آگے بڑھنے کیلئے احتساب کا
عمل بہت ضروری ہے: عطا اللہ تارڑ
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے قانون و داخلہ عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''آگے بڑھنے کے لیے احتساب کا عمل بہت ضروری ہے‘‘ بے شک اس میں جرم کا ثابت ہونا ناممکن ہے اور اسی لیے اس میں سزا یابی کا امکان بھی نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ نیب قوانین میں ترامیم کے بعد نیب ایکٹ بھی بالکل بے ضرر ہو چکا ہے تاہم تاریخیں بھگتنے کی پریشانی اور بدنامی اس قدر تکلیف دہ چیزیں ہیں کہ ایک شریف آدمی کیلئے یہی کافی ہوتا ہے اور وہ کم از کم آئندہ کرپشن وغیرہ کرنے سے پہلے سو دفعہ سوچے گا۔ اس لیے احتساب کے عمل کی افادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ یعنی:
ہر فرعونے را موسیٰ
آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
میئر کراچی کے انتخابات میں
لوگ کھل کر فروخت ہوئے: فیصل واوڈا
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ''میئر کراچی کے انتخاب میں لوگ کھل کر فروخت ہوئے‘‘ جو کہ چوری چھپے فروخت ہونے سے بدرجہا بہتر ہے اور سیاست میں سارے معاملات کھل کھلا کر ہی سرانجام پانے چاہئیں۔ اگرچہ پی ٹی آئی کے ارکان اس سے انکار کرتے ہیں لیکن ضرورتیں سب کچھ کروا لیتی ہیں اور ضرورت کے ہاتھوں مجبور ہو کر کوئی کچھ بھی کر سکتا ہے چونکہ پی ٹی آئی کے شرفا کے لیے کھل کھلا کر پیپلز پارٹی کو ووٹ دینا بہت مشکل تھا اس لیے اگر انہوں نے احتیاط کا راستہ اختیار کر لیا تو یہ بھی انسانی فطرت کے عین مطابق ہے اس لیے ہینگ لگی نہ پھٹکری اور رنگ بھی چوکھا آ لیا۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی متاثرین کیلئے ہمارے
دروازے کھلے ہیں: فردوس عاشق
استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ''پی ٹی آئی متاثرین کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں‘‘ کیونکہ انہی کے بل بوتے پر ہماری پارٹی منصۂ شہود پر آئی ہے ورنہ پارٹی بنانا ہمارے تو خواب و خیال ہی میں نہیں تھا۔ اب ہمارے ساتھ الیکشن میں عوام کیا سلوک کرتے ہیں‘ وہ ہمیں بھی اچھی طرح معلوم ہے‘ تاہم چونکہ ہم بہت پہلے ہی سے پی ٹی آئی متاثرین میں شامل تھے اس لیے نئے متاثرین کو ہمیں بھی اپنا ساتھی ہی سمجھنا چاہیے کیونکہ:
کند ہم جنس باہم جنس پرواز
کبوتر با کتوبر‘ باز با باز
آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
(ن) لیگ پاکستان کی خالق
جماعت ہے: اسد علی اشرف
(ن) لیگ کے رہنما اسد علی اشرف نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ پاکستان کی خالق جماعت ہے‘‘ کیونکہ میری اطلاعات کے مطابق بانیانِ پاکستان کا تعلق بھی (ن) لیگ ہی سے تھا اس لیے اسے پاکستان کی خالق جماعت کہا جا سکتا ہے اگرچہ وہ ان اوصافِ حمیدہ سے عاری تھے جو اس جماعت اور اس کے قائدین کا طرۂ امتیاز رہا ہے نیز اس کا ایک اور بڑا ثبوت یہ ہے کہ نواز شریف کو قائداعظم ثانی کہا جاتا ہے اور اگر کوئی اور نہیں کہتا تو کم از کم وہ اپنے آپ کو خود ایسا ضرور کہتے ہیں۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ذمہ داریاں نبھانے کے قابل
ہوں تو شادی کریں: تمنا بھاٹیہ
بالی وڈ اداکارہ تمنا بھاٹیہ نے کہا ہے کہ ''ذمہ داریاں نبھانے کے قابل ہوں تو شادی کریں‘‘ اس لیے شادی سے پہلے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ شوہر شادی کی ذمہ داریاں نبھانے کے قابل ہے بھی یا نہیں جس کا تعین کرنے کیلئے طویل غور و فکر سے گزرنا پڑتا ہے اور اگر ایک سے زیادہ آدمیوں کے معاملے میں یہ مرحلہ در پیش ہو تو ہو سکتا ہے شادی کی عمر ہی گزر جائے اور کسی ہم عمر بزرگ سے نباہ کرنا پڑے اور یہ بھی دیکھنے کا موقع نہیں ملتا کہ وہ حضرت بھی ذمہ داریوں کو نبھانے کے قابل ہیں یا نہیں ، اور اس بھی بندہ عمر عزیز سے گزر جائے۔ آپ اگلے روزبھارتی میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم
دوامِ وصل کا خواب
امڈتے دن کے ڈیروں میں
اندھیرے کی گھنی شاخوں
پرندوں کے بسیروں میں
تھکے بادل سے گرتے نام کے اندر
اترتی شام کے اندر
دوامِ وصل کا اک خواب ہے
جو سانس لیتا ہے
مہکتی سر زمینوں میں
مکانوں میں مکینوں میں
ترے میرے علاقوں میں
ہمارے عہد ناموں میں
لرزتے بادبانوں میں
کہیں دوری کے گیتوں میں
کہیں قربت کی تانوں میں
ازل سے تا ابد پھیلی ہوئی
اس چادرِ افلاک کے اندر
ردائے خاک کے اندر
ہماری نیند کی گلیوں میں
اپنی دھن بجاتا ہے
مکانِ عافیت کے بند دروازے گراتا ہے
آج کا مطلع
تقاضا ہو چکی ہے اور تمنا ہو رہا ہے
کہ سیدھا چاہتا ہوں اور الٹا ہو رہا ہے