سپریم کورٹ، پارلیمانی اور دیگر ادارے
مل کر ملک کی خدمت کریں: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سپریم کورٹ، پارلیمانی اور دیگر ادارے مل کر ملک کی خدمت کریں‘‘ اگرچہ وہ علیحدہ علیحدہ بھی ملک کی کافی خدمت کر رہے ہیں جو بظاہر تو ملک کے لیے کافی ہے؛ تاہم اگر کوئی کسر باقی رہ جائے گی تو تمام ادارے مل کر یہ کسر نکال سکتے ہیں اور یہ بیان بھی رسماً ہی دیا ہے ورنہ کچھ اداروں کے ارکان ہی اتنی خدمت کر رہے ہیں کہ سنبھالے نہیں سنبھل رہی جس میں پارلیمنٹ کی مساعیٔ جمیلہ سب سے زیادہ اور نمایاں ہیں اور جس پر پوری طرح سے مطمئن بھی ہیں اور اس کار گزاری پر بے حد خوش بھی۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اسحاق ڈار اور خواجہ آصف کے
نقطۂ نظر میں خلیج ہے: شاہ محمود قریشی
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''اسحاق ڈار اور خواجہ آصف کے نقطۂ نظر میں خلیج ہے‘‘ اور انہیں چاہیے کہ اس خلیج کو جلد از جلد پُر کرنے کی کوشش کریں تاکہ اپنے حریفوں کے خلاف کامیابی سے ہمکنار ہوں ورنہ یاد رکھنا چاہیے کہ اگر یہ خلیج مزید وسیع ہو گئی یا اسے پُر نہ کیا گیا تو اس کے نہایت مایوس کن نتائج برآمد ہوں گے اور خلیج اگر ہے بھی تو یہ کم از کم نظر نہیں آنی چاہیے جیسا کہ ہمارے عمائدین کے مابین بھی آپس میں بہت سی خلیجیں حائل ہیں جو نظر آئیں بھی تو فوراً پاٹ دی جاتی ہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
ہم نے اپنا معاملہ اللہ پر
چھوڑ دیا ہے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے‘‘ قبل ازیں پارٹی کا چال چلن دیکھا جا رہا تھا کہ جس طرح ان عمائدین نے اپنے مقدمات ختم کرائے ہیں، میرے بھی کرا دیں گے لیکن انہوں نے اپنے اپنے مطلب تو سیدھے کر لیے ہیں لیکن میرا کام وہیں کا وہیں رہنے دیا اور ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی اس ضمن میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی ہے اور اس کے آثار بھی نظر نہیں آ رہے ہیں جس کے بعد میں نے محسوس کیا کہ ان پر بھروسا کرنے کی کیا ضرورت ہے اس لیے اب یہ معاملہ خدا پر چھوڑ دیا ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ہم نے آئین اور عدالتی حکم کی
خلاف ورزی نہیں کی: وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''ہم نے آئین اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی‘‘ اور محض حکم ماننے سے معذرت کا اظہار کیا ہے کیونکہ الیکشن کا انعقاد ہمارا مستقبل تاریک کرنے کے مترادف ہے جبکہ اپنے مستقبل کی حفاظت کرنا ہمارا جمہوری حق ہے اور کوئی بقائمی ہوش و حواس اپنے مستقبل کی بربادی پر دستخط نہیں کر سکتا، البتہ نام لے لے کر جوتنقید کی جا رہی ہے‘ وہ اس لیے کہ شاید اس کی اجازت دے رکھی ہے کیونکہ یہ سلسلہ عرصۂ دراز سے جاری تھا اور عدلیہ اس کا کوئی نوٹس ہی نہیں لے رہی تھی جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ یہ محض ایک معمول کی بات ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
شادی شدہ یا بوڑھے شخص سے
کبھی فلرٹ نہیں کروں گی: عائشہ عمر
اداکارہ عائشہ عمر نے کہا ہے کہ ''میں شادی شدہ یا بوڑھے شخص سے کبھی فلرٹ نہیں کروں گی‘‘ کیونکہ جب اس کام کے لیے جوان اور کنوارے افراد کثرت سے موجود ہوں تو اُدھر دیکھنے کی کیا ضرورت ہے؛ چنانچہ امیدوار شادی شدہ اور بوڑھے افراد سے کہہ دیا ہے کہ مجھ سے کوئی خاص امید نہ رکھیں اور روز روز کے رابطوں سے باز آ جائیں اور اپنی عمر کے افراد سے راہ و رسم بڑھانے کی کوشش کریں تاکہ کبھی ایک دوسرے سے شرمندگی کا سامنا کرنا نہ پڑے اور میری طرف سے خاطر جمع رکھیں۔ آپ اگلے روز ایک میزبان کے سوالوں کا جواب دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
اک ستارا سا ذرا دیر کو چمکا میں بھی
ایسا لگتا ہے کہ تھا کوئی تماشا میں بھی
ڈوبنے کی تو سعادت نہ ہوئی تھی حاصل
یوں ترے پانیوں میں ٹوٹ کے اُترا میں بھی
ایک ایک کر کے سبھی جا چکے تھے آخرِکار
ورنہ آنے کو تو اُس بزم میں آیا میں بھی
نہیں شامل تھا کسی آخری گنتی میں کہیں
ورنہ بندہ تھا بہرحال تمہارا میں بھی
چپ رہا آپ کا برتاؤ تھا جو بھی مرے ساتھ
کر تو سکتا تھا بہت شور شرابا میں بھی
ڈوب کر ہی سہی موقع تو دیا ہوتا مجھے
پار کر لیتا کسی دن ترا دریا میں بھی
میری پہچان تھی دنیا میں ترے ہی دم سے
اور پھر تیرے تعارف کو ہی ترسا میں بھی
میں بھی تیار تھا بس ایک اشارے کے لیے
چھوڑ بھی سکتا تھا تیرے لیے دنیا میں بھی
چل پڑا اپنے ہی اندازے سے ورنہ تو ظفرؔ
ڈھونڈتا پھرتا رہا اپنا ستارا میں بھی
آج کا مقطع
ڈرتا ہوں پھر کہیں سے نکالیں نہ سر ظفرؔ
میں اس کو اپنے ساتھ ڈبونے کے باوجود