بہترین انتخابی منشور کے ساتھ میدان
میں اتریں گے: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم بہترین انتخابی منشور کے ساتھ میدان میں اتریں گے‘‘ کیونکہ پہلے منشور میں عوام کو روٹی‘ کپڑا اور مکان دینے کا جو وعدہ کیا تھا وہ من و عن پورا ہو چکا ہے کیونکہ اب ملک میں کوئی بھی رات کو بھوکا نہیں سوتا اور کچھ نہ کچھ کھا کر ہی سوتا ہے جبکہ ملک بھر میں کوئی بھی برہنہ پھرتا نظر نہیں آتا اور سب نے کچھ نہ کچھ پہنا ہوا ہی ہوتا ہے، اس طرح سب کہیں نہ کہیں رہتے بھی ہیں؛ البتہ خانہ بدوشوں کو یہ سہولت بھی حاصل ہے کہ وہ اپنے گھر ساتھ ہی لیے پھرتے ہیں جنہیں تعمیر کرنے کے بجائے صرف کھڑا کرنا ہوتا ہے، اس لیے اب انتخابات میں ایک نئے اور بہترین منشور کے ساتھ اتریں گے۔ آپ اگلے روز نواب شاہ میں کارکنوں اور معززین سے ملاقات کر رہے تھے۔
نواز شریف کو ریلیف مل جائے گا
انتخاب لڑیں گے: خواجہ آصف
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''نواز شریف کو ریلیف مل جائے گا‘ انتخاب لڑیں گے‘‘ کیونکہ ریلیف دینے والی چیز ہوتی ہے اور اسے اپنے پاس رکھ کر اس کا کیا کیا جائے گا، جبکہ اپنے متعدد بیانات کی وجہ سے وہ ویسے بھی ریلیف کے حقدار ٹھہرتے ہیں جبکہ خاکسار سمیت کئی دیگر زعما بھی اس بارے امید افزا بیانات دیتے رہتے ہیں اور انہی یقین افروز بیانات کے سبب لندن سے ان کی واپسی بھی ممکن ہوئی ہے جبکہ ان کا چوتھی بار ملک کا وزیراعظم بننا ویسے بھی ضروری ہو چکا ہے اور یہ ایک ایسی ملکی ضرورت ہے کہ جسے اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک انٹرویو کے دوران اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
لیگی خواتین انتخابات میں بھرپور
کردار ادا کریں: چودھری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''لیگی خواتین انتخابات میں بھرپور کردار ادا کریں‘‘ کیونکہ مرد حضرات یہ کردار کافی حد تک ادا کر چکے ہیں اور یہ اُن کے آرام کا وقت ہے جس کا انہیں موقع ملنا چاہئے اور چونکہ گھر کے کام کاج بھی زیادہ تر وہی کیا کرتے ہیں اس لیے ان سے ڈبل ڈیوٹی نہیں لی جا سکتی جبکہ وہ گھریلو تشدد کی زد میں بھی آتے رہتے ہیں اور ہمیشہ ایک مظلومیت کی فضا میں رہتے ہیں اس لیے صلہ رحمی کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ان پر کام کا زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے۔ اس لیے خواتین سے میری خصوصی گزارش ہے کہ اب آرام طلبی کو ترک کریں اور کچھ کام بھی کر کے دکھائیں۔ آپ اگلے روز پارٹی کے شعبہ خواتین کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
(ن) لیگ کا منشور روایتی نہیں ہوگا: عرفان صدیقی
مسلم لیگ (ن) کی منشور کمیٹی کے صدر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ کا منشور روایتی نہیں ہوگا‘‘ حالانکہ یہ جماعت اپنی درخشندہ روایات پر سختی سے عمل پیرا ہونے میں یقین رکھتی ہے اور جن سے پوری دنیا اچھی طرح سے واقف بھی ہے اور منشور سازی کا یہ پہلا کام ہوگا جو روایات سے ہٹ کر ہوگا؛ تاہم ہماری اصل روایات جوں کی توں ہی رہیں گی اور ان پر پورے شواہد کے ساتھ عمل بھی ہوتا رہے گا جبکہ ویسے بھی ان روایات کو خود کار حیثیت بھی ہے یعنی اقتدار ملتا ہے تو تیز رفتار ترقی اور عوامی خدمت کی روایات اپنے آپ ہی عمل پیرا ہونے لگ جاتی ہیں اور کشتوں کے پُشتے لگ جایا کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز منشور کمیٹی کے ابتدائی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
ہیوی بائیک چلاتی ہوں تو لڑکے پیچھا کرتے ہیں: ثنا نواز
فلم سٹار ثنا نواز نے کہا ہے کہ ''جب میں ہیوی بائیک چلاتی ہوں تو لڑکے پیچھا کرتے ہیں‘‘ حالانکہ پیچھا کرنے کو ہیوی بائیک کے ساتھ مشروط نہیں کرنا چاہیے کیونکہ کا پیچھا کرنا اس وقت زیادہ اچھا لگتا ہے جب ہیوی بائیک کے بغیر ہوں کیونکہ بصورتِ دیگر انہیں خود بھی پیچھا کرنے کے لیے ہیوی بائیک کا سہارا لینا پڑتا ہے جبکہ ہر لڑکا ہیوی بائیک افورڈ بھی نہیں کر سکتا اور اس طرح وہ ان لڑکوں کی حق تلفی کا باعث بنتے ہیں جو ہیوی بائیک افورڈ نہیں کر سکتے جبکہ ہیوی بائیک پر پیچھا کرنا کسی حادثے کا باعث بھی بن سکتا ہے؛ اگرچہ میں اس دوران اپنی رفتار خاصی کم رکھتی ہوں۔ آپ اگلے روز ایک مزاحیہ پروگرام میں فلموں اور ڈراموں پر گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں چوک اعظم‘ لیہ سے آ منہ روشنی رشا کی شاعری:
خوابوں میں چھپی ہوں نہ کسی پیار میں گم ہوں
بیٹی ہوں میں اجداد کی دستار میں گم ہوں
چنوائی گئی تھی کبھی چاہت کی خطا میں
آ دیکھ ابھی تک اسی دیوار میں گم ہوں
لکھے نہ گئے جو کسی شاعر سے کسی طور
اک عمر سے شاید انہی اشعار میں گم ہوں
سسّی بھی نہیں‘ ہیر کے جیسی بھی نہیں ہوں
میں اپنی کہانی کے ہی کردار میں گم ہوں
میں رابعہ بصری سی رشاؔ حجرۂ دل میں
تخلیق کے سر بستہ سے اَسرار میں گم ہوں
٭......٭......٭
اب ترے گاؤں میں جاتے ہوئے گھبراتی ہوں میں
پیار کا رنگ جماتے ہوئے گھبراتی ہوں میں
تو انہیں سن کے پریشان نہ ہو جائے کہیں
تجھ کو دکھ اپنے سناتے ہوئے گھبراتی ہوں میں
ایسی الجھی ہوں ترے ہجر کی الجھن میں کہ اب
کسی وعدے کو نبھاتے ہوئے گھبراتی ہوں میں
شکل تیری مری آنکھوں میں نہ دیکھے دنیا
تجھ کو آنکھوں میں بساتے ہوئے گھبراتی ہوں میں
لوگ مرہم کی جگہ زخم لگاتے ہیں رشاؔ
اپنا احوال بتاتے ہوئے گھبراتی ہوں میں
آج کا مطلع
بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا
وہ محبت جسے برباد بھی خود میں نے کیا