"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اور سیالکوٹ سے محمد کیفی

عمران خان کی پوری سیاست انتشار
اور ملک دشمنی پر مبنی ہے: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی پوری سیاست انتشار اور ملک دشمنی پر مبنی ہے‘‘ حالانکہ ان دونوں کے ساتھ ساتھ کچھ اور چیزوں کی بھی گنجائش رکھنی چاہیے جیسے جائیدادیں اور اثاثے بنانا، پیسہ بیرونِ ملک بھیجنا، سرکاری عہدوں پر اپنے بندے بھرتی کرانا وغیرہ، کیونکہ اس طرح ایک طرح کی ورائٹی کا بھی احساس ہوتا ہے اور تنگ نظری کے طعنے سے بھی بچا جا سکتا ہے، اور جہاں تک ملک دشمنی کا تعلق ہے تو اس سے بڑی دشمنی اور کیا ہو سکتی ہے کہ انہوں نے باقی ساری جماعتوں کو آگے لگا رکھا ہے اور آئندہ الیکشن میں کسی اور کی کامیابی کا امکان ہی ختم کر دیا ہے ا ور صرف پیچ و تاب کھانا ہی ان کی قسمت میں رہ گیا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
پی ڈی ایم،پی پی پی اور پی ٹی آئی
کی سیاست پانی میں مدھانی ہے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم،پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست پانی میں مدھانی ہے‘‘ جو پانی کے ساتھ بھی زیادتی ہے اور مدھانی کے ساتھ بھی بلکہ مدھانی کے ساتھ تو یہ ایک کھلا مذاق ہے کیونکہ مدھانی دہی یا جمے ہوئے دودھ میں ڈالی جاتی ہے تاکہ مکھن نکالا جا سکے؛ اگرچہ اس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہیں ہوتا بلکہ لسّی کی لسّی اور مکھن کا مکھن ہوتا ہے، جبکہ مکھن کھانے کے علاوہ لگانے کے بھی کام آتا ہے جس سے گھی بھی بنتا ہے اور جسے نکالنے کے لیے انگلیوں کو ٹیڑھا کرنا پڑتا ہے اور جو اکثر جانوروں کو ہضم نہیں ہوتا۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران نے ہمیشہ اپوزیشن کے خلاف
انتقامی کارروائیاں کیں: ایاز صادق
وفاقی وزیر اقتصادی امور، سابق سپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے ہمیشہ اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیاں کیں‘‘ حالانکہ اپوزیشن کے خلاف دوسری اور سیدھی سیدھی کارروائیاں بھی ہو سکتی تھیں اور جس کی پوری پوری گنجائش موجود تھی اور اب بھی کرپشن کا شور مچا مچا کر لوگوں کو اکٹھا کر لیا اور عوام کی دیرینہ وابستگیاں ختم کر دیں حالانکہ عوام نے کرپشن کو کبھی غلط اور ناجائز نہیں سمجھا اور ہر بار انہی جماعتوں اور لیڈروں کو ووٹ دیتے رہے جن پر سب سے زیادہ الزامات لگائے گئے۔ آپ اگلے روز سعودی عرب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
حکومت عوام کی خدمت
کے لیے پُرعزم ہے: وزیر صنعت
پنجاب کے نگران وزیر برائے صنعت و تجارت ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ ''حکومت عوام کی خدمت کے لیے پُرعزم ہے‘‘ جبکہ خدمت تو بہت دور کی بات ہے اس لیے ہم صرف پُرعزم ہونے پر ہی اکتفا کیے ہوئے ہیں، نیز اس سے بڑی عوام کی خدمت اور کیا ہو سکتی ہے کہ اپنی مقررہ میعاد ختم ہو جانے کے باوجود ہم عزم سے اس قدر پُر ہیں کہ باقاعدہ چھلکنے لگے ہیں؛ اگرچہ ہمارے سروں پر تلوار بھی لٹک رہی ہے اور کسی وقت بھی بوریا بستر گول کیا جا سکتا ہے اور بھرپور عزم سمیت ہمیں گھر بھیجا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آبا دمیں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب اور میڈیا سے بات کر رہے تھے۔
محبت میں بے عزتی برداشت
نہ کریں: ہاجرہ یامین
معروف اداکارہ ہاجرہ یامین نے کہا ہے کہ ''محبت میں بے عزتی برداشت نہ کریں‘‘ کیونکہ بے عزتی جب دیگر کئی معاملات میں برداشت کی جا سکتی ہے تو محبت کواس سے الگ ہی رکھنا چاہیے جبکہ بے عزتی پر محبوب کو اینٹ کا جواب پتھر سے بھی دیا جا سکتا ہے اور دیا جانا چاہیے اور کسی اور طرف اپنی توجہ مبذول کر لینی چاہیے، اول تو اس کی جب ایک بار اچھی طرح سے طبیعت صاف کر دی جائے تو وہ دوبارہ ایسا کرنے کی جسارت نہیں کرتا اور سب کے لیے یہی نسخۂ کیمیا اور تیر بہدف ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں سیالکوٹ سے محمود کیفی کی غزل:
دریا بھی نہیں خواب میں صحرا بھی نہیں ہے
سیراب نہیں دل تو یہ پیاسا بھی نہیں ہے
مایوسی ہی اچھی ہے نہ خوش فہمی زیادہ
یہ وقت برا بھی نہیں اچھا بھی نہیں ہے
تم نفع و نقصان سے آگے اسے سوچو
اک پھول نہیں وہ تو وہ کانٹا بھی نہیں ہے
جو چاہو بنا لاؤ کہانی کوئی اس پر
اس کو تو کسی شخص نے دیکھا بھی نہیں ہے
پانی کی طرح جیسے بہایا گیا اس کو
سستا نہیں یہ خون تو مہنگا بھی نہیں ہے
کوشش تو بہت کی ہے مگر بات ہماری
بہرہ بھی نہیں اور وہ سنتا بھی نہیں ہے
یہ شخص عجب شخص ہے شاعر ترا کیفیؔ
محفل کا بھی خوگر نہیں تنہا بھی نہیں ہے
آج کا مقطع
ایک چیز جو اپنی رسائی سے باہر ہے کہیں ظفرؔ
سچ پوچھو تو اس کی ہمیں ضرورت بہت زیادہ ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں