اسٹاک ایکسچینج1لاکھ 20ہزار 700 کی بلند ترین سطح چھوکر واپس

اسٹاک ایکسچینج1لاکھ 20ہزار 700 کی بلند ترین سطح چھوکر واپس

کراچی(کامرس رپورٹر) اسٹاک ایکسچینج نے تاریخ رقم کرتے ہوئے آج بھی دو نئے ریکارڈز جڑ ڈالے ، اسٹاک ٹریڈنگ کا آغاز برق رفتاری کے ساتھ ہوا۔۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 اور انڈیکس یکے بعد دیگرے ریکارڈ تیزی سے 1 لاکھ 18 ہزار اور 1 لاکھ 19 ہزار کی نفسیاتی حدوں کو عبور کرتا ہوا ملکی تاریخ میں پہلی بار 1856 پوائنٹس اضافے سے 1 لاکھ 20 ہزار 796 پوائنٹس کی حد کو چھوگیا ۔ریکارڈ تیزی کے تسلسل نے کاروباری ہفتے کے آخری روز کے پہلے سیشن کے اختتام کو 792 پوائنٹس اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 1 لاکھ 19 ہزار700کی حد پر بھی پہنچا دیا تھا،اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، پھر زبردست تیزی اور پھر ریکارڈ تیزی کی کئی وجوہات ہیں، سب سے بڑی وجہ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے سستی بجلی کا اعلان ہے۔

، دوسری بڑی وجہ گردشی قرضوں کے خاتمے کیلئے سرکاری منصوبہ بندی ہے ،تیسری وجہ مہنگائی بڑھنے کی رفتار کا 60 سال کی کم ترین سطح پر آنا ہے اور اسکے علاوہ مستقبل میں شرح سود میں کمی کے روشن امکانات ہیں، ان تمام عوامل نے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو تقویت پہنچائی اور ہنڈرڈ انڈیکس نے دوران ٹریڈنگ اپنے ہی سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیے ۔ دوسری جانب بینکنگ سیکٹرز کے مستقبل قریب میں آنے والے مالیاتی نتائج کی مثبت توقعات بھی سرمایہ کاروں کو بڑا سہارا دے گئی ہے ،اسی تناظر میں آج دن بھر اسٹاک ایکسچینج میں بینکنگ ، آئل اینڈ گیس ، فرٹیلائزر ، فارما اور انرجی سیکٹر کے حصص میں سب سے زیادہ ریل پیل دیکھی گئی ۔اسٹاک ایکسچینج میں دن بھر ریکارڈ تیزی کا تسلسل برقرار رہا تاہم آخری سیشن میں پرافٹ ٹیکنگ سے ہنڈرڈ انڈیکس کی مذکورہ تیزی کی رفتار مدھم پڑنے لگی۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 146 پوائنٹس کمی سے 1 لاکھ 18 ہزار 791 پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بند ہوا ،اسی طرح آل شیئرز انڈیکس 77 پوائنٹس کمی سے 7 ہزار 387 پوائنٹس پر بند ہواجب کہ کے ایس ای 30 انڈیکس 22 پوائنٹس بڑھ کر 36 ہزار 778 پوائنٹس پر جاپہنچا۔ کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 28 ارب روپے سے بڑھ کر 35 ارب 49 کروڑ روپے سے زائد رہا۔ دوسری جانب 55 کروڑ 36 لاکھ سے زائد مالیت شیئرز کے سودے ہوئے ۔مجموعی سرمایہ 14 کھرب 49 ارب 10 کروڑ روپے سے گھٹ کر 14 کھرب 47ارب 58 کروڑ روپے رہ گیا۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں