خلیجی ممالک نے پاکستانیوں کیلئے ویزے بند کرد یے ،عدنان پراچہ

خلیجی ممالک نے پاکستانیوں کیلئے ویزے بند کرد یے ،عدنان پراچہ

کراچی(رپورٹ:حمزہ گیلانی )اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر عدنان پراچہ نے دنیا نیوز کو بتایا کہ سعودی عرب ، یو اے ای ، عمان نے پاکستانیوں کیلئے ویزے بند کرد یے ہیں۔۔۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادارے ان پروموٹرز پر کارروائیاں کریں جو قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، خاص طور پر ان پروموٹرز کیخلاف فوری کارروائی کی جائے جو غیرقانونی طریقے سے کم تعلیم یافتہ افراد کو نوکری کا جھانسہ دے کر بحری و زمینی راستے سے دیگر ممالک بھجوا رہے ہیں۔ عدنان پراچہ نے مزید کہا کہ ورکرز کو بھیجنے کی تعداد میں بتدریج کمی کا سامنا ہے ،گزشتہ سال پاکستان سے تقریبا ساڑھے 8 لاکھ سے زائد افراد حصول رزق کیلئے بیرون ملک گئے مگر ویزوں کی پابندی سے یہ تعداد گھٹ کر 7 لاکھ کے قریب رہ جائے گی ۔پوئپا کے نائب صدر نے حکومت سے اپیل کی ہے خارجہ پالیسی کا از سرے نو جائزہ لیا جائے تاکہ خلیجی و یورپی ممالک میں پاکستانی حکومت کو ملنے والا ورک فورس کا کوٹہ ضائع نہ ہو ۔دوسری جانب انکا کہنا تھا کہ ترسیلات زر کی شرح کا مسلسل بڑھنا واقعی قابل ستائش عمل ہے اور قوی امکان ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک 36 ارب ڈالر کی ہندسہ باآسانی پار کرلیں گے ، اگر خارجہ پالیسی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جعلی اور کرپٹ اوورسیزائمپلائمنٹ پروموٹرز ، ایجنٹ مافیا اور سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈہ کرنے والوں کیخلاف بروقت کاروائی کرتے تو یقینا ًآج ترسیلات زر کا حجم 40 ارب ڈالر کو پارکرجاتا۔ عدنان پراچہ نے حکومت سے اپیل کی کہ اس وقت مقامی افراد کو بیرون ممالک جانے کیلئے بائیو میٹرک ، ٹیکنیکل ٹیسٹ اور میڈیکل دستاویزات کے حصول کیلئے کئی کئی دن دھکے کھانا پڑ رہے ہیں اور انکا کوئی پرسان حال بھی نہیں ، حکومت نہ صرف ان سنگین مسائل کو منظم انداز میں سنجیدگی سے حل کرے بلکہ دوستانہ مراسم کا استعمال کرتے ہوئے خلیجی ممالک سے مقامی ورک فورس کیلئے راہیں بھی ہموار کرے اور اس متعلق سخت فریم ورک تیار کیا جائے جس پر سب یکساں طور پر عمل کرنے کے پابند ہوں، اگر ایسا نہ ہوا تو پاکستانی ورک فورس کا کوٹہ بھارت ، افغانستان ، بنگلہ دیش ، انڈونیشیا سمیت دیگر ممالک کو منتقل ہوجائے گا جسکی مثال ماضی میں کئی بار ملتی ہے اور اسکا براہ راست نقصان ملکی معیشت کو پہنچے گا ۔

عدنان پراچہ

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں