"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور خوشاب سے مستحسن جامی کی غزل

پارٹی کیلئے سب کی قربانی ہے
سب کو موقع ملے گا: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پارٹی کے لیے سب کی قربانی ہے‘ سب کو موقع ملے گا‘‘ اور چونکہ خاکسار کی قربانی سب سے زیادہ ہے اس لیے سب سے زیادہ موقع بھی خود کو دے رہے ہیں کیونکہ جو کچھ بھی کیا‘ پارٹی ہی کیلئے کیا؛ چنانچہ لندن میں بھی اب تک بہت سی پارٹی میٹنگیں ہو چکی ہیں اور اگر دیگر ممالک مثلاً سعودی عرب اور امریکہ وغیرہ میں اگر پارٹی میٹنگیں کرنا چاہیں تو اس کیلئے بھی دروازے کھلے ہیں جبکہ اس دفعہ مزید ممالک میں بھی یہ سہولت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ دنیا بھر میں کسی جگہ بھی پارٹی میٹنگ کیلئے کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔ آپ اگلے روز لاہور میں پارٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
ہم الیکشن میں اتر چکے ہیں‘ (ن) لیگ
نظر آ رہی ہے نہ پی ٹی آئی: بلاول بھٹو
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''ہم میدان میں اتر چکے ہیں لیکن نہ (ن) لیگ نظر آ رہی ہے نہ پی ٹی آئی‘‘ اور جس کا مطلب ہے کہ وہ ہمیں باری دینے کیلئے تیار ہیں اور اس کیلئے ہم ان کے شکر گزار ہیں چنانچہ ہم (ن) لیگ کواگلی باری دینے کیلئے تیار ہیں، اور ہو سکتا ہے کہ اس بار پی ٹی آئی بھی ان باریوں میں شریک اور شامل ہو جائے اس لیے مستقبل میں ایک باراسے بھی موقع دینا پڑے گا بشرطیکہ وہ اپنی باری لینے کیلئے اکیلے ہی نہ نکل پڑے جس صورت میں بہت گڑ بڑ ہو جائے گی اور ہو سکتا ہے کہ ایک طویل عرصے کیلئے باریوں کا یہ سسٹم ہی ختم ہو جائے اور ایک صحت مندانہ روایت اپنی موت آپ مر جائے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک کنونشن سے خطاب اور برطانوی ہائی کمشنر اور تاجروں سے ملاقات کر رہے تھے۔
پہلی بار سیاست میری سمجھ سے باہر ہے: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے ''پہلی بار سیاست میری سمجھ سے باہر ہے‘‘ حالانکہ چالیس روز کی چلہ کشی سے تمام طبق روشن ہو چکے ہیں اور خرد و دانش میں اضافہ ہونا چاہئے تھا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ نا سمجھی آخری بار ہو اور آئندہ کیلئے بھی سمجھ سے سیاست دور ہی رہے اور سارا کچھ نا سمجھی ہی کی حالت میں کرنا پڑے، اگرچہ جو بھی کچھ آج تک کیا جاتا رہا‘ اس کا بھی سمجھداری کیساتھ کوئی خاص تعلق نہیں تھا، اور شاید اس کی برکت سے گاڑی آج تک چلتی چلی آ رہی ہے۔ آپ اگلے روز انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سیاستدانوں کی طرح ججوں کے اثاثوں
کی بھی چھان بین ہونی چاہئے: خواجہ آصف
سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''سیاستدانوں کی طرح جج صاحبان کے اثاثوں کی بھی چھان بین ہونی چاہئے‘‘ البتہ ملک سے باہر واقع اثاثوں کی چھان بین کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی حتیٰ کہ ملک کے اندر موجود اثاثوں پر بھی کسی خاص کارروائی کا امکان نہیں ہے کیونکہ ان کے خلاف بھی کبھی کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ اس لیے اس مطالبے پر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور معاملہ چھان بین کی حد تک ہی رہتا ہے اور اس سے کسی کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا اور یہ سب کے اثاثے اسی طرح صحیح و سالم چلے آ رہے ہیں۔ آپ اگلے روز جسٹس مظاہر نقوی کے استعفے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
ملک کا بیڑہ غرق کرنے والے ووٹ
کیلئے دندنا رہے ہیں: پرویز خٹک
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے ''ملک کا بیڑہ غرق کرنے والے ووٹ کیلئے دندنا رہے ہیں‘‘ جبکہ ہم اپنا کام نہایت عاجزی سے سرانجام دے رہے ہیں اور ساتھ درخواست بھی کر رہے ہیں کہ ماضی کی کار گزاریوں سے درگزر کیا جائے کیونکہ انسان خطا کا پتلا ہے اور آئندہ ایسی کسی شکایت کا موقع نہیں دیں گے؛ اگرچہ ووٹراعتبار نہیں کر رہے تاہم اپنی گزارشات کے لیے عرض گزاری کرتے رہتے ہیں۔ آپ اگلے روز نوشہرہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں خوشاب سے مستحسن جامی کی یہ غزل:
میری سمت لطف کی اک نظر نہیں کر سکا
کوئی معجزہ میرا جادوگر نہیں کر سکا
میرے خال و خد نہ بدل سکا ترا آئینہ
مجھے خوبرو کوئی نقش گر نہیں کر سکا
میرے سامنے میرے سب سپاہی کٹے مگر
میں قبیلے والوں کو کچھ خبر نہیں کر سکا
مجھے منزلوں کی تلاش تھی سو میں چل پڑا
ترا انتظار میں عمر بھر نہیں کر سکا
ترے قرب کا جو خمار ہے اسے میں تو کیا
اسے آج تک کوئی مختصر نہیں کر سکا
میری عمر بھر کی ریاضتیں ہوئیں رائیگاں
مجھے آشکار تُو وقت پر نہیں سکا
کوئی فلسفی نہیں بولتا ترے سامنے
تیرا سامنا کوئی نامور نہیں کر سکا
مجھے خامشی کی عطا ہوئیں کئی نعمتیں
اسی واسطے بھی میں شور شر نہیں کر سکا
مرے پائوں باندھے ہیں سلسلۂ خیال نے
تیری سمت جانِ سخن سفر نہیں کر سکا
میں عدو سے کوئی گلہ کروں بھی تو کس لیے
میں تو دوستوں کے بھی دل میں گھر نہیں کر سکا
آج کا مقطع
یہاں کسی کو بھی کچھ حسبِ آرزو نہ ملا
کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تُو نہ ملا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں