اقتدار میں آ کر ہر کسی سے تعلقات
بہتررکھوں گا: عمران خان
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ''اقتدار میں آ کر ہر کسی سے تعلقات بہتر رکھوں گا‘‘ اور اس کیلئے پہلے مجھے اقتدار دے کر دیکھیں کہ تعلقات میں کتنی گرمجوشی پیدا ہوتی ہے کیونکہ اقتدار میں آئے بغیر ان تعلقات کا اظہار کیسے ممکن ہے؟ اس بیان کا مقصد یہ بھی ہے کہ اگر میں اقتدار میں آنے لگوں تو یہ نہ سمجھا جائے کہ میں تعلقات بہتر نہیں رکھوں گا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
نیب کی ایک دن کی مہمان نوازی نے وہ کر دکھایا جو ڈاکٹر مہینوں میں نہ کر سکے: احسن اقبال
وفاقی وزیر اور نواز لیگ کے رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''نیب کی ایک دن کی مہمان نوازی نے وہ کر دکھایا جو ڈاکٹر مہینوں میں نہ کر سکے‘‘ اور یہ بہت خوش آئند بات ہے‘ نیز یہ روایت مزید پختہ ہونی چاہیے کیونکہ اس میں ہمارا بھی فائدہ ہے اور اس مہمان نوازی سے ہم بھی مستفید ہو سکتے ہیں کیونکہ ہمارے خلاف جو کیسز تھے‘ وہ تمام کے تمام ختم نہیں ہوئے ہیں اور ہمیں بھی گاہے گاہے نیب کا مہمان بننا ہوگا بلکہ اس عیاشی سے لطف اندوز ہونے کی خاطر ہم اپنے مقدمات جلد از جلد کھلوانے کی کوشش کریں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک بچانے کے لیے سیاسی جماعتیں
بلوغت کا مظاہرہ کریں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ملک بچانے کے لیے سیاسی جماعتیں بلوغت کا مظاہرہ کریں‘‘ اگرچہ بلوغت شادی کے لیے ضروری ہوتی ہے لیکن ملک بچانا بھی کچھ شادی سے چھوٹا معرکہ نہیں ہے جبکہ شادی کے لیے بلوغت کی شرط اس لیے رکھی گئی ہے کہ بیویاں عام طور پر ہتھ چھٹ ہوتی ہیں اور نابالغ شوہر کو آسانی سے زدو کوب بھی کر سکتی ہیں حتیٰ کہ کئی امریکی صدور کے بارے میں بھی یہ حقائق موجود ہیں کہ وہ بیوی سے مار کھایا کرتے تھے تاہم یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ان کی بلوغت میں کوئی کمی رہ گئی ہو۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
تحریک انصاف کا مقصد
سول وار کرانا ہے: مرتضیٰ وہاب
ترجمان و مشیر حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کا مقصد سول وار کرانا ہے‘‘ حالانکہ اتحادی جماعتیں پہلے ہی نہایت خلوص کے ساتھ اس کام پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ عام انتخابات میں ان کے ہاتھ کچھ نہیں آنے والا‘ اس لیے اس کے لیے یہ جماعتیں ہی کافی ہیں‘ پی ٹی آئی کو یہ زحمت اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ یہ اپنی حدود سے تجاوز اور اتحادی جماعتوں کے کام میں سراسر مداخلت سمجھا جائے گا جبکہ ساری جماعتوں کو اپنا کام پوری دلجمعی سے کرنے کی آزادی حاصل ہونی چاہیے تاکہ جمہوریت کی گاڑی چلتی رہے۔ آپ اگلے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں سید عامر سہیل کی پنجابی نظم
سنت کبیرا
سنت کبیرا یار صغیرا
اے یاقوت دا حجرہ تیرا
بلھے شاہ دا مجرا تیرا
کون پریتاں گلمے پاوے
بلھے شاہ نوں چین نہ آوے
لمی زلفوں زلف عشا دی
فجروں فجر امامت کریے
باہمن عشق نشے دا ٹھوٹا
کونجاں وانگ ملامت کریے
اکھاں وچ سولی دا نقشہ
اُٹھ اُٹھ یار محمد بخشا
اج دی شام تے اج دا روزہ
بدلاں وچ افطار کراں گے
جیوندیا ں مردیاں آساں لے کے
سورج وچ وچکار کراں گے
ویکھ کے تیری تخت نشینی
ڈل ڈل پیندی رات کمینی
ہفت ا سمان تے ہفت ولایت
چودہ طبق شکار کراں گے
تیرے مکھ دا میلہ لگیا
رشماں دا بیوپار کراں گے
تینوں شیخ الشرم چ رکھئے
یا اکھاں دے حرم چ رکھئے
توں امبراں تو لتھی چٹھی
مٹی جگ تے میں وی مٹی
٭...٭...٭
سرگی دی حمد
ہنجولال تے چانن چٹا
سرگی دی درگاہ
تیرے ناں دی چھانویں بہ کے
کریے اکھ سواہ
توں لعلاں نوں ککھ چوں جمیا
بدل بھُلے راہ
راہواں اندر سو سو لیکاں
مرشد یار پناہ
چل دلڑے وچ جھاتی پائیے
چم چم بھری کپاہ
ناں کوئی ساڈی مرضی دوجی
ناں کوئی ساڈی چاہ
آ اتوار گلابی کریے
آ چھنکار شرابی
آ گلیاں وچ رڑھ رڑھ تریے
آ پھڑیے مرغابی
آ چھنکایئے روح وچ حسرت
ہسیے لابی لابی
کوریڈوراں وچ دکھ سٹیے
ٹیرس تے بے خوابی
آج کا مقطع
کچھ اِس زمیں پہ اندھیرے ہیں آرزو کے ظفرؔ
کچھ آسماں پہ وہ ماہِ مبیں نہیں آتا