو سے غسل کیا تو نیا ہوا تھا میں
چھلک پڑا جو ترے سامنے تو کیا حیرت
محبتوں سے لبالب بھرا ہوا تھا میں
بھری ہوئی تھی یہ ساری زمین لاشوں سے
مگر کمال کہ زندہ بچا ہوا تھا میں
مجھے سمجھتا کوئی پڑھنے والا کیا صاحب
کہیں کہیں سے مکمل مٹا ہوا تھا میں
کسی کے ساتھ ہی جاتا تھا اپنی جانب بھی
خود اپنے آپ سے اتنا ڈرا ہوا تھا میں
آج کا مقطع
کام نکلا ہے کچھ اتنا ہی یہ پیچیدہ ظفرؔ
جتنا آساں نظر آیا مجھے شاعر ہونا