الیکشن میں عوام سے سچ
بولوں گا: نواز شریف
سابق وزیراعظم اور قائد مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''الیکشن میں عوام سے سچ بولوں گا‘‘ اگرچہ یہ بہت مشکل کام ہے کیونکہ سیاسی بیانات کوسچ قرار نہیں دیا جا سکتا اور اس کی متعدد بار وضاحت ہو چکی جبکہ الیکشن سارے کا سارا سیاسی ہوتا ہے، اس لیے اس میں دیا گیا ہر بیان بھی لازمی طور پر سیاسی ہوگا؛ چنانچہ ایسا لگتا ہے کہ سچ بولنے کی خواہش حسرت بن کر ہی رہ جائے گی جبکہ سیاست ایک ایسا کام ہے کہ جس میں کوئی بھی سچ نہیں بولتا کیونکہ ا س کی بنیاد ہی جھوٹ پر رکھی گئی ہوتی ہے اس لیے اگر کوئی سچ بولے گا تو وہ مکمل طور پر غیر سیاسی ہو کر رہ جائے گا اور پھر اقتدار سنبھالنے اور حکومت میں آنے کا دروازہ بھی ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے گا۔ آپ اگلے روز پارٹی کے بورڈ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
میاں صاحبان کو پی آئی اے
خریدنے نہیں دیں گے: بلاول بھٹو
سابق وزیرخارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''میاں صاحبان کو پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے‘‘ کیونکہ اس پر سب سے پہلا حق ہمارا ہے جبکہ پی آئی اے کے امریکہ میں ہوٹل کی فروخت کی منظوری بھی ہمارے دورِ حکومت میں دی گئی تھی اور اس وقت سودا تقریباً طے ہو چکا تھا لیکن ایک سازش کے ذریعے وہ ڈیل ختم کر دی گئی اس لیے پی آئی اے پر سب سے پہلا حق ہمارا ہے جبکہ پی آئی اے میں سب سے زیادہ بھرتیاں بھی ہمارے دور میں ہوئی تھیں جس سے بے شمار افراد کو روزگار میسر آیا تھا۔آپ اگلے روز لوئر دیر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
نوشہرہ کی سات نشستیں جیت
کر دکھاؤں گا: پرویز خٹک
سابق وزیر اعلیٰ کے پی اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''میں نوشہرہ کی سات نشستیں جیت کر دکھاؤں گا‘‘ اور میں اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ ووٹ سارا کس پارٹی کا ہے اور اسی لیے میں اس سے ابھی تک الگ نہیں ہوا ہوں اور اپنی پارٹی میں اس کا نام بھی استعمال کر رہا ہوں کہ آخر ووٹر کچھ تو خیال کریں گے اور کچھ لوگوں نے اندر خانے وعدہ بھی کیا ہے جبکہ اصل اور ساری بات اندر خانے ہی کی ہوا کرتی ہے اس لیے یہ سات نشستیں اندر خانے جیت بھی چکا ہوں جبکہ دعویٰ کرنے پر کوئی پابندی بھی نہیں ہے اور اگر یہ سیٹیں جیت نہ بھی سکے تو اخلاقی جیت بہرحال ہماری ہی ہوگی جبکہ اصل جیت ہی اخلاقی جیت ہوا کرتی ہے۔ آپ اگلے روز پی ٹی آئی کے نوشہرہ میں ورکر کنونشن پر اپنا ردعمل دے رہے اور پارٹی میں شامل ہونے والے افراد سے گفتگو کر رہے تھے۔
قائد کے آنے سے مایوسیاں
ختم ہو گئی ہیں: شہباز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''قائد کے آنے سے مایوسیاں ختم ہو گئی ہیں‘‘ اگرچہ مایوسیوں کا ختم ہونا عوام کو کسی طرح بھی راس نہیں آ رہا کیونکہ انہیں اب مایوس رہنے کی عادت ہو چکی ہے اور اس سے وہ ایک اور طرح کی مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں؛ تاہم وہ تسلی رکھیں کیونکہ انتخابات کے بعد مایوسیوں کا ایک نیا دور شروع ہوگا اور عوام کی یہ کمی بھی پوری ہو جائے گی اس لیے انہیں چاہیے کہ اس وقت تک صبر و استقامت سے کام لیں اور اس وقت کا انتظار کریں جب وہ صحیح معنوں میں مایوس ہونا شروع ہو جائیں گے۔ آپ اگلے روز پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
2024ء میں لاڈلا نہیں
عوامی رائے چلے گی: پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ ''2024ء میں لاڈلا نہیں‘ عوامی رائے چلے گی‘‘ اور اگر عوام کا لاڈلا چل گیا تو دوسرے لاڈلوں کا کہیں نام و نشان تک نظر نہیں آئے گا جس کا کسی کو بھی احساس نہیں جبکہ اس خطرے کا احساس صرف اُن کو ہے جو اب بھی ہر قیمت پر انتخابات کو ملتوی کرانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے خطرے کی بو سونگھ لی ہے اور انہیں عوام کا طوفان ابھی سے نظر آ رہا ہے اس لیے دوسرے لاڈلے بھی تیار رہیں اور اگر الیکشن ہو گئے تو سب لاڈلوں کی امیدوں پر پانی پھر سکتا ہے۔
پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی
اگلے روز پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ، نثار کھوڑو اور شرجیل میمن ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں خالق آرزو کی غزل:
کیا مقدر میں لکھا ہے‘ کیا دیکھنا
جو بھی لکھا ہے اس سے سوا دیکھنا
اپنے اندر ہمیں ہی ہمیں پائو گے
ہو جو فرصت کبھی آئینہ دیکھنا
نہ بھی چاہو گے پھر بھی کھنچے آئو گے
ہاں محبت میں یہ مرتبہ دیکھنا
تم ہی روٹھے رہو‘ ہم مناتے رہیں
کب تلک یہ چلے سلسلہ دیکھنا
تم جفا کرتے کرتے ہی تھک جائو گے
ہم کریں گے نہ تم سے گلہ دیکھنا
بس ہمارا ہی دل تم سمجھنا اسے
جب کہیں بھی کوئی در کھلا دیکھنا
مثل میری نہ ٹھوکر لگانا اسے
کوئی پتھر جو راہ میں پڑا دیکھنا
منزلِ شب کا تنہا مسافر ہوں میں
کیسے پاتا ہوں روشن ضیا دیکھنا
دل سے نکلی ہوئی آرزو تھی میری
عرش تک بن گئی ہے دعا دیکھنا
آج کا مطلع
کبھی اول نظر آنا کبھی آخر ہونا
اور وقفوں سے مرا غائب و حاضر ہونا