چیئرمین پی ٹی آئی کی الیکشن سے پہلے رہائی
کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے: نگران وزیراعظم
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ''چیئرمین پی ٹی آئی کی الیکشن سے قبل رہائی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے‘‘ جبکہ تشویش صرف اور صرف نواز شریف کی ہے جنہیں وطن واپسی پر گرفتار کرنے کا فیصلہ پولیس کو کرنا ہے جبکہ وہ پولیس میں مقبول ہی اتنے ہیں کہ وہ شاید انہیں گرفتار نہیں کرے گی جبکہ ہم پولیس کے کاموں میں دخل اندازی کے ویسے بھی قائل نہیں ہیں کیونکہ جمہوریت کا زمانہ ہے اور مختلف محکموں کو اپنی آزادی اور خود مختاری کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دینا ہوتے ہیں جبکہ ہمارا کام صرف نگرانی ہے اور جو ہم پورے تزک و احتشام کے ساتھ کر رہے ہیں اور جو سب کے سامنے ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اللہ کے بعد نوازشریف پر بھروسا رکھو: مریم نواز
سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی، مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''اللہ کے بعد نوازشریف پر بھروسا رکھو‘‘ کیونکہ ان کا بھی پہنچے ہوئے بندوں میں شمار ہوتا ہے اور وہ ساری اچھائیاں عوام کو اچھی طرح سے یاد ہیں جو اس ملک کے ساتھ روا رکھی گئی تھیں اور ان کے کارناموں کے مینار یہاں سے بھی نظر آ رہے ہیں جو لندن اور کئی دیگر ملکوں میں کھڑے کر رکھے ہیں اور جن سے ملک و قوم کا نام روشن ہوا۔ یہ کرشمہ کس طرح ہوا‘ اس کی آج تک کسی کو سمجھ نہیں آئی؛ چنانچہ اگر عوام نوازشریف پر بھروسا رکھیں تو وہ ان کی بھنور میں پھنسی نائو کو پار لگا سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں ایک جلسے سے خطاب کر رہی تھیں۔
اگر جنوری میں الیکشن نہ ہوئے
تو سڑکوں پر نکلیں گے: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''اگر جنوری میں الیکشن نہ ہوئے تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے‘‘ جس میں رکاوٹ صرف یہ ہوگی کہ سڑکیں سخت شکستہ حالی کا شکار ہیں‘ جگہ جگہ گڑھے اور کھڈے پڑے ہوئے ہیں جن پر نکلنا اپنے آپ کو زخمی کرنے کے مترادف ہے کیونکہ ان کی مرمت وغیرہ کے فنڈز دیگر فلاحی اور عوامی منصوبوں پر خرچ ہو چکے ہیں‘ اوپر سے بارشوں نے ان کا اور برا حال کر رکھا ہے، اس لیے سب سے پہلے کوشش یہ ہو گی کہ سڑکوں کی مرمت کا اہتمام کیا جائے جو کہ جنوری تک مکمل طور پر انجام پذیر ہو سکتا ہے، بصورتِ دیگر احتجاج کے لیے کوئی اور راستہ اختیار کریں گے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
خوشحالی کی لکیر صرف نوازشریف
کے ہاتھ میں ہے: حمزہ شہباز
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''خوشحالی کی لکیر صرف نواز شریف کے ہاتھ میں ہے‘‘ اور وہ خوشحالی آنکھوں کے بغیر بھی نظر آ رہی ہے جو اسی لکیر کے دم قدم سے ہے۔ اگرچہ میری اور دیگر احباب کی خوشحالی میں بھی کسی کو شک و شبہ نہیں ہو سکتا؛ تاہم ہماری خوشحالی ہاتھ کی کسی لکیر کی محتاج نہیں ہے اور ہم نے اس لکیر کے بغیر ہی خوشحالی کے جھنڈے گاڑ رکھے ہیں کیونکہ بقول شاعر :
محنت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا
جبکہ محنت میں بھی ہم نے دن رات ایک کر رکھا تھا اور یہ سب کے سامنے بھی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عوام 13اکتوبر کو شہبازشریف کے جلسے
ونڈیالہ دیال شاہ میں شرکت کریں: رانا تنویر
مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ''عوام 13اکتوبر کو شہبازشریف کے جلسہ ونڈیالہ دیال شاہ میں شرکت کریں‘‘ کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ عوام جلسوں میں شرکت سے گریز کر رہے ہیں، شاہدرہ کا جلسہ بھی خالی خالی اور برائے نام ہی سا تھا بلکہ کچھ احباب پر تو ایک جگہ آوازے بھی کسے گئے جو کوئی اچھی بات نہیں ہے؛ چنانچہ اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر جلسے سے پہلے عوام سے بھرپور اپیل کی جائے گی کہ وہ اس میں شرکت کریں اور نہ صرف شرکت کریں بلکہ پُرامن بھی رہیں کیونکہ آزاد قومیں امن و امان کا خصوصی خیال رکھتی ہیں۔ آپ اگلے روز شرقپور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ڈاکٹر نبیل احمد نبیلؔکی غزل:
جو کام تیرے فدا کار کرنا چاہتے ہیں
وہ میرے گھر ہی میں دیوار کرنا چاہتے ہیں
دکھائی دے جہاں ہر عکس‘ عکس کے برعکس
وہ ایسا آئینہ تیار کرنا چاہتے ہیں
یہ اُن کا مسئلہ ہے گو کہ یہ بھی جانتے ہیں
کہ جو بھی کام ہے بیکار کرنا چاہتے ہیں
یہ ایک دو ہیں جو اپنے نئے اصولوں سے
تمام شہر کو عیّار کرنا چاہتے ہیں
سو‘ چاہیے کہ ذرا خود بھی جائزہ لے لیں
اگر خبر کو وہ اخبار کرنا چاہتے ہیں
یہ اُن کا شیوۂ فکر و عمل بھی کیا ہے عجب
کریم کو بھی ستم گار کرنا چاہتے ہیں
یہ بات اُن کو یونہی تو سمجھ نہ آئے گی
سو‘ ہم قلم کو ہی تلوار کرنا چاہتے ہیں
نہ جانے ڈھائے گا کیا کیا قیامتیں وہ شخص
وہ جس کو صاحبِ کردار کرنا چاہتے ہیں
خبر نہیں کہ کہاں وہ فریب دے جائے
وہ جس کو قافلۂ سالار کرنا چاہتے ہیں
وہ چاہتے ہیں چلی جائے رونقِ بازار
سو‘ ہم بھی دشت کو بازار کرنا چاہتے ہیں
نبیلؔ شہر کے فتنہ گروں سے بچ کے چلو
یہ لوگ مجھ کو خطاکار کرنا چاہتے ہیں
آج کا مطلع
ابھی آنکھیں کھلی ہیں اور کیا کیا دیکھنے کو
مجھے پاگل کیا اس نے تماشا دیکھنے کو