کے پی ٹی، پورٹ قاسم پر بد انتظامی، 7ارب روپے کا نقصان

 کے پی ٹی، پورٹ قاسم پر بد انتظامی، 7ارب روپے کا نقصان

تیل بردار جہازوں کو برتھ ملنے میں تاخیر تشویشناک،آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن

کراچی(رپورٹ:مظہر علی رضا)کراچی کی بندرگاہوں کے پی ٹی اور پورٹ قاسم پر ناقص منصوبہ بندی کے باعث تیل بردار جہازوں کو برتھ کے حصول میں تاخیر کے باعث گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران ڈیمرج کی مد میں7ارب روپے کے بھاری مالی نقصان کا انکشاف ہوا ہے ۔آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان(او ایم اے پی)کے چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر الیاس فاضل کے مطابق بندرگاہوں پر ناقص انتظام کاری کے باعث تیل بردار جہازوں کو درپیش مشکلات کے باعث نہ صرف انڈسٹری کو مالی نقصان ہورہا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی بھی متاثر ہوسکتی ہے ،علاوہ ازیں بندرگاہ اور اطراف میں آئل ٹینکرز کا رش لگ جاتا ہے جو کسی بھی ناگہانی حادثے کا باعث بن سکتا ہے ،بندرگاہوں کے اطراف سڑکوں کی حالت زار بھی انتہائی خراب ہے اور آئل ٹینکرز کے ساتھ دیگر مال بردار گاڑیوں کو بھی یہاں سے آنے جانے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔انہوں نے حکومت سندھ اوربندرگاہوں کی انتظامیہ سے ان مسائل کے حل کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس ضمن میںاو ایم اے پی کی جانب سے وزارت بحری امور اور وزارت توانائی کو ارسال کیے گئے ایک خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بندرگاہوں پر خام تیل اور پٹرولیم مصنوعات لے کر آنے والے جہازوں کو برتھ کے حصول میں غیر معمولی تاخیر کا سامنا ہے ۔او ایم اے پی کے مطابق یکم مارچ2020تا 26جولائی2021کے دوران کے پی ٹی اور پورٹ قاسم پر 450تیل بردار جہازوں کی ہینڈلنگ کی گئی اور بندرگاہوں پر جہازوں کے برتھ ہونے میں اوسطاً 4.17روز کی تاخیر دیکھی گئی ، برتھ کے حصول میں پورٹ قاسم فوٹکو پر تیل بردار جہازوں کو اوسطاً6.24اور کے پی ٹی پر 2.77روز کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں