"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں‘ متن ، ’’پنچم‘‘ اور مسعود احمد

پُرعزم ہیں‘ 8فروری عوام کی زندگیوں
میں بہتری لائے گا: نواز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پُرعزم ہیں‘ 8فروری عوام کی زندگیوں میں بہتری لائے گا‘‘ جبکہ بہتری سب سے پہلے تو حکمرانوں کی زندگیوں میں آتی ہے اس کے بعد اگر چاہے تو عوام کی زندگیوں میں بھی آ سکتی ہے کیونکہ یہ اس کی مرضی پر منحصر ہے اور یہ ہمیشہ سے اپنی مرضی ہی پر عمل کرتی آئی ہے جبکہ عوام کی گنتی شروع ہی سیاستدانوں سے ہوتی ہے جو الیکشن میں دھکے کھاتے پھرتے ہیں اور عوام اپنی دلچسپیوں میں مصروف رہتے ہیں اور خود الیکشن لڑنے سے دور رہ کر سیاستدانوں کی مشکلات کا تماشا دیکھتے رہتے ہیں جبکہ سیاستدانوں کی زندگیاں بہتر ہونے میں ہی عوام کی زندگیوں کی بہتری مضمر ہے‘ اس لیے وہ اپنی زندگی میں بہتری کا انتظار کر سکتے ہیں‘ آزمائش شرط ہے۔ آپ اگلے روز ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں پارلیمانی بورڈ کی صدارت کر رہے تھے۔
انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے‘
ابہام نہیں ہونا چاہیے: آصف زرداری
سابق صدرِ مملکت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے‘ ابہام نہیں ہونا چاہیے‘‘ اور یہ جو صاف شفاف انتخابات کا شورو غوغا مچا ہوا ہے اس پر کان دھرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ملکِ عزیز میں کبھی صاف شفاف انتخابات نہیں ہوئے ہیں جو ایک روایت کی صورت اختیار کر چکے ہیں‘ اور زندہ قومیں ہمیشہ اپنی روایات کو گلے سے لگا کر رکھتی ہیں اور اگر ملک میں کوئی اور شفاف چیز موجود ہی نہیں تو انتخابات کو اس میں ملوث کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ قدرت پاکستان اور اس کے عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرے۔ آپ اگلے روز پشاور میں گورنر خیبرپختونخوا سے ملاقات کر رہے تھے۔
اگلے وزیراعظم نواز شریف ہوں گے: نہال ہاشمی
(ن) لیگی رہنما نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ ''اگلے وزیراعظم نواز شریف ہوں گے‘‘ کیونکہ اقتدار کا حق مسلم لیگ (ن) ہی ادا کرتی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) اور ملکی ترقی لازم و ملزوم ہو چکی ہیں اور ملک (ن) لیگ کے بغیر ترقی کر ہی نہیں سکتا اور اس ترقی سے جو مسائل جنم لیتے ہیں‘ جو اقتدار کے ساتھ ہی شروع ہو جاتے ہیں‘ اُن پر بھی گہری نظر ہوتی ہے کہ اقتدار اور مسائل دونوں لازم و ملزوم ہو چکے ہیں جبکہ مسائل ہی کسی ملک کو چاق و چوبند رکھتے ہیں ورنہ سارا ملک سست الوجود ہو کر رہ جاتا ہے جبکہ ہم ملک کو توانا اور ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں اس لیے عوام اور مسائل دونوں کو ہماری جماعت کا شدت سے اقتدار میں آنے کا انتظار ہے۔ آپ اگلے روز ٹنڈو محمد خاں میں ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔
(ن) لیگ پنجاب میں (ق) لیگ کے سوا
کسی سے انتخابی اتحاد نہیں کرے گی: جاوید لطیف
(ن) لیگی رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ پنجاب میں (ق) لیگ کے سوا کسی سے انتخابی اتحاد نہیں کرے گی‘‘ اور صرف سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اکتفا کرے گی‘ نیز کوئی اور جماعت پنجاب میں (ن) لیگ کیساتھ اتحاد کرکے اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنا نہیں چاہتی حالانکہ زندگی کا اصل مزہ ہی اپنے آپ کو خطروں میں ڈالنا اور پھر ان کا مقابلہ کرنا ہے اور (ن) لیگ اس کے لیے بالکل تیار ہے اور وہ شاعر کے اس مقولے پر عمل کرنا چاہتی ہے کہ ؎
بے خطر کود پڑا آتشِ نمرود میں عشق
عقل ہے محوِ تماشائے لبِ بام ابھی
آپ اگلے روز شیخوپورہ میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
پنچم
پنجابی زبان کے سربر آوردہ ماہنامے کا یہ تازہ شمارہ ہے جو حسبِ معمول مقصود ثاقب کی ادارت میں شائع ہوا ہے اور یہ ایک ایسا جریدہ ہے جس کی وجہ سے صوبے میں پنجابی زبان کا بھرم قائم ہے جس کے لیے مقصود ثاقب دِلی داد و تحسین اور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ خوبصورت ٹائٹل کیساتھ یہ 329 صفحات پر مشتمل ہے۔ مندرجات ہی سے اس کے معیار کا اندازہ ہو جاتا ہے جو حرفِ آخر کی حیثیت رکھتا ہے جو کہ پنجاب کے سکولوں‘ کالجوں‘ اعلیٰ تعلیمی اداروں اور پبلک لائبریریوں کے لیے تسلیم شدہ ہے۔ افسانہ نگاروں میں فیاض باقر‘ عاطف حسین‘ محمود احمد قاضی‘ راشد جاوید احمد‘ حمید رازی و دیگران جبکہ شاعری میں نجم حسین‘ سید جاوید آصف‘ راجہ صادق اللہ‘ عرفان اسلم‘ طاہرہ کاظمی و دیگران‘ مضامین میں ظہیر الحسن شاہ‘ عرفان مجید و دیگران جن میں انگریزی اور دوسری زبانوں میں لکھے گئے مضامین اور کہانیوں کے تراجم بھی شامل ہیں۔ ان سب کے علاوہ آپ بیتیاں اور کتابوں پر تبصرے بھی موجود ہیں۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد
کس مٹی کے یار بنے ہو
رستہ تھے دیوار بنے ہو
دروازے پر بھاری پتھر
تم اندر سے غار بنے ہو
کیا ہے اس زنبیل میں آ خر
کیوں عمرو عیار بنے ہو
سو بیمار اکٹھے کر کے
صرف اور صرف انار بنے ہو
رگ رگ میں کیا برقی رو ہے
تم بجلی کے تار بنے ہو
خون کا رشتہ کیا رشتہ ہے
مفت میں رشتہ دار بنے ہو
ہم رستے میں کانٹوں جیسے
تم پھولوں کا ہار بنے ہو
مرضی تھی اس کوزہ گر کی
تم چاروناچار بنے ہو
رفتہ رفتہ کند چھری سے
دو دھاری تلوار بنے ہو
دریاؤں سے دوری کا دکھ
خشکی پر منجدھار بنے ہو
تم اپنے معیار سے گر کر
کس کس کا معیار بنے ہو
مشکل کیا ناممکن ہے یہ
عشق میں دنیا دار بنے ہو
آج کا مطلع
میں نے کب دعویٰ کیا تھا سر بسر باقی ہوں میں
پیش خدمت ہوں تمہارے جس قدر باقی ہوں میں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں