مزاحمتی تحریک پر مشاورت کی جا رہی ہے، کاشف چودھری

مزاحمتی تحریک پر مشاورت کی جا رہی ہے، کاشف چودھری

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے کہا کہ ملک گیر دوسرے مرحلے کی مزاحمتی تحریک پر بھی مشاورت کی جا رہی ہے ۔

 تاجر دوست اسکیم کا ٹیکس ٹیبل ختم ، منصفانہ ٹیکس نظام لاگو نہ ہوا اور اشیائے خور ونوش دالوں، چاول پر ود ہونڈنگ ٹیکس ختم نہ ہوا تو دوسرے مرحلے کی مزاحمتی تحریک جلد شروع ہو گی۔ بیان کے مطابق کاشف چودھری نے کہا کہ بجلی کے بلوں سمیت افراط زر نے عوام کا جینا محال کر دیا، بجلی کے بلوں پر لگائے گئے ٹیکس کم کرنے کے بجائے مزید فکس چارجز لگا دیے گئے ۔ تاجر 42 لاکھ بجلی کے کمرشل بلوں پر سالانہ 110 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں اور اس کے علاوہ 44 قسم کے مزید ٹیکس ادا کر رہے ہیں ،اس کے باوجود حکمران کہتے ہیں تاجر ٹیکس نہیں دیتے ۔ عوام کے کندھوں سے بوجھ اتارنے کے بجائے مزید بوجھ لاد دیا گیا جو کسی صورت قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہا تاجر دوست اسکیم کسی صورت نہیں مانتے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں