نیب جیسا ادارہ ہوگا تو ملک ترقی
نہیں کرے گا: شاہد خاقان
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''نیب جیسا ادارہ ہوگا تو ملک ترقی نہیں کرے گا‘‘ جبکہ ہمارے قائد نے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ تیز رفتار ترقی کرپشن کے بغیر نہیں ہو سکتی جبکہ یہ ادارہ کرپشن یعنی ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ احتساب سے نہ صرف شرفا کی پگڑیاں اچھلتی ہیں بلکہ ان پگڑیوں میں چھپے پیسے بھی نکل آتے ہیں۔ اگرچہ کرپشن اب بھی عام ہے لیکن اتنی نہیں جتنی تیز رفتار ترقی کے لیے ضروری اور درکار ہوتی ہے جبکہ ایک عرصے سے شرفا اس کے ہاتھوں سخت پریشانی کا شکار ہو رہے تھے؛ تاہم اب اس کا کافی علاج قانون میں ترمیم سے کر دیا گیا ہے۔ آپ اگلے روزاحتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک اب کسی کی خواہش پر نہیں‘ آئین
اور جمہوریت پر چلے گا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ملک اب کسی کی خواہش پر نہیں‘ آئین اور جمہوریت پر چلے گا‘‘ کیونکہ یہ آئین اور جمہوریت کے بغیر کافی چل چکا ہے اس لیے آئین اور جمہوریت کو بھی ملک چلانے کا موقع دینا چاہئے کیونکہ یہ اگر آئین اور جمہوریت کے بغیر مزید چلتا رہا تو ان کیلئے کوئی اور مصروفیات تلاش کرنا پڑیں گی۔ اگرچہ ان دونوں کا پہلے ہی دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں ملتا اور ملک ان کے بغیر ہی خراماں خراماں چل رہا ہے اور جس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ ملک کسی تھکاوٹ کا شکار بھی نہیں ہوتا‘ اس لیے جب تک یہ چلتا ہے‘ اسے اسی طرح چلتے رہنا چاہئے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عوام بلے پر کراس لگا کر ان کی
سیاست کو دفن کر دیں گے: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''عوام بلے پر کراس لگا کر ان کی سیاست کو دفن کر دیں گے‘‘ لیکن خطرہ یہی ہے کہ وہ بلے پر کراس کے بجائے مہر لگا کر اپنی سادگی کا ایک اور ثبوت نہ فراہم کر دیں جبکہ ان کے لیے بلے کا ذکر ہی کافی ہے اور ایسا ہوتا نظر بھی آتا ہے اس لیے الیکشن کا حتمی فیصلہ نہیں کیا جا رہا، کیونکہ ہم وہ الیکشن کرائیں گے ہی نہیں جس میں شکست کا خطرہ موجود ہو۔ اگرچہ اس سلسلے میں کافی پکڑ دھکڑ کر لی گئی ہے جن میں غیرمتعلقہ عوام بھی شامل ہیں، لیکن اتنے نہیں کہ شکست کا خطرہ ٹالا جا سکے، اس لیے کم از کم 80فیصد افراد کو پکڑنا ضروری ہے تاکہ مثبت نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ آپ اگلے روز پنجاب یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
پاکستان پیپلزپارٹی غریبوں اور
مظلوموں کی جماعت ہے: منیر واہگہ
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما منیر قمر واہگہ نے کہا ہے کہ ''پیپلزپارٹی غریبوں اور مظلوموں کی جماعت ہے‘‘ جبکہ اس میں ایک سے بڑھ کر ایک غریب اور مظلوم لیڈر شامل ہے جیسا کہ گیلانی صاحب‘ جن کو توہین عدالت میں سزا دی گئی تھی اور زرداری صاحب‘ ایک طویل مدت تک جنہوں نے جیل کاٹی جبکہ اس کے علاوہ بے شمار رہنمائوں کی غربت کی بھی ایک الگ داستانِ بدنصیبی ہے اور اسی لیے عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار یہ تمام رہنما محض عوام کی خدمت کے لیے جمع ہوئے ہیں اور انہوں نے عوامی خدمت کے جو ریکارڈز قائم کیے ہیں‘ ان کا ایک زمانہ گواہ و معترف ہے۔ آپ اگلے روز دیگر رہنمائوں کے ہمراہ شیخوپورہ میں ایک جریدے کے فورم سے گفتگو کر رہے تھے۔
میں شوہر کی کھانا پکانے کی صلاحیتوں
سے متاثر ہوں: صنم جنگ
اداکارہ صنم جنگ نے کہا ہے کہ '' میں شوہر کی کھانا پکانے کی صلاحیتوں سے بے حد متاثر ہوں‘‘ اور اگر وہ چاہتے ہیں کہ میں ان کی مزید صلاحیتوں کا بھی اعتراف کروں تو انہیں کپڑے اور برتن دھونے اور گھر کی صفائی میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا چاہئے جس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ملازمین وغیرہ سے خلاصی اور بچت ہو گی اس لیے رفتہ رفتہ ان تمام شعبوں میں اپنے کمالات دکھانے کا ارادہ کرنا چاہئے کہ یہ کفایت شعاری کا بھی زبردست تقاضا ہے اورکمر توڑ مہنگائی کے اس زمانے میں ہر طرح کی بچت کو شعار بنانا چاہئے جس میں ان کا تعاون بے حد ضروری ہے۔ آپ اگلے روز انسٹاگرام پر ایک سٹوری شیئر کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں جواد شیخ کی غزل:
ذرا سی بات پہ نم دیدہ ہوا کرتے تھے
ہم بھی کیا سادہ و پیچیدہ ہوا کرتے تھے
اب ہمیں دیکھ کے لگتا تو نہیں ہے لیکن
ہم کبھی اُس کے پسندیدہ ہوا کرتے تھے
تُو نے کس موج میں یہ حال کیا ہے اپنا
لوگ کیا کیا ترے گرویدہ ہوا کرتے تھے
تجھ سے پہلے بھی مرے راز تھے اک شخص کے پاس
فرق اتنا ہے کہ پوشیدہ ہوا کرتے تھے
صاحب الرائے کہاں اتنے بہم تھے پہلے
یہ چنیدہ تو بہت چیدہ ہوا کرتے تھے
عکس بندی کی ہوس ان میں کہاں سے آئی؟
مہرباں ہاتھ تو نادیدہ ہوا کرتے تھے
اُن دنوں اتنے وسائل نہیں ہوتے تھے مگر
پھر بھی کچھ لوگ جہاں دیدہ ہوا کرتے تھے
آج کا مقطع
جو نئی طرز و روش مجھ کو دکھاتے ہو ظفرؔ
یہ تو میری جان سب کچھ ہے مرا دیکھا ہوا