نوازشریف کے خلاف فیصلوں پر
نظرثانی ہونی چاہئے: وزیرِ اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کے خلاف فیصلوں پر نظرثانی ہونی چاہئے‘‘ کیونکہ نظر ثانی کا قانون اگر موجود ہے تو اس کا استعمال بھی ہونا چاہئے ورنہ ایسے ہی چیزیں پڑی پڑی بوسیدہ اور ناکارہ ہو جاتی ہیں۔ نیز جب تک فیصلوں پر نظرثانی نہ ہو‘ وہ واپس نہیں آ سکتے۔ اگرچہ واپس آنا ویسے بھی کافی مشکل نظر آتا ہے کیونکہ موجودہ سیاسی حالات میں واپس آکر وہ دوبارہ خطرے میں نہیں پڑنا چاہتے اور یہ مقام انہوں نے سالہا سال کی محنت سے کمایا ہے اور جب تک سیاسی فضا ساز گار اور خوشگوار نہیں ہو جاتی ان کو واپس آنا بھی نہیں چاہئے اور نہ ہی ان کے ڈاکٹروں کو انہیں واپسی کی اجازت دینی چاہئے۔ اول تو الیکشن ہوتے بھی نظر نہیں آتے‘ جو ان کی سربراہی میں ہی لڑے جانے ہیں کیونکہ قومی مفاد کا تقاضا بھی یہی ہے اور حالات کے بدلتے ہی انہیں واپس آ جانا چاہئے‘ بشرطیکہ حالات ان کی مرضی کے عین مطابق تبدیل ہو جائیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
آئی ایم ایف بورڈ چند روز میں قرض
کی منظوری دیدے گا: اکانومی واچ
پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین نے کہا ہے کہ ''آئی ایم بورڈ چند روز میں قرض کی منظوری دے دے گا‘‘ جبکہ معلوم ہوا ہے کہ قرض کی منظوی کی صورت میں حکومت باقاعدہ جشن منانے کا پروگرام بنا رہی ہے جس میں ایک دن کی سرکاری چھٹی‘ سرکاری عمارات پر چراغاں اور دیگر ایسے اقدامات کا اعلان کیا جائے گا، اور اب تک کی میری معلومات کے مطابق یہ قرض منظور ہونے میں چند روز ہی باقی ہیں جس کا میں خوشی سے اعلان کر رہا ہوں تو حکومت کو چاہیے کہ جشن کے سلسلے میں اپنی تیاریوں کا باقاعدہ اعلان کرے تاکہ وقت پر ان کا انعقاد کیا جا سکے۔ اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیئر (ر) اسلم خان اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
سسلین مافیا کہنے والے آہستہ آہستہ
بے نقاب ہو رہے: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''نوازشریف کو سسلین مافیا کہنے والے آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہے ہیں‘‘ لیکن ہمارے بارے میں ایسا نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ہم نے کوئی نقاب اوڑھا ہوا ہی نہیں اور بغیر نقاب کے ہی سب کچھ کر رہے ہیں‘ اس لیے بے نقاب ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور اگر ایک بار مزید اقتدار ملا تو دوبارہ بے نقاب ہی سب کچھ کریں گے جبکہ اس سائز کا نقاب ابھی تک بنا ہی نہیں اور دستیاب سبھی نقاب چھوٹے پڑ گئے ہیں؛ تاہم احتیاطاً فل سائز نقابوں کا آرڈر بھی دے دیا گیا ہے کیونکہ داشتہ آید بکار۔ آپ اگلے روز ٹائون شپ کمپلیکس میں ایک تقریبِ افتتاح سے خطاب کر رہے تھے۔
شادی کے بعد نام بدلنا ضروری نہیں: منشا پاشا
اداکارہ منشا پاشا نے کہا ہے کہ ''شادی کے بعد نام بدلنا ضروری نہیں‘‘ کیونکہ اگر ایسا کیا جائے تو کچھ کو بار بار نام بدلنا پڑے گا جبکہ بار بار نام بدلنا کوئی اچھی بات نہیں ہے اس لیے بہتر ہے کہ اسی نام سے کام چلایا جائے جس نام سے آپ معروف ہوں اور لوگوں کو بھی خواہ مخواہ زحمت اٹھانا پڑتی ہے اور بعض لوگ نئے نام سے پکارنے کے بجائے پرانے نام ہی سے پکارتے جاتے ہیں جبکہ اس مشکل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ایسے ہر موقع پر اخبار میں اشتہار دے کر وضاحت جاری کر دی جایا کرے کہ اب میں نے اپنا نام پھر سے تبدیل کر لیا ہے اور آئندہ مجھے اس تازہ اور نئے نام ہی سے پکارا جائے۔ آپ اگلے روز اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر اپنی تصاویر شیئر کر رہی تھیں۔
محبت میں سب نے مجھے دھوکا ہی دیا: شہناز گل
بھارتی اداکارہ شہناز گل نے کہا ہے کہ ''محبت میں سب نے مجھے دھوکا ہی دیا‘‘ اور اس آزمائش کے لیے میں نے کئی حضرات کو موقع بھی دیا لیکن جیسے وہ بھی مجھے دھوکا دینے پر ادھار کھائے بیٹھے تھے، حتیٰ کہ لوگوں کو آزماتے آزماتے عمر کے اس حصے میں پہنچ گئی ہوں کہ کوئی دھوکا بھی دینے پر تیار نہیں ہے حالانکہ میں دھوکا کھانے کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہوں جس کی ویسے بھی عادت پڑ چکی ہے لیکن اب کوئی ہے ہی نہیں کیونکہ دھوکا دینا کوئی مشکل کام نہیں ہے جبکہ میں نے کئی دھوکے بازوں کو ایک سے زیادہ بار بھی آزمایا ہے لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات۔ آپ اگلے روز نئی دہلی میں ایک انٹرویو دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
مشکل میں ہوں سوال اُٹھانے کے ساتھ ساتھ
کچھ پوچھتا بھی ہوں میں بتانے کے ساتھ ساتھ
ایک ایسا ہمسفر ہوں جو ہوتا ہے رات دن
آنے کے ساتھ ساتھ نہ جانے کے ساتھ ساتھ
دونوں ہی اب تو میری ضرورت ہی سر بسر
رکھتا ہوں اس کو یاد بھلانے کے ساتھ ساتھ
میری طرف جو دیکھو تو اس کا بھی رخ نہیں
چلتا نہیں ہوں میں بھی زمانے کے ساتھ ساتھ
گٹھڑی نئی بھی کوئی اُٹھاتا ہوں بار بار
میں ایک بوجھ سر سے گرانے کے ساتھ ساتھ
کافی نئی رکاوٹیں بھی ڈالتا ہوں میں
دیوار راستے سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ
چوروں کو بھاگنے میں بھی دیتا ہوں کچھ مدد
حد سے زیادہ شور مچانے کے ساتھ ساتھ
رہتا ہے اک طرح سے برابر مرا حساب
لکھتا بھی جا رہا ہوں مٹانے کے ساتھ ساتھ
کھو دیتا ہوں دوبارہ کہیں راہ میں ظفرؔ
ہر بار اس کو ڈھونڈ کے لانے کے ساتھ ساتھ
آج کا مطلع
میں زرد آگ نہ پانی کے سرد ڈر میں رہا
رہا تو سوئی ہوئی خاک کے خطر میں رہا