نئی سیاسی جماعت کا مقصد معاشرتی
تقسیم کو ختم کرنا ہے: جہانگیر ترین
سینئر سیاست دان جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ''نئی سیاسی جماعت کا مقصد معاشرتی تقسیم کو ختم کرنا ہے‘‘ کیونکہ اگر معاشرہ ہی ختم ہو گیا تو اس کی تقسیم‘ ہینگ لگے نہ پھٹکڑی‘ اپنے آپ ہی ختم ہو جائے گی اور ہم فساد کی جڑ ہی کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور ظاہر ہے کہ یہ معاشرتی تقسیم مخالفین کی پیدا کردہ ہے‘ لہٰذا اس بے چینی کا مناسب بندوبست بھی کیا جا رہا ہے اور ان کی جگہ خانہ پُری ہم ہی کریں گے؛ اگرچہ عوام کا کوئی اعتبار نہیں ہے کہ اُن کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، اس لیے ان کی طبیعت کی درستی بھی بے حد ضروری ہو گئی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں اپنی نئی سیاسی جماعت 'استحکام پاکستان پارٹی‘ کی بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
زرداری سے بھائیوں جیسے تعلقات‘ میسج کیا
50 ارب فوری دیں‘ضرورت ہے : وزیر خزانہ
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''زرداری صاحب سے بھائیوں جیسے تعلقات ہیں‘ میسج کیا کہ 50ارب فوری دیں‘ مجھے ضرورت ہے ‘‘ اور وہ بھجوانے کی تیاری بھی کر رہے ہوں گے کیونکہ یہ حقیر رقم ان کے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے‘ اپنی نیک کمائی میں سے اتنی تو وہ زکوٰۃ‘ خیرات بھی نکال سکتے ہیں؛ اگرچہ ہمارے قائد بھی کچھ کم مالدار نہیں ہیں لیکن چونکہ ان کے آگے دستِ سوال دراز نہیں کر سکتا؛ اگرچہ وہ بھی خاصے خوشحال اور لاتعداد اثاثوں کے مالک ہیں‘ چشم بددور۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی سے روح نکل گئی‘ بت
باقی رہ گیا ہے: مریم اورنگزیب
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی سے روح نکل گئی‘ بت باقی رہ گیا ہے‘‘ اور ہم بت شکن ہونے کے ناتے اپنا فریضہ ہر طرح سے ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؛ تاہم اس روح کا بھی کوئی اعتبار نہیں ہے کہ کہیں وہ بدروح بن کر نیندیں حرام کرنا شروع نہ کر دے اس لیے جہاں تک ممکن ہوا‘ الیکشن کے انعقاد کو لٹکائے رکھیں گے کیونکہ عوام کو حکومت کے کارنامے ابھی اچھی طرح سے یاد ہیں جبکہ روحیں تنگ آ کر بھوت بھی بن جایا کرتی ہیں جن کے قلع قمع کے لیے عامل حضرات کی خدمات حاصل کرنا پڑیں گی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
پرانے انڈے نئی ٹوکری میں ڈالنے
سے استحکام نہیں آ سکتا:سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''پرانے انڈے نئی ٹوکری میں ڈالنے سے استحکام نہیں آ سکتا‘‘ کیونکہ اس کے لیے انڈے بھی نئے ہونا چاہئیں کہ پرانے انڈوں سے نہ تو آملیٹ بن سکتا ہے اور نہ ہی ان سے چوزے نکل سکتے ہیں اور یہ صرف بعض بیکریوں میں کھپ سکتے ہیں جبکہ مطلوبہ انڈے حاصل کرنے کے لیے ایک مرغی خانہ ہی کافی ہے جس سے استفادہ کیا جا سکتا ہے جبکہ مرغیاں کڑ کڑ بھی وہیں کرتی ہیں اور انڈے بھی وہیں دیتی ہیں اس لیے حکومت نے اگر پرانے انڈے ہی استعمال کرنا ہیں تو ان کے لیے ٹوکری بھی پرانی ہی ہونی چاہئے۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا پر ایک ٹویٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
نواز شریف وزیراعظم بنیں گے
تو قومی مسائل ختم ہوں گے: محمد زبیر
مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ''نواز شریف وزیراعظم بنیں گے تو قومی مسائل ختم ہوں گے ‘‘ کیونکہ یہ مسائل پیدا بھی انہی کی ادوار میں ہوئے تھے اس لیے انہیں ختم بھی وہی کریں گے بلکہ ساتھ ساتھ نئے مسائل بھی پیدا کریں گے تاکہ ایک بار پھر وزیراعظم بن کر انہیں ختم کر سکیں، اس طرح مختلف ریکارڈز بنتے اور ٹوٹتے رہیں گے حتیٰ کہ کئی مسائل جو ان کی لندن میں موجودگی کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں‘ وہ انہیں بھی وزیراعظم بن کر ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں:
ایں سعادت بزور بازو نیست
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ
آپ اگلے روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
آخر کوئی پانی کہ ہوا ہے مرا ہونا
اتنے بڑے اس شہر میں کیا ہے مرا ہونا
کیا میرے نہ ہونے کی گواہی نہیں کافی
اُس شوخ کو بھی بھول گیا ہے مرا ہونا
لگتا ہے جسے شوق سے سنتا نہیں کوئی
اُکھڑی ہوئی سی میری صدا ہے مرا ہونا
ہوں میں تو مجھے خود بھی یقیں کیوں نہیں آتا
جیسے کوئی ہونے سے جُدا ہے مرا ہونا
اس کا بھی ابھی فیصلہ ہونا ہے کہ آخر
کیسا ہوں میں‘ اچھا کہ بُرا ہے مرا ہونا
دیتا ہوں سنائی نہ ہی پڑتا ہوں دکھائی
مجھ میں ہی کہیں جا کے چھپا ہے مرا ہونا
قیمت بھی لگاتا ہے کوئی دیکھیے اس کی
کب سے سرِ بازار پڑا ہے مرا ہونا
رُک سا گیا ہے یوں مرے ہونے کا تماشا
عرصے سے گھٹا ہے نہ بڑھا ہے مرا ہونا
مانو کہ نہ مانو‘ ظفرؔ‘ اک حشر کی صورت
اندر ہی مرے کوئی بپا ہے مرا ہونا
آج کا مطلع
خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے
یہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے