"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور قمر رضا شہزاد

سمندری طوفان سے نمٹنے
کی تیاریاں کر لی ہیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''ہم نے سمندری طوفان سے نمٹنے کی تیاریاں کر لی ہیں‘‘اگرچہ مخالفین کے طوفان کی بھی کافی تیاری کر رکھی تھی لیکن وہ کسی صورت تھمتا نظر نہیں آتا۔ اسی لیے الیکشن کمیشن کی رضا مندی اور تیاری کے باوجود ہم الیکشن کیلئے کوئی کمٹمنٹ کرنے پر آمادہ نہیں ہوئے کیونکہ جتنا علاج ہم نے ان کا کیا ہے اتنا ہی عوام کا بھی کرنا چاہئے کیونکہ ووٹ تو عوام ہی نے ڈالنا ہے اس لیے صحیح بندوبست یہ ہے کہ الیکشن کرانے کے بجائے ٹال مٹول کا طریقہ اختیار کیا جائے تاکہ عوام کی تیاریاں دھری کی دھری ہی رہ جائیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کر رہے تھے۔
اداروں کے ساتھ ٹکرائو کی سیاست
نہیں کریں گے: فیاض چوہان
سابق صوبائی وزیر اور استحکام پاکستان پارٹی کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''ہم اداروں کے ساتھ ٹکرائو کی سیاست نہیں کریں گے‘‘کیونکہ یہ کام جتنا کر لیا ہے وہی کافی سے زیادہ تھا اور اس کا نتیجہ بھی بھگت لیا ہے ورنہ اچھی بھلی پارٹی کو کون چھوڑتا ہے اور اب نئی پارٹی میں شامل ہو کر بھی ایک طرح سے دانشمندی ہی کا مظاہرہ کیا ہے ورنہ یہ جتنے پانی میں ہے اس کا اندازہ ہم سے زیادہ اور کسے ہوگا اور جو بالکل ایسا ہی ہے کہ آسمان سے گرا‘ کھجور میں اٹکا جبکہ اس کھجور پہ رہنے اور نیچے اترنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار ِخیال کر رہے تھے۔
پارٹی ٹکٹ کارکردگی کی بنا پر ملیں گے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی، مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''پارٹی ٹکٹ کارکردگی کی بنا پر ملیں گے‘‘اگرچہ کارکردگی صرف ہم لیڈروں ہی کی ہوتی ہے جو لدے زمانے کو اچھی طرح سے معلوم ہے؛ تاہم کارکن بھی حسبِ توفیق کچھ دال دلیا کر ہی لیتے ہیں اور اس طرح ٹکٹ کے حقدار بھی ٹھہرتے ہیں اور اسے حصہ بقدر جثہ بھی کہہ سکتے ہیں کیونکہ یہ ہمارا مقابلہ کہاں کر سکتے ہیں یعنی:
چہ نسبت خاک را بہ عالم پاک
چنانچہ وہ منتخب ہو کر ہی اپنے جوہر دکھانے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
عدالت توشہ خانہ کیس میرٹ
پر حل ہونے دے: عطا تارڑ
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا ء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''عدالت توشہ خانہ کیس میرٹ پر حل ہونے دے‘‘ کیونکہ ہم عدالتوں سے زیادہ میرٹ کا خیال رکھتے ہیں اور ہم نے پی ٹی آئی کے لیڈروں، کارکنوں اور ان کے لواحقین کو جو پکڑا ہے تو میرٹ ہی پر پکڑا ہے جس سے ان کے مزاج کافی درست ہو گئے ہیں اور پارٹی چھوڑ کر استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں لیکن وہاں بھی انہیں کچھ نہیں ملے گا کیونکہ عوام ان پر بھی ادھار کھائے بیٹھے ہیں اور الیکشن میں بھی کچھ اچھے کی امید نہیں ہے کیونکہ جو پارٹی بے وفا لوگوں کو عہدے دیتی ہے اس کا اپنا انجام کچھ اچھا نہیں ہوتا اور وہ اس پارٹی کو لے کر بیٹھ جاتے ہیں اور ان کی حالت یہ ہو جاتی ہے کہ :
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم
نہ ادھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے
آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
شادی شدہ نہ ہوتے تو فواد خان
سے افیئر چلاتی: سونم باجوہ
سابق ایئر ہوسٹس اور بالی وُڈ کی پنجابی اداکارہ سونم باجوہ نے کہا ہے کہ ''شادی شدہ نہ ہوتے تو فواد خان سے افیئر چلاتی‘‘ کیونکہ شادی شدہ لوگوں کے ساتھ افیئر چلانا ویسے بھی ٹھیک نہیں رہتا کیونکہ یہ ان کے گھر والوں سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا اور سارا مزہ کرکرا ہو کر رہ جاتا ہے جبکہ بعض بیویاں اس قدر ہوشیار ہوتی ہیں کہ شوہر کے انداز دیکھ کر اپنے آپ ہی اندازہ لگا لیتی ہیں اور شوہر کی شامت آ جاتی ہے، اس لیے فواد خان کے لیے میرے جذبات کا یہی ثبوت کافی ہے کہ میں نے انہیں گھریلو تشدد سے بچایا ہوا ہے ورنہ اب تک نجانے کیا ہو چکا ہوتا۔ آپ اگلے روز ممبئی میں ایک پروگرام میں گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں قمر رضا شہزاد کا کلام:
جب اک چراغ سرِ شب جلانے لگتا ہوں
میں اپنے چاروں طرف جگمگانے لگتا ہوں
شکستہ ہوتے ہوئے دن کی کرچیاں چُن کر
میں ایک اور نیا دن بنانے لگتا ہوں
عدو کا خوف بھی کیا خوف ہے کہ بعض اوقات
میں اپنی تیغ ہوا میں چلانے لگتا ہوں
دعا بھی کرتا ہوں میں ڈوب جائے یہ دنیا
پھر ایک ناؤ بھی خود ہی بنانے لگتا ہوں
کوئی تو ہے جو مرا ہاتھ کھینچ لیتا ہے
میں جب بھی غار سے پتھر ہٹانے لگتا ہوں
مرا تو صرف یہی کام رہ گیا شہزادؔ
کہیں بھی آگ لگے میں بجھانے لگتا ہوں
٭......٭......٭
کسی پر اپنا کمال ظاہر نہیں کرے گا
ابھی وہ کوئی بھی چال ظاہر نہیں کرے گا
جلو میں لے کر چلے گا لشکر مگر عدو پر
وہ اپنا جاہ و جلال ظاہر نہیں کرے گا
اسے کبھی گفتگو کی مہلت نہیں ملے گی
جو آج بھی دل کا حال ظاہر نہیں کرے گا
یہ دل کہ شفاف آئینہ ہی سہی مگر اب
ترا مکمل جمال ظاہر نہیں کرے گا
اسے ہوئی ہے یہ پہلی پہلی شکست شہزادؔ
ابھی وہ اپنا ملال ظاہر نہیں کرے گا
آج کا مطلع
یوں بھی نہیں کہ دل میں کوئی غم نہیں رہا
یہ سلسلہ کچھ اتنا منظم نہیں رہا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں